قیامِ پاکستان سے اب تک ہم نے کیا کھویا اور کیا پایا؟ یہ
سوال ہمارے ذہنوں میں ضرور گردش کرے گا جب ہم اپنی روح کو ٹٹولیں گے- ایک
عام آدمی کی نظر میں پاکستان کا نام ذہن میں آتے ہی پہلا ممکن تصور سیلاب٬
مہنگائی٬ بجلی کی لوڈ شیڈنگ٬ کرپشن٬ ٹارگٹ کلنگ٬ دہشت گردی٬ آزادی٬ انقلاب
مارچ اور دھرنے وغیرہ کا ہوتا ہے- سوال یہ پیدا ہتا ہے کیا پاکستانی قوم
انہی کارناموں کی وجہ سے پہچانی جائے گی؟ کچھ دور اندیشوں کی نظر میں
پاکستان بحیثیت ناکامی کے دھانے پر کھڑا ہے- آئے روز پاکستان کی بربادی کا
رونا رونے والا ہمارے میڈیا نے تو پاکستان کو ایک ناکام ریاست قرار دے دیا
ہے- حقائق سے دور بھاگنا آسان ہے٬ وہ حقائق جنہوں نے پاکستان کو ایک عظیم
ریاست کا درجہ دیا تھا- بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی سیاسی مشکلات اور
دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی مقبولیت کا باعث بنی- ہماری طرزِ زندگی٬
ہماری راویات ان مسائل کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں- اسی لیے پاکستان مثبت
باتیں لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہیں-
پاکستان کی عوام آئے روز ملک کو درپیش مسائل پر تنقید کرتی رہتی ہے جو کہ
افسوسناک بات ہے- ہماری عوام اپنے ملک کی صلاحیتوں اور کامیابیوں کو فراموش
کر چکی ہے- کوئی قوم ایسی نہیں جس میں خامی نہ ہو- یہ ذمہ داری عوام پر
عائد ہوتی ہے کہ وہ مسائل کا سامنا اور ان کا حل کیسے تلاش کرتے ہیں؟ ہم
یہاں پاکستان کو حاصل چند ایسے اعزازات کا ذکر کریں گے جو اس قوم کا فخر
ہیں-
|
دنیا کی چھٹی اور اسلامی
دنیا واحد ایٹمی قوت
ہمارے ملک کی سلامتی کو سب سے بڑا خطرہ پڑوسی ملک بھارت سے ہے- قیامِ
پاکستان سے اب تک ہم بھارت سے تین جنگیں لڑ چکے ہیں- اس کے علاوہ لائن آف
کنٹرول پر ہونے والی جھڑپیں معمول بن چکی ہیں- بھارت نے 1998 میں ایٹمی
دھماکہ کر کے جنوبی ایشیا میں اپنی طاقت کا اعلان کیا جس کے بعد پاکستان کا
ایٹمی قوت بننا ضروری ہوگیا- یہ سنگِ میل پاکستان نے 1998 میں طے کیا جو کہ
ہمارے وجود کا اہم ستون ہے- |
|
دنیا کا سب سے بڑا آب پاشی کا نظام
صنعت کاری کے شعبے میں ہم نے ترقی نہیں کی اور بیرونِ ملک مقیم سرمایہ کار
پاکستان میں سرمایہ لگانے سے گریز کرتے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ دہشت گردی
اور غیر محفوظ سرمایہ ہے- یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں موجود دنیا کا سب سے
بڑا آب پاشی کا نظام ہماری ذراعت کی ترقی کو تقویت بخشتا ہے-
|
|
دنیا کا دوسرا بڑا قدرتی گیس کا نظام
کیا آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان کے قدرتی گیس کے ذخائر امریکہ کے بعد دنیا
کے دوسرے بڑے ذخائر میں شمار ہوتے ہیں- یہ جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ
پاکستان کے گیس کے ذخائر دنیا کے ترقی یافتہ ممالک جرمنی٬ یو کے٬ آسٹریلیا
اور فرانس کے مقابلے میں بھی زیادہ بڑے ہیں-
|
|
کھیوڑا کی کان - دنیا کی دوسری بڑی نمک کی
کان
کھیوڑا کی کان پنڈ دادنخان کے شمال میں واقع دنیا کی دوسری بڑی اور قدیم
نمک کی کان ہے- اس کان کی سالانہ پیداوار 350000 ٹن ہے جس میں 99 فیصد
ہالیٹ کی مقدار شامل ہے- یہ مقام سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے اور ہر سال لگ
بھگ 2 لاکھ 50 ہزار سیاح اس مقام کو دیکھنے کے لیے آتے ہیں-
|
|
دنیا کی سب سے زیادہ بلند بین الاقوامی سڑک
قراقرم کی پہاڑی سلسلے میں شاہراہ قراقرم واقع ہے- یہ شاہراہ پاکستان کو
اپنے سب سے قابلِ اعتماد دوست ملک چین کے ساتھ ملاتی ہے- یہ دنیا کی سب سے
بلند اور پختہ سڑک ہے اور اسے دنیا کا آٹھواں عجوبہ قرار دیا جاتا ہے- اس
شاہراہ کو N-35 کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے- یہ سڑک 1300 کلومیٹر طویل ہے
جس میں سے 887 کلومیٹر پاکستان میں جبکہ 413 کلومیٹر کا رقبہ چین میں واقع
ہے-
|
|
دنیا کی چھٹی بڑی فوج
“ ہماری فوجی قوت اور پاکستان آرمی کے جذبے کے ساتھ ہم پوری دنیا فتح کر
سکتے ہیں“- امریکہ کی طرف سے یہ بیان دنیا میں ہماری فوجی طاقت اور
صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لیے کافی ہے- تین جنگوں کے تجربے اور کئی فوجی
آپریشن کے ساتھ ہماری آرمی دنیا کی سب سے زیادہ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی
حامل فوج ہونے کا اعزاز رکھتی ہے-
|
|
دنیا کے عظیم اور شہرہ آفاق تعلیمی ادارے
پاکستان میں خواندگی کی شرح میں بہتری اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا کی مایا
ناز یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے یہاں واقع ہیں- آغا خان یونیورسٹی٬ لاہور
یونیورسٹی آف منیجمنٹ سائنس٬ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی٬
FAST اور انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹکچر کا شمار ان کچھ نئی
یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے پرانی یونیورسٹیوں جیسے کہ ڈاؤ٬ کنگ
ایڈورڈ کالج آف میڈیسن٬ نیشنل کالج آف آرٹس اور آئی بی اے کے ساتھ گٹھ جوڑ
کر کے پاکستان کو مضبوط تعلیمی نظام کی بنیاد رکھی ہے-
|
|
دنیا میں سب سے زیادہ آزاد میڈیا
پاکستان کا الیکٹرونک میڈیا دنیا کے سب سے زیادہ آزاد اور خود مختار میڈیا
میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے جس کی سب سے بنیادی وجہ ہمارے مایہ ناز اور
شہرہ آفاق صحافی حضرات ہیں- یہ ایک خاموش انقلاب کی مانند ہے جس نے اس سوئی
ہوئی قو کو جگا دیا ہے- قیامِ پاکستان ک بعد سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا
کارنامہ ہے-
|
|
تیزی سے ابھرتا ہوا ٹیلی کا نظام
پاکستان کی ٹیلی کام صنعت کی ترقی کی غیر معمولی شرح کے بارے میں دنیا نے
نہ پہلے کبھی دیکھا نہ سنا- باوجود اس کے کہ ہم کم سے کم سالانہ جی ڈی پی
رکھتے ہیں- پاکستان لگ بھگ 50 فیصد آبادی کو کنکشن فراہم کر رہا ہے جو کہ
60 ملین سیلولر کنکشن پر مشتمل ہے اپنا مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے- |
|
ہتھیاروں٬ طیاروں اور آبدوزوں کی مقامی
پیداوار
پاکستان نے ہتھیار٬ اسلحہ اور گولہ بارود کی پیداوار میں خودمختاری حاصل
کرلی ہے- اس وقت ہم طیارے بنانے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوچکے ہیں-
پاکستان میں موجود Aeronautical complex Kamra اپنی نوعیت کا پہلا ادارہ ہے
جو کہ امریکہ٬ فرانس٬ چین اور سوئیڈن جیسے ممالک سے مماثلت رکھتا ہے- اس
ادارے کے توسط سے جے ایف 17 تھنڈر بنانے کا خواب چین کی مدد سے پورا ہو
پایا ہے- پاکستان نے آبدوزوں کی پیداوار میں بھی اپنی کامیابیوں کے جھنڈے
گاڑ دیے ہیں- |
|
دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس
ایدھی ٹرسٹ پاکستان کی عظیم این جی اوز اور خیراتی اداروں کی فہرست میں
شامل ہے- اس کے علاوہ ایدھی ٹرسٹ ایمبولینس کا سب سے بڑا نیٹ ورک بغیر کسی
لاگت کے چل رہا ہے- پاکستان کے لوگوں کی فی کس آمدنی کو دیکھتے ہوئے یہ
کوئی چھوٹی کامیابی نہیں ہے- اس کارنامے پر ایدھی صاحب پر ہمیں فخر ہے- |
|
فنِ تعلیم٬ اسپتالوں اور تحقیقی اداروں کی
ریاست
پاکستان بلا شبہ دنیا کے بہترین ڈاکٹر اور جدید طبی سہولیات سے مالا مال
ملک ہے جو یہ ساری صلاحیتوں کو دنیا کے مقابلے میں انتہائی کم لاگت میں
مہیا کرتا ہے- آغا خان٬ ساؤتھ سٹی ہاسپٹل٬ ایس آئی یو ٹی٬ شوکت خانم
میموریل ہاسپٹل٬ برن سینٹر٬ کڈنی سینٹر٬ سروسز ہاسپٹل لاہور اور انڈس
ہاسپٹل جیسے اداروں نے پاکستان کا ایک منفرد مقام بنایا ہے- شوکت خانم
ہاسپٹل دنیا کا واحد کینسر کے علاج کا ادارہ ہے جو مکمل طور پر زکوۃ اور
خیرات پر چلتا ہے- اسی طرح سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلاٹیشین
( ایس آئی یو ٹی ) دنیا کا واحد گردے اور جگر ٹرانسپلانٹ ہاسپٹل ہے جہاں
مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے- یہ کوئی اتفاق نہیں٬ یہ طبی ماہرین اور عوام
کی انتھک محنت کا صلہ ہے- |
|
پاکستان کی صلاحیتیں
سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ اس قوم کو اپنی صحیح قابلیت اور صلاحیتوں کا
ادراک نہیں- Jim O’Neail کے اندازوں کے مطابق پاکستان 2050 تک دنیا کی
18ویں بڑی معیشت بننے کی صلاحیت رکھتا ہے جو جی ڈی پی کے 3.33 ٹریلین
امریکی ڈالر کے ساتھ موجودہ جرمن معیشت کے برابر ہے- اس وقت ہم دنیا میں
44ویں پوزیشن پر 225.14 بلین امریکی ڈالرکے جی ڈی پی کے ساتھ کھڑے ہیں- اگر
یہ دعویٰ سچ ثابت ہوا تو پاکستان کی معیشت اگلے 35 سالوں میں 15 گنا زیادہ
بڑھے گی- |
|