آپ کو یہ جان کر ضرور حیرانی ہوگی کہ آج کے ترقی یافتہ
اور جدید دور میں بھی توہم پرستی ہزاروں افراد کی روزمرہ زندگی میں ایک بہت
بڑا حصہ رکھتی ہے- دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ توہم پرستیاں صرف دنیا کے ترقی
پزیر اور غریب ممالک کے باشندوں کے درمیان ہی نہیں پائی جاتیں بلکہ کئی
ترقی یافتہ ممالک کے باشندے بھی ان کے زیرِ اثر ہیں- اور یہ ترقی یافتہ
ممالک ایسے ہیں کہ ان کے بارے میں ایسی باتیں جان کر بمشکل ہی یقین آتا ہے-
اگرچہ ان توہم پرستیوں میں سے کئی اب ماضی کا حصہ بھی بن چکی ہیں لیکن چند
اب پائی جاتی ہیں- آج کے آرٹیکل میں آپ ترقی یافتہ ممالک میں رائج چند عجیب
و غریب توہم پرستیوں کے بارے میں جانیں گے-
|
|
ترکی میں رات کو چیونگم چبانے کو مردے کا گوشت چبانے سے تشبیہ دی جاتی ہے-
اس لیے وہاں رات میں چیونگم چبانے سے گریز کیا جاتا ہے-
|
|
جاپان جیسے ترقی یافتہ ملک میں کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی
جیب میں انگوٹھا ڈالے قبرستان کے پاس سے گزرے گا وہ موت سے محفوظ رہے گا-
|
|
روس میں کئی لوگوں کا اس بات پر یقین ہے کہ آپ کے گھر کی چھت پر جتنے زیادہ
پرندے گندگی کریں گے آپ کو مستقبل میں اتنی ہی زیادہ رقم حاصل ہوگی-
|
|
برطانیہ میں ایک وقت ایسا بھی تھا جب اکثریت لوگوں کا اس بات پر یقین تھا
کہ بلوط کو نزدیک رکھنے سے انسان جوان رہتا ہے-
|
|
روس میں خالی بالٹی لے کر جانے کو برا شگون تصور کیا جاتا ہے-
|
|
کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ کسی اہم میٹنگ کے لیے جاتے ہوئے اگر راستے میں سے
بکریاں گزریں تو یہ خوش قسمتی کی علامت سمجھی جاتی ہیں٬ کیونکہ یہ برائیوں
کو اپنے اندر جذب کرلیتی ہیں-
|
|
سربیا میں نوکری کے حصول کے لیے انٹرویو پر جانے سے قبل پانی گرانے کو خوش
قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے-
|
|
اسپین میں کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ نئے سال کے موقع پر آدھی رات کو انگور
کے بارہ دانے کھانے سے انسان ایک خوش قسمت زندگی حاصل کرتا ہے-
|
|
آئس لینڈ میں کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ کسی کے گھر کے دروازے پر سوئیٹر
بننے سے موسمِ سرما طویل ہوجاتا ہے-
|
|
بھارت میں کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سورج کی انسان پر
پڑنے والی شعاعیں زہریلی ثابت ہوتی ہیں اس لیے سورج گرہن والے دن گھر سے اس
وقت تک نہ نکلا جائے جب تک کہ گرہن ختم نہ ہو جائے- |