ہم صرف جهکے ہیں,ٹوٹے نہیں ہیں

مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ میں اس پر لکھوں بھی تو کیا لکھوں....نہ میرے الفاظ میرا ساتھ دے رہے ہیں اور نہ ہی میرا قلم کچھ لکھنے پر آمادہ ہو رہا ہے.......لکھوں بھی تو کیا لکھوں؟ ؟ اور کس پر لکھوں....!! مجھے انسانوں کے روپ میں نظر آتے درندوں پر لکھ کر اپنا صفحہ میلا نہیں کرنا.مجھے صرف لرزتے ہاتھوں کو تھامنا ہے ...بہتے آنسوؤں کا صاف کرنا ہے.. مجھے صرف ایک پیغام دینا ہے

... شہیدوں کا ایک پیغام......

"ہاں ہماری آوازیں دور کہیں دب سی گئی ہے...ہمارا وجود مٹی میں مل چکا ہے...ہم دنیا سے دور کہیں دور جا چکے ہیں... مگر ہمارا دل دنیا میں اللہ کے نام پر ہی تو دھڑکتا رہا ہے تو کیا ہے کہ آج غم کی وادیوں میں کوئی اپنے آنسو روک نہیں پا رہا.... اللہ تو دیکھ رہا ہے تو پھر تم اتنے اداس کیوں ہو....؟؟؟ ہمارا وجود مٹی میں دبا ہے مٹا تو نہیں ہے..... سنو جو ہم سن رہے ہیں تم بھی سنو یا سننے کے لیے اس دنیا میں اللہ کے لیے حق کے راستے پر سر اٹھا کر چلو تاکہ تم وہ دیکھ سکو جو ہم دیکھ رہے ہیں... وہ سن سکو جو ہم سن رہے ہیں.... کیا تم نے کبھی بہتی آبشار کا شور سنا ہے..وہ آبشار جو جنت میں گرتی ہے.. جہاں سفید دودھ کی نہریں بہتی ہیں... جہاں نور ہی نور ہوتا ہے.. جہاں غم کی شامیں نہیں آیا کرتیں، جہاں بدامنی کا خوف نہیں ہوتا... جہاں صرف خوشیوں کے نغمے بجتے ہیں...... جہاں صرف اللہ کی رحمت برستی ہے.... تم ہار مت مان لینا جیسے ہم نے نہیں مانی..... ہم صرف جھکے ہیں.....ٹوٹے نہیں ہیں, ہم نے رات کا سفر طے کر لیا ہے اب دن کے اجالے کے منتظر ہیں...اور یہ اجالا عنقریب دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والا ہے... ہاں عنقریب فتح کا سورج طلوع ہونے والا ہے، شراور دہشت گردی کی دھند چھٹنے والی ہے... تم منتظر رہو جیسے ہم منتظر ہیں...

خوشیوں کے پھول ضرور کھلیں گے کہ قربانیاں کبھی بھی رائگاں نہیں جاتیں...اور مظلوم کی دعائیں تو عرش ہلا دیا کرتی ہیں....تو پھر آج تم کیوں اداس ہو..!!....ہم طوفان کے آگے صرف جھکے ہیں.......ٹوٹے نہیں ہیں........!!!"
Husna Mehtab
About the Author: Husna Mehtab Read More Articles by Husna Mehtab: 4 Articles with 8172 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.