۵۶ سال گزرنے کے باوجود اقلیت آج
بھی پاکستان کا حصہ نہیں بن سکی۔کسی نہ کسی طرح سے انکے حقوق کی پامالی کی
کی جا تی رہی ہے ۔جب پاکستان معرض وجود میں آیاتو قا ئدا عظم محمد علی جناح
نے دو ٹوک الفا ظ میں کہہ دیاتھا کہ اقلیتوں کو ہجرت کرنے کی ضرورت نہیں ،
پا کستان میں انکو مکمل مذہبی آزادی ہو گی،وہ اپنی مر ضی سے یہاں زندگی
گزار سکتے ہیں ۔لیکن جنا ح کا پاکستان کد ھر گیا ؟ ہم اس پاکستان کو تو جنا
ح کا پاکستان نہیں کہہ سکتے ۔ہم پاکستانی بھی عجیب قوم بنتے جا رہے ہیں جس
میں برداشت بالکل ختم ہو تی جارہی ہے ۔ایک دوسرے کے لیے ہمدردی نہ ہو نے کے
برا بر ہے۔مذہب کے نام پر بڑے سے بڑا ظلم فر ض سمجھ کے کیا جا تا ہے ۔
حال ہی میں کوٹ رادھا کشن میں پیش آنے والا واقعہ کھلی بربریت اور ظلم کی ا
نتہا ہے۔مذہب کے نام پر مسیخ میاں بیوی کو تشدد کر کے بھٹہ میں زندہ جلا
دیا اور الزام یہ لگایا کہ انہوں نے قرآن کریم کی بے حرمتی کی ہے ،مسجدوں
میں اعلان کروا کر لوگو ں کو جمع کیا گیا اور میا ں بیوی کو ایسے جلایا گیا
کہ ان کی ہڈیاں بھی راکھ بن گئی ۔کیا ان ہزار لوگوں میں کو ئی ایک شخص بھی
ایسا نہیں تھا جس نے یہ سو چا ہو کہ یہ ا لزام بھی ہو سکتا ہے یا پھر کو ئی
سو چی سمجھی سا زش ہو ،اتنی جلدی جذبات میں آکر انتہائی قدم اٹھا نا کہاں
کی عقلمندی ہے ؟ ہما را مذہب تو اس چیز کی اجا زت نہیں دیتا ،بلکہ ہما
رامذہب تو مجر م کو بھی سزا سنانے سے پہلے صفا ئی کا مو قع دیتا ہے ۔لیکن
آجکل کے مسلما ن کس اسلام کے پیروکار بن گئے ہیں؟
آئے دن پاکستان میں کو ئی نہ کو ئی ایسے واقعات پیش آتے ہیں جو سخت شرمندگی
کا با عث بنتے ہیں۔
حکو مت کیوں نہیں ایسے اقدامات کرتی جس سے ایسے واقعات کو روکا جا سکے ۔کیوں
کے یہ انتہائی انسانیت سوز عمل ہے ایسے مجرموں کو چو راہوں میں عبرتنا ک
سزائیں دی جا ئیں تا کہ ائندہ ایسے دل سوز اور انسانیت سوز ظلم کرنے والوں
کو کسی کے ساتھ ایسا ظلم کرنے کی جرات نہ ہو اور وہ انسا نیت کے لیے نشان
عبرت بن جائے ۔ |