بہشت کادروازہ کھلا ہے سب کیلئے/ قسط دوم

حضرت آدم (ع) جب جنت میں تشریف لاتے ہیں تو باغ جنت کا چپہ چپہ انوار الہی سے معمور تھا الطاف کبریائی کا قدم قدم پر ظہور تھا اور ہر طرف نعمتوں کی بارش تھی لیکن پھر بھی آدم اپنے دل کا ایک گوشہ خالی پاتے ہیں ، کسی چیز کی کمی محسوس کرتے ہیں ۔

لہذا پھر حضرت آدم پرنوازشوں اور بخششوں کی تکمیل ہوئی اور جنت حقیقی معنوں میں جنت ثابت ہوئی جب ایک عورت کی تخلیق ہوئی اور شوہر کے لئے ایک بیوی کی ہستی سامنے آئی ۔
-----اگر عورت نہ ہو تو کارخانہ تمدن ہی ختم ہوکر رہ جائے ۔
-----پوری انسانی تہذیب اجڑ کر رہ جائے ۔
-----اے عورت! آپ دوزخ جیسے گھر کو بھی جنت میں بد ل سکتی ہیں ۔
-----آپ چائیں تو فقیر کو دولت مند اور دولت مند کو فقیر بنادیں ۔
-----مرد کا سکھ اور چین آپ کے پاس ہے ،آپ مرد کا نصف جزو اور اس کانصف ایمان کی وارث ہیں ۔
----- تمام نیک لوگ ،اولیاء ،حکماء اور آئمہ یہاں تک کہ خدا کے پیغمبر (ص) بھی
آپ کو ماں کہتے ہیں اور آپ کی ہی گود میں پلتے ہیں ۔
----- آپ ہی کے قدموں تلے اولاد کی جنت ہے ۔
-----دنیا کی انتہا اپنا گھر اور گھر کی انتہا عورت ہے ۔
----- نیک عورت کے بغیر گھر بیکار اور مصیبت خانہ ہے ۔
٭ ایک نیک اعمال عورت ستر اولیاء سے بہتر ہے ۔
٭ ایک بد اعمال عورت ہزار بداعمال مردوں سے بد تر ہے ۔
٭ ایک حاملہ عورت کی دورکعت نماز غیر حاملہ کی اسی رکعتوں سے بہتر ہے ۔
٭ جو عورت اپنے بچوں کو دودھ پلاتی ہے اسے اللہ تعالی ایک ایک بوند پر نیکی فرماتا ہے ۔
٭ جب شوہر پریشان حال گھر آجائے اور اس کی بیوی اسے خوش آمدید کہے اورتسلی دے تو اللہ تعالی اس عورت کو نصف جہاد کا ثواب عطا فرماتا ہے ۔
٭ جو عورت اپنے بچے کے رونے سے رات بھر نہ سوسکے اللہ تعالی اس کو بیس غلاموں کو آزاد کرنے کا اجر عطا فرماتا ہے ۔
٭ جو عورت ذکر کرتے ہوئے جھاڑو دے اللہ تعالی اس کوخانہ کعبہ میں جھاڑو دینے کا ثواب عطا فرماتا ہے ۔
٭ جو عورت نماز ،روزہ کی پابندی کرے اور پاک دامن رہے اور اپنے شوہر کی تابعداری کرے ،قیامت کے دن اس کو اختیار ہوگا کہ جس دورازے سے چاہے جنت میں داخل ہوجائے ۔
٭ جو عورت اپنے بچے کی بیماری کی وجہ سے نہ سوسکے اور اپنے بچے کو آرام دینے کی کوشش کرے تو اللہ تعالی اس کے تمام گناہ معاف کردیتے ہیں اور اس کو بارہ سال کی قبول عبادت کا ثواب ملتاہے ۔
٭ جو عورت حاملہ ہو اس کی راتیں عبادت اور دن روزے میں شمار ہوتےہیں۔
٭ بچے کی پیدائش کے بعد اس کے لئے ستر سال کی نماز اور روزہ کا ثواب لکھا جاتا ہے اور بچہ پیدا ہونے میں جو تکلیف برداشت کرتی ہے ۔ہر درد کے عوض ایک حج کا ثواب لکھا جاتا ہے ۔
٭ روایات میں آیا ہے کہ اگر بچہ رات کوروئے اور ماں بغیر برابھلا کہے اس کو دودھ پلائے تو اس کو ایک سال کی نمازوں اور روزوں کاثواب ملے گا ۔
٭ جب بچے کا دودھ کا وقت پورا ہوجائے تو آسمان سے ایک فرشتہ اس عورت کیلئےخوشخبری لے کر آتا ہے کہ اےعورت اللہ نے تجھ پر جنت واجب کردی ہے ۔
٭ اسی طرح اگر کسی عورت کاشوہر اس سے راضی ہو اور وہ انتقال کرجائے تو جنت اس پر واجب ہوگي ۔
٭ شائستہ عورت ہزارناشائستہ مردوں سے بہتر ہے ۔ جو عورت بھی شوہر کی بھلائی کے لئے گھر میں سات دن کام کرتی ہے اللہ اس پر جہنم کے سات دروازے بند کردیتا ہے اور جنت کے آٹھ دروازے کھول دیتا ہےکہ وہ جس دروازے سے بھی چاہےجنت میں داخل ہوجائے ۔
٭ پانی کا ایک گھونٹ شوہر کے ہاتھ میں دینا ایک سال کی مستحب عبادت جس میں وہ دن میں روزے رکھے اور رات کو نماز ادا کرے اس سے بہتر ہے ۔
٭ عورت کا اپنے شوہر کے لئے لذیذ غذا تیار کرنے کے بدلے میں اللہ تعالی جنت میں اس کے لئے قسم قسم کے کھانوں کا انتظام کرے گا اور فرمائے گا خوب کھاؤ اور پیو یہ ان زحمتوں کی جزا ہے جو تم نے دنیا کی زندگی میں برداشت کی ہیں ۔
٭ اے عورت!آپ ہی مرد کے گھر کی مالکہ ہیں ، ملکہ ہیں ، بس اپنے اندر وہ صفات پیدا کرلیں کہ پھر دین کی رعایت کرتے ہوئے مرد آپ کی ہر بات ماننے کو تیار ہو جائے گا ۔

لیکن اس اقتدار کی باگ ڈور ہاتھ میں لینے سے پہلے آپ کو کچھ قربانیاں دینا ہوں گی ، یہ تاج بہت حسین ہے کیونکہ یہ تاج جنت میں یا حور العین پہنیں گی یا وہ عورتیں جو اُن صفات کی مالک ہوں گی جن کا ذکر آئندہ کیا جائے گا،لیکن اس تاج کو حاصل کرنے کے لئے آپ کو مشکلات برداشت کرنا پڑیں گی ہاں اگر آپ نے اپنے اندر یہ صلاحیت پیدا کر لی تو پھر کوئی طاقت تمہیں اس تاج کو پہننے سے نہیں روک سکتی ۔
جاری ہے
مریم رباب
About the Author: مریم رباب Read More Articles by مریم رباب: 5 Articles with 4467 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.