افسوس اس قوم پر جس کی رہبر لومڑی ہو

افسوس اس قوم پر جس کی رہبر لومڑی ہو
جس کا فلسفی مداری ہو
جس کا فن پیوندکاری اور نقالی ہو
افسوس اس قوم پر جو ہر نئے حکمران کا استقبال ڈھول تاشے سے کرے
اور رخصت گالم گلوچ سے
اور وہی ڈھول تاشے ایک نئے حاکم کے لیے بجانا شروع کر دے(خلیل جبران)

سکندر اعظم نے کہا تھا کہ مجھے ان شیروں کی فوج سے کوئی ڈر اور خوف نہیں جس کی قیادت بھیڑیا کررہا ہو۔ لیکن مجھے ان بھیڑیوں کی فوج سے ڈر اور خوف محسوس ہوتا ہے۔ جس کی قیادت ایک شیر کر رہا ہو۔ قائد اگر شیر ہو تو وہ اپنے قافلے کی نگہبانی کرسکتا ہے۔ لیکن اگر بھیڑیا قائد ہو تو قافلے کا خدا حافظ۔۔۔ بھیڑیوں کی خصلت کیا ہوتی ہے۔ اس کا اندازہ برفانی علاقوں میں اس وقت ہوتا ہے۔ جب ہر طرف برف ہی برف ہوتی ہے۔ کوئی خوراک نہیں ہوتی۔ ایسے میں سب بھیڑئیے ایک دائرہ بنا لیتے ہیں۔ پھر سب ایک دوسرے پر نظریں جما کر بیٹھتے ہیں۔ پھر جب کسی بھیڑیے کی آنکھ لگ جاتی ہے۔ تو سب بھیڑیے اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔ پل بھر میں اس کی تکہ بوٹی کر کے کھا جاتے ہیں اور پھر نئے سرے سے اس کھیل کا آغاز کرتے ہیں۔ پھر سے دائرہ بناتے ہیں۔ پھر کسی کی آنکھ لگنے کا انتظار کرتے ہیں۔ یوں یہ کھیل آخری بھیڑئے تک جاری رہتا ہے۔ ملک میں آج جو کچھ ہورہا ہے۔ وہ اس نظم میں تصویر کیا ہوا ہے۔ خلیل جبران لبنان کا رہنے والا تھا۔ اس نے یہ نظم جس کا اقتباس اوپر دیا گیا ہے اس نے 1934ء میں لکھی تھی۔ یہ نظم اس کے اپنے وطن کے حالات کا احاطہ کرتی ہے۔ مسلمان ملکوں کی حالت پہلے بھی ایسی ہی تھی اور اب بھی۔ ۷۷ سال گزرنے کے بعد بھی یہ نظم تازہ ہے۔ اس کے چند اشعار آپ کے لئے پیش ہیں۔

میرے دوستو اور ہم سفرو
افسوس اس قوم پر جو یقین سے بھری لیکن مذہب سے خالی ہو
افسوس اس قوم پر جو ایسا کپڑا پہنے جسے اس نے خود بنا نہ ہو
جو ایسی روٹی کھائے جسے اس نے اگایا نہ ہو
افسوس اس قوم پر جو دادا گیر کو ہیرو سمجھے
اور جو چمکیلے فاتح کو سخی گردانے
افسوس اس قوم پر جو خواب میں کسی جذبے سے نفرت کرے
لیکن جاگتے میں اسی کی پرستش کرے
افسوس اس قوم پر جو اپنی آواز بلند کرے
صرف اس وقت جب وہ جنازے کے ہم قدم ہو
ڈینگ صرف اپنے کھنڈروں میں مارے
اور اس وقت تک بغاوت نہ کرے
جب تک اس کی گردن مقتل کے تختے پر نہ ہو
Ata Muhammed Tabussum
About the Author: Ata Muhammed Tabussum Read More Articles by Ata Muhammed Tabussum: 376 Articles with 387547 views Ata Muhammed Tabussum ,is currently Head of Censor Aaj TV, and Coloumn Writer of Daily Jang. having a rich experience of print and electronic media,he.. View More