جامعہ علوم القرآن،علومِ دینیہ کی روشن مینار
(Rizwan Ullah Peshawari, Peshawar)
جامعہ علوم القرآن،واقع رنگ
روڈ،اچینی پایان نزد حیات آباد،پشاور ،اس جامعہ کی بنیاد دو سال قبل رکھی
گئی اور سنگِ بنیاد ایک مشہور و معروف عالم،صاحبُ المعقولات
والمنقولات،حضرت مولانا مغفوراﷲ صاحب حفظہ اﷲ(مدرس دارالعلو حقانیہ)کے ہاتھ
رکھی گئی۔اس جامعہ کے مہتمم حضرت مولانا محمدشعیب صاحب حفظہ اﷲ ہیں،جوکہ
جامعہ عثمانیہ پشاور میں استادِ حدیث کے مرتبہ پر فائز ہیں۔اس جامعہ کے
سرپرستِ اعلیٰ استاد العلماء،شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی غلام الرحمٰن
صاحب حفظہ اﷲ(مہتمم جامعہ عثمانیہ پشاور) ہیں۔
یہ سالِ روں جامعہ علوم القرآن کی دوسری تعلمی سال ہے،حضرت مہتمم صاحب کے
اخلاص وﷲیت کا نتیجہ ہے کہ جامعہ علوم القرآن دو سال میں بہت سے مدارس سے
آگے بڑھ گئی،اور صرف یہ بھی نہیں کہ جامعہ علوم القرآن کے مہتمم مخلص ہیں
بلکہ جامعہ علوم القرآن کے سرپرستِ اعلیٰ،تمام اراکین،و مجلس شوریٰ الحمداﷲ
سب کے سب اخلاص کے پہاڑ ہیں،ان سب کی اخلاس کانتیجہ ہے کہ جامعہ علوم
القرآن کے تعلیمی سال نمبر دو میں جامعہ میں تخصص فی الحدیث کا اجراء ہو
گیاجو کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں اس سے پہلے کسی نے ایسے منظّم طریقے سے
نہیں چلائی ،اور ان جامعہ علوم القرآن والوں نے لوگوں کو دور دراز کے اسفار
چھٹکارا دیدیا اور وہ طلبائے کرام جو کہ اسفار کے عادی نہیں ہیں تو ان کو
علومِ حدیث سے مستفید ہونے کے لیے ایک موقع فراہم کر دیا ،اور الحمداﷲ بہت
اچھی انداز سے تخصص فی الحدیث جاری وساری ہے،اﷲ تعالیٰ کے بارگاہِ لایزال
میں دعا ہے کہ اس تخصص فی الحدیث کو دوام اور استمرار سے نوازے۔
اب قارئین کے افادہ کے لیے جامعہ کے شعبہ جات پر تفصیلی نظر ڈالتے ہیں۔
٭شعبہ درسِ نظامی:۔اس شعبہ میں درجہ اولیٰ ،درجہ ثانیہ،درجہ ثالثہ پڑھائے
جاتے ہیں،وفاق المدارس کے زیرِ اہتمام کتابوں کے علاوہ عربی بول چال او ر
کتابت پر بہت زور دیا جاتا ہے تاکہ طلبہ کا عربی استعداد مضبوط ہوجائے تو
ان حضرات کو عربی کے مرتب اور منظم ہونے کے لیے العربیۃ للناشئین اور
العربیۃ بین یدیک کے ساتھ ساتھ عربی حوارات بھی پڑھائے جاتے ہیں ،ان حوارات
کو طلبہ پر زبانی بھی یاد کیا جاتا ہے تاکہ روز مرہ کے استعمال کے الفاظ کا
ذخیرہ جمع ہوجائے ،اس کے علاوہ طلبہ کے نحو وصرف پر بھی بہت توجہ دی جاتی
ہے اور طلبہ پر نحوی قواعد وقوانین مع تعلیلات کے زبانی ازبر کیے جاتے ہیں
،جامعہ علوم القرآ ن کے تعلیمی سال نمبر 2میں درجہ اولی میں کل 25تعدا د ہے
،درجہ ثانیہ میں 22 جبکہ درجہ ثالثہ میں 15تعداد ہے ۔
٭شعبہ حفظ :۔اس شعبہ میں جامعہ میں کل 16طلبہ کرام شریک درس ہیں ،اور ان کی
خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ جب سوتے ہیں تو ان کی آخری نظر قرآن کریم پر
پڑتی ہے پھر جب صبح اٹھ جاتے ہیں تو بھی پہلی نظر قرآن کریم پر پڑتی ہے ،ہر
وقت قرآن کریم کی تلاوت سے جامعہ میں ایک پرسرور فضا قائم ہوتی ہے ۔
٭شعبہ تخصص فی الحدیث :۔یہ شعبہ امسال جامعہ میں جاری ہوا ہے اس کی سرپرستی
جامعۃ الرشید کے استاد حدیث اور جامعہ علامہ بنوری ٹاون کراچی کے تخصص فی
الحدیث کے مسؤل حضرت العلامہ ومولاناعبد الحلیم چشتی نعمانی صاحب حفظہ اﷲ
کررہے ہیں اور جامعہ میں اس کی نگرانی مولانا حسین احمد صاحب حفظہ اﷲ کے
سپرد ہے اور اس کے علاوہ تخصص فی الحدیث کی تدریسی خدمات حضرت مولانا محمد
شعیب صاحب دامت برکاتھم ،حضرت مولانا مفتی ذاکر حسن نعمانی صاحب ،حضرت
مولانا محمد طیب صاحب اور حضرت مولانا حسین احمد صاحب سر انجام دے رہے ہیں
۔
٭شعبہ تخصص فی الحدیث کا نصاب :۔جامعہ ھذا میں تخصص فی الحدیث کا نصاب وہی
مقرر کیا گیا ہے جو جامعہ علامہ بنوری ٹاون کی ہے ،جس میں مندرجہ ذیل کتب
شامل ہیں ۔
نخبۃ الفکر،معرفۃ انواع علم الحدیث (مقدمہ ابن صلاح)،اصول سرخسی (سنت
بحث)،ثلاث رسائل ،الرفع والتکمیل فی الجرح والتعدیل ،امام ابن ماجہ اور علم
حدیث ،تدریب الراوی،الکاشف ۔
جامعہ میں تخصص فی الحدیث کا دورانیہ ایک سال پر مشتمل ہے ،چارنیماہی تک
درس کا سلسلہ جاری رہتا ہے جبکہ سال کے اختتام تک تحقیقی مقالہ ہوا کرتا ہے
۔
اس کے علاوہ جامعہ میں شعبہ صفائی اور شعبہ صحت بھی ہیں ۔
٭جامعہ کے روزمرہ کے معمولات :۔فجر کی نماز کے بعد سورۃ یسین پڑھا جاتا ہے
،اس کے بعد حفاظ طلبہ آپس میں دور کرتے ہیں جبکہ غیر حفاظ ناظرہ مع التجوید
قاری صاحب کی زیرنگرانی کرتے ہیں ،ناشتہ کے بعد حسب معمول گھنٹوں کا سلسلہ
شروع ہوکر ظہر تک جاری رہتا ہے،ظہر سے لے کر عصر تک طلبہ کرام استا د کی
نگرانی میں اس دن کے اسباق کا تکرار کرتے ہیں،عصر تا مغرب سیر وتفریح ہوتی
ہے ،نماز مغرب کے بعد سورۃ واقعہ پڑھی جاتی ہے ،پھر رات۳۰:۱۰تک مطالعے کا
دورانیہ ہوتا ہے جس میں عشائیہ اور نماز کا وقفہ بھی دیا جاتا ہے ۔
اس جامعہ کے مہتمم اور تمام اساتذہ کرام کو تہہ دل سے مبارک باد پیش کرتا
ہوں اﷲ تعالٰی ان کو اور بھی اخلاص سے سرفراز کرے اور اﷲ سے دعا ہے کہ اس
جامعہ کو دن دگنی رات چگنی ترقی سے نوازیں(آمین ) |
|