سب سے پہلے ہماری عورتوں کی تعلیم کو ترقی
دی جائے لڑکیوں کو اسکولوں میں کافی مقدار میں دینی تعلیم دی جائے ایک
اچھی ذمہ دار دینی واخلاقی گھریلو لڑکی ہی اچھی بیٹی اچھی بیوی اچھی
ماں بن سکتی ہے پریشانی کے وقت شوہر کی اچھی ساتھی ثابت ہوتی ہے تو ماں بن
کر بچے کا پہلا قدم پہلا سبق پہلا اسکول ہوتی ہے ایک سمجھدار بیوی گھر کا
ماحول خوشگوار پرسکون رکھتی ہے شوہر اور بچوں کی اچھی طرح سے خدمت و پرورش
کرسکتی ہے لڑکیوں کو بچپن سے ہی دینی تعلیم دی جائے تعلیمی مناہج میں
گھریلو تحقیقات کا موضوع بھی شامل ہو عظیم عورتوں کے نمونوں کو پڑھایا جائے
جو اپنے زمانے میں ضرب المثل تھیں لڑکیاں ایسے بھی حساس فرمانبردار اور
سمجھدار ہوتی ہے کم عمری میں ہی یہ سب باتیں ذہین نشین کرلیں تو آگے مشکل
نہ ہوگی کیوں کہ ماں پہلا اسکول ہے اگر ماں کو مہذب بناؤ گے تو وہ بہترین
افراد پر مشتمل قوم دے گی اسکولوں میں بچی موسیقی غیر ملکی زبان حساس کتابیں
کمپیوٹر کلاس کے ساتھ تربیت صحت علم نفس دین واخلاق گھر کے انتظام
وانصرام کے بارے میں بھی تعلیم ضروری ہے ماں اگر بہتر ہے تو اسکے بچے پختہ
کار مرد سلیقہ شعار عورت بناسکتی ہیں۔ ماں دنیا کی استاد ہے عورت اپنے
داہنے ہاتھ سے گہوارے کو ہلتی ہے تو اپنے بائیں ہاتھ سے دنیا ہلاتی ہے اسی
وجہ سے گھر کی اصلاح کے لیے ماں کی اصلاح کرنا ضروری ہے جو گھر کی روح
اور اسکی ملکہ ہوتی ہے۔ والدین اپنا مطمع نظریہ بنائیں اپنے بچوں کو دین و
اسلامی شعور سے مناسب موقعوں پر سیراب کریں ان سے اسلامی عظمت اسکی شخصیاتی
فائدہ اور اسرار و رموز کے بارے میں گفتگو کرتے رہیں انکو مسجدوں دینی
محفلوں میں لے جاتے رہیں اور ان میں سے واقعات سے عبرتیں اخذ کر کے الله تعالیٰ
کا خوف اور اسکی ہیبت پیدا کریں ان کو قرآن کریم اور حدیث نبوی کے بعض حصے
یاد کرانے پر توجہ دی جائے گھروں میں اسلامی تاریخ سلف صالحین کے تذکروں
اخلاق حکمتوں اسلامی سفرناموں اور فتوحات پر مشتمل کتابیں رکھی جائیں اگر
جسموں کی ضرورت کے لیے گھر میں تھوڑی بہت دوائیں رہنا ضروری ہیں تو گھر میں
عقلوں کی اصلاح کے لیے اسلامی مکتبہ رہنا بھی ضروری ہے سعد بن ابو وقاص
رضی الله عنہ کی بات کیا ہی بہتر ہے ہم اپنے بچوں رسول الله صلی اﷲ علیہ
وآلہ وسلم کی سیرت اسی طرح پڑھاتے تھے جس طرح قرآن کی سورتیں پڑھاتے تھے |