فلپ ہیوگس :وہ پھول جو بن کھلے مرجھا گیا

آج سے ٹھیک ایک ہفتہ قبل گزشتہ منگل کو آسٹریلیا کے ایک ڈومیسٹک فرسٹ کلاس کرکٹ میچ کے دوران سر پر گیند لگنے سے شدیدزخمی ہونے والے25 سالہ فلپ ہیوگس دو روز تک ہسپتال میں موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعدزندگی کی بازی ہار گئے۔آسٹریلیا کے سب سے بڑے ڈومیسٹک مقابلوں شیفیلڈ شیلڈ کے ایک میچ کے دوران انھیں نیو سائوتھ ویلز کے بولر شان ایبٹ کا بائونسر لگا جس کے نتیجے میں وہ پچ پرگر پڑے تھے۔ انھیں فورا ہی قریب میں موجود فیلڈروں نے گھیر لیا اورطبی ا مداد کے لیے امپائروں سے کہا۔سر پر لگنے والی گیند کی چوٹ اس قدر شدید تھی کہ ہیوگس اپنے حواس قائم نہ رکھ سکے اور بے ہوش ہوکر منہ کے بل زمین پر آگرے۔40 منٹ تک گرانڈ ہی میں طبی امداد دینے کے بعد بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے ہیوز کوا سٹریچر پر میدان سے باہر لایا گیا۔جس وقت یہ سانحہ پیش آیا ہیوگس کی والدہ اور بہن بھی گرائونڈ میں میچ دیکھنے کے لئے موجود تھیں۔ ہیوگس کی تشویش ناک حالت کو دیکھتے ہوئے میچ ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیااور ہیوگس کو فوراً ایمبولنس پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔نیو سائوتھ ویلز ٹیم کے ڈاکٹرجان آرچرڈ بھی سائوتھ آسٹریلین بیٹسمین کے ہمراہ سینٹ ونسٹ ہسپتال پہنچے۔انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ان کی ہنگامی طور سرجری ہوئی تا ہم وہ شدید چوٹ آنے کے بعدسے کوما میں چلے گئے تھے جس کے بعد سے انھیں ہوش نہیں آیا۔ہیوگس کو ہسپتال منتقل کئے جانے کے بعد سے مصنوعی تنفس فراہم کیا جارہا تھا۔آخر کار جمعرات کے روزانہوں نے موت کی لازوال حقیقت کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔ان کی موت پر دنیائے کرکٹ میں صف ماتم بچھ گئی اور تمام مقامی و بین الاقوامی میچز معطل،شیفیلڈ شیلڈ میچز منسوخ جبکہشارجہ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کا کھیلبھی ایک دن کے لیے موخر کر دیا گیا۔فلپ ہیوگس اپنی سالگرہ سے صرف تین دن پہلے 25سال کی عمر میں چل بسے۔

وہ30 نومبر1988 کو آسٹریلوی ریاست نیوسائوتھ ویلزمیں پیداہوئے۔ آسٹریلوی روزنامہ دی ایج کے مطابق گزشتہ عشرہ میں آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو سر میں چوٹ آنے کے باعث دوسرے اندوہناک سانحے سے گزرنا پڑا ہے ۔ پہلا سانحہ ڈیوڈ ہوکی کے ساتھ پیش آیا جب ایک ہوٹل میں ہونے والی تلخ کلامی اور تکرار نے جھگڑے کی شکل اختیار کر لی اور اسی دوران سر پر آنے والی چوٹ جان لیوا ثابت ہوئی۔ دوسرا سانحہ27نومبر کو فلپ ہیوگس کو نگل گیا۔ براڈ کاسٹر ایلن جانزکے مطابق شان ایبٹ کی گیند سر پر لگنیکے باعث ہیوگس کے سر کے عقبی حصے میں دماغ کو خون لے جانے والی مرکزی شریان پھٹ گئی تھی۔ 140کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے سرپر گیند ٹکرانے سے خون کا لوتھڑا ساجم گیاتھا۔گو کہ ہیوگس نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا مگر وہ کرکٹر کے سر کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہا۔حفاظتی ہیلمٹ کی موجودگی کے باوجود فلپ ہیوز کو لگنے والا باونسر جان لیوا ثابت ہونے کے باعث کرکٹ میں استعمال ہونے والے حفاظتی سامان کی کوالٹی پر بھی ایک سوالیہ نشان پڑ گیا ہے ۔ ہسپتال میں متعدد آسٹریلین کرکٹر ہیوگس کی تشویش ناک حالت کا علم ہونے پر موجود تھے۔ جس وقت ان کے انتقال کا اعلان کیا گیا تو وہاں اپنی اہلیہ کے ہمراہ موجود شین وارن پھوٹ پھوٹ کر رو نے لگے۔

سڈنی میںکرکٹ آسٹریلیا نے جمعرات کے روز 25 سالہ بیٹسمین فلپ ہیوگس کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے ان کی موت کو دنیائے کرکٹ کے لیے ایک صدمہ قرار دیا ۔ٹیم کے ڈاکٹر برکنر نے ہیوز کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے افسوس ہورہا ہے کہ فلپ ہیوگس انتقال کر گئے ہیں۔ آسٹریلوی کیپٹن مائیکل کلارک نے فل ہیوزگس کے والدین، بہن میگن اور بھائی جیسن کی جانب سے سینٹ ونسنٹ ہسپتال میں ایک بیان پڑھ کر سنایا، جس میں کہا گیا تھا کہ ہمارے عزیز بیٹے اور بھائی فلپ کی موت ہمارے لیے تباہ کن ہے۔ گذشتہ چند روز ہم نے بہت تکلیف میں گزارے ہیں۔ ہم اپنے دوستوں، کھلاڑیوں، کرکٹ آسٹریلیا اور عوام کی جانب سے ملنے والی سپورٹ کی قدر کرتے ہیں۔فلپ کرکٹ کا شیدائی تھا،کرکٹ فلپ کی زندگی تھی ۔انہوں نے ہسپتال کے تمام طبی عملے اور نیوسائوتھ ویلز کرکٹ کے میڈیکل سٹاف کا بھی شکریہ اداکیا۔آسٹریلوی حکومت نے اپنے کرکٹر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے قومی پرچم سرنگوں کر دیا۔آسٹریلوی وزیرِ اعظم ٹونی ایبٹ نے بھی فلپ ہیو گس کو خراجِ عقیدت پیشکرتے ہوئے کہا کہ ان کی موت آسٹریلوی کرکٹ اور ان کے خاندان کے لیے بہت ہی افسوس ناک واقعہ ہے۔

ہیو گس نے اپنا پہلا فرسٹ کلاس میچ18سال کی عمر میں نومبر 2007میں نیو سائوتھ ویلز کی طرف سے کھیلا ۔ انہوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ ڈیبیو فروری 2009 میں 20سال کی عمر میں کیا۔ہیوگس نے 26 ٹیسٹ کھیلے جن میں 3سنچریاں اور 7نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔ٹیسٹ میچزمیں آسٹریلوی اوپنر نے 32.65 کی اوسط سے میں 1,535 رنز اسکورکئے۔ کسی ایک اننگ میں ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 160 تھا ۔ ٹیسٹ کرکٹ میں انہوں نے 15 کیچز بھی پکڑے۔25 ایک روزہ میچزمیں ہیوگس نے 35.91 کی اوسط سے 826 رنزبنائے جس میں2 سنچریز اور4 نصف سنچریز شامل تھیں۔ہیوگس نے گذشتہ مہینے کیریئر کے واحد بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کے خلاف متحدہ عرب امارات میں شرکت کی تھی جس میں وہ صرف 6 رنز بناسکے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک کے بھارت کے خلاف پہلے میچ میں کھیلنے کے لیے فٹنہ ہونے کی صورت میں ہیوگس کو آسٹریلوی اسکواڈ میںشامل جا سکتا ہے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ با لخصوص آسٹریلوی اخبارات نے فلپ ہیوگس کی اچانک موت پر اسے زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔ کرکٹ ویب سائٹ ای ایس پی این ڈاٹ کام کے مطابق مائیکل کلارک اور رکی پونٹنگ، ڈیوڈ وارنر اورشین وارن،سمن کیٹچ اور جسٹن لینگر، بریڈ ہیڈن اور میتھیوز ویڈ،ڈیرن لہمین اور بریٹ لی جیسے مضبوط کرکٹرز میں بہت کم قدرے مشترک پائی جاتی ہے۔ ان کی مہارت، قابل فخر ریکارڈ اور رائے میں اختلاف متعدد بار بحث اور ناپسندیدگی کا باعث بن چکا ہے۔ سبز کیپ سے ہٹ کر وہ جس ایک چیز پر متفق تھے وہ فلپ ہیوگس کی صلاحیت تھی۔آسٹریلوی روزنامہ دی ایج کے مطابق ہیوگس کی ٹیسٹ میں واپسی کا سوال کسی ''اگر مگر'' سے نہیں بلکہ ''کب ''کے حوالے سے پوچھا جاتا تھا۔ڈیوڈ وارنر کی ریٹائرمنٹ پر ان کی جگہ ہیوگس کو شامل کئے جانے کی توقعات شیفیلڈ شیلڈ کے میچز میں رنز کے ڈھیر کے باعث وابستہ کی گئی تھیں۔اخبار کے مطابق 2009میں ہیوگس کے پہلا انٹرنیشنل میچ کھیلنے کے بعد وکٹورین انسٹی ٹیوٹ آف اسپورٹ کے ہیڈ کرکٹ کوچ نیل بسجارڈ نے اسے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بیٹنگ کرنے اور رنز بنانے میں بڑا فرق ہے جو ہیوگس کو اس کے ہم عصروں سے ممتاز کرتا ہے۔ برطانوی روزنامہ گارجین کے مطابق جمعرات کے روز کولمبو میں صرف ایک موضوع ہی زیر بحث تھا اور اس کا تعلق ہفتہ سے شروع ہونے والے دوسرے ایک روزہ میچ سے نہیں تھا بلکہ کرکٹ کمیونٹی فلپ ہیوگس کی موت کا علم ہونے پر سکتے میں آگئی تھی۔ہر کھلاڑی کی زبان پر ہیوگس کی موت اور اس کی شخصیت کا تذکرہ تھا۔ گارجین نے مزید بتایا کہ اسلام آباد میں پاکستانی کرکٹرز نے ہیوگس کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔اس موقع پر ہیوگس کی فیملی، دوستوں اور احباب سے دکھ اور صدمہ کا اظہار کیا گیا۔

2013میںہوم ایشز سیریز کے ابتدائی دو ٹیسٹ میچوں کیلئے آسٹریلوی اسکواڈمیں شامل نہ کئے جانے پر ہیوگس نے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا تاہم اس نے اپنے قریبی دوستوں سے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنی کارکردگی سے سلیکٹرز کو اپنے انتخاب کے لئے مجبور کر دے گا۔ اس نے جو کہا وہ کر دکھایا اور فرسٹ کلاس کیریئر کی اولین ڈبل سنچری اسکور کرکے سلیکٹرز کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی ۔15نومبر 2013 کو ایڈیلیڈ کے مقام پر سائوتھ آسٹریلیا کی جانب سے کھیلتے ہوئے ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف شیفلیڈ شیلڈ میچ میں 204رنز بنائیجس میں 26چوکے بھی شاملتھے۔اس میچ میں انہوں نے ساتھی اوپنر مائیکل کلنگر کے ساتھ مل کر253رنزکی اوپننگ شراکت بھی قائم کی۔

فلپ ہیوگس کی موت اتنی اچانک اور غیر متوقع تھی کہ سڈنی میں واقع ہسپتال کے باہر ان کے ساتھی اور شائقین کرکٹ سکتے کے عالم میں تھے۔کھیل کے دوران زخمی ہونے کے بعد شدید تشویش ناک حالت میں ہسپتال لائے جانے کے باوجود وہاں موجود ہر شخص کو اس کی صحت یابی کی توقع تھی۔آسٹریلین کرکٹ بورڈ کے سربراہ جیمز سدرلینڈ نے کہا: اس واقعے نے ہم سب کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ کھیل کی دنیا میں لفظ المیہ عام استعمال کیا جاتا ہے، لیکن یہ عجیب و غریب حادثہ صحیح معنوں میں المیہ ہے۔انھوںنے اس توقع کا اظہار بھی کیا کہ وہ جلد صحت یاب ہو جائیں گے۔آسٹریلوی کوچ ڈیرن لیمین نے ٹوئٹر پر کہا کہ ہماری نیک خواہشات اور دعائیں فلپ اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ وہ بڑے جانباز اور ہونہار نوجوان ہیں۔توقع ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہو کر دوباہ میدان میں آ جائیں گے۔نیوسائوتھ ویلز کے نائب کوچ اور آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بولر جیف لاسن نے بتایاکہ کھلاڑی اور سٹاف ان کے لیے بہت پریشان ہیں۔بی بی سی آسٹریلیا سے بات کرتے ہوئے لاسن نے کہا کہ فلپ نے اپنے کریئر کا بیشتر حصہ نیوسائوتھ ویلز کے لیے کھیلنے میں گزارا۔ ڈریسنگ روم کے بعض کھلاڑی اس کے بہت قریبی دوست ہیں جو کہبہت اداس ہیں۔ بائونسر پھینکنے والے شان ایبٹ جو کہ فلپ کے قریبی دوست ہیں انہیں صدمہ کے باعث حالت خراب ہونے کے بعد فوری ہسپتال منتقل کیا گیا ۔فلپ کی موت کا علم ہونے پر وہ بہت اپ سیٹ ہیں۔

دنیائے کرکٹ کے متعدد کھلاڑیوں نے ہیوگس کی موت پر شدید دکھ اور صدمہ کا اظہار کیا ہے ۔ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان مائیکل کلارک اس کی اچانک موت پر افسردہ تھے۔ہیوگس کی موت کا باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے ان کی آنکھوں میں آنسو چھلک رہے تھے۔اوپننگ پاکستانی بیٹسمین احمد شہزاد جو کہ خود بھی حال ہی میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیلتے ہوئے سر میں گیند لگنے کے باعث زخمی ہو گئے تھے کہا کہ ہیوگس کی موت کرکٹ کا ایسا واقعہ ہے جسے دنیا کبھی فراموش نہیں کر سکے گی ۔انہوںنے کہا کہ وہ ہیوگس کے ساتھ بہت کھیلے ہیں،اس کی موت سے شدید صدمہ پہنچا۔احمد شہزاد نے کہا کہ کھیل میں جدت آ رہی ہے،اس لیے اس میں استعمال ہونے والا سامان بھی اپ گریڈ ہونا چاہیے۔پاکستانی اوپنر نے نوجوانوں کو تاکید کی کہ کھیل کے دوران حفاظتی سامان ضرور استعمال کریں۔سابق پاکستانی کپتان اور کوچ انتخاب عالم کا کہنا تھا کہ وہ کرکٹ آسٹریلیا کے ایک دمکتے ستارہ تھے اور یہ کرکٹ کی دنیا کے لیے بہت بری خبر ہے۔لیجنڈ بھارتی بیٹسمین سچن ٹنڈولکرنے کہا کہ فلپ کو کرکٹ کی دنیا میں ہمیشہ یادرکھا جائے گا ۔ جنوبی افریقہ بیٹسمین اے بی ڈی ویلئیرز نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہیوگس کیلئے کچھ نہیں کرسکے۔ایڈم گلکرسٹ نے کہا کہ اس کی موت اتنی اچانک تھی کہ یقین نہیں آرہا کہ وہ اب ہمارے درمیان موجود نہیں۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ تمام تر ہمدردیاں فلپ کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔بھارتی بیٹسمین روہت شرما کا کہنا تھا کہ فلپ ہیوز ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ میتھیوز ہیڈن نے کہا کہ فلپ ان کے چھوٹے بھائی کی طرح تھا۔پاکستان کرکٹ کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ فلپ کی موت کا سن کر دھچکا لگا۔عمر اکمل نے کہا کہ ان کی دعائیں فلپ ہیوگس کے خاندان کے ساتھ ہیں۔

کرکٹ کی دنیا میں پہلے بھی متعدد کھلاڑی تیز رفتار گیندیں سینے اور اور سر پر لگنے یا دیگر وجوہات کی بنا پر اپنی جانیں گنوا چکے ہیں ۔ ان میںجنوبی افریقن وکٹ کیپر بیٹسمین ڈیرن رینڈل گیند لگنے سے اپنی جان کی بازی ہار گئے۔ ایان فولی سینے پر لگنے والی چوٹ کے علاج کے لئے ہسپتال میں داخل کئے گئے جہاں دوران علاج حرکت قلب بندہونے سے چل بسے۔ گمبیا نژاد انگلش کھلاڑی ولفرڈ سلاک 15جنوری 1989 کو 34 سال کی عمر میں بنجول ، گمبیا میں پراسرار بلیک آئوٹ کے دوران حملہ قلب کے باعث اپنی جان ہار گیا۔بھارتی کھلاڑی رامن لامبا فیلڈنگ کے دوران سر پر گیند لگنے سے شدید زخمی ہوئے اور دوران علاج چل بسے۔ معروف ٹی وی کمنٹیٹر اور سابق کرکٹر رمیز راجہ کے بڑے بھائی اور پاکستان کی جانب سے 57ٹیسٹ اور54ایک روزہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے وسیم حسن راجہ سرے، انگلینڈ میںمیچ کھیلتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے سیبیہوش ہوئے اور پھر ہوش میں نہیں آئے۔22سالہ مقامی پاکستانی کھلاڑی ذوالفقار بھٹی جناح میونسپل اسٹیڈیم سکھر میں گیند سینے پر لگنے کے باعث جاں بحق ہوا ۔اس کے علاوہ بھی اپنی جان کرکٹ پر نچھاور کر دینے والوں کی ایک طویل فہرست ہے۔ان میں انگلش کاونٹی ناٹنگھم کے بلے باز جارج سمرز ،کراچی کے وکٹ کیپر عبد العزیر ،نگلش کاونٹی لنکا شائر کے این فولی،سید فاقر علی اور دیگر شامل ہیں ۔فلپ ہیوگس کی موت کا تقاضہ ہے کہ اس کھیل کے قواعد و ضوابط پر نظر ثانی کرتے ہوئے بائونسر پر پابندی عائد کی جائے ورنہ خدا جانے یہ مقبول ترین کھیل مزید کتنی جانوں کا خراج لے گا ۔ ##
 

syed yousuf ali
About the Author: syed yousuf ali Read More Articles by syed yousuf ali: 94 Articles with 77849 views I am a journalist having over three decades experience in the field.have been translated and written over 3000 articles, also translated more then 300.. View More