جہاں آرا
رامپور،وارث نگر
ارے منٹو، پنٹو، پنکی، ٹنکی! تم لوگ اب تک گہری نیند سورہے ہو۔ اٹھو اٹھو،
آج بارہ وفات ہے نا۔ امی! بارہ وفات کیا ہوتا ہے؟ پنٹو اپنی ماں سے تفصیل
جاننا چاہتا ہے۔ جاؤ پہلے تم لوگ غسل وغیرہ سے فارغ ہوکر نئے نئے کپڑے پہنو۔
آج خوشی کادن ہے۔ لوگ جلوس نکالیں گے ، گھروں کو سجایا جائے گا، لوبان کی
بتیاں سلگائی جائیں گی، خوب صورت بیل بوٹے اور رنگ برنگی جھنڈیاں لگائی
جائیں گی، حلوے پراٹھے کھائے جائیں گے۔
پاپا․․․ پاپا․․․! بچے اپنے والد کو گھر آتے دیکھتے ہی ان سے لپٹ کر کہنے
لگتے ہیں: چلیے نا پاپا، ہمیں مٹھائی، جھنڈیاں، لوبان، اگربتیاں خرید دیجیے
نا۔ ٹھیک ہے چلو۔ اُو پنکی، ٹنکی! تم دونوں مت جاؤ، میرے ساتھ گھر کے کام
انجام دو۔ ماں دونوں بیٹیوں کو روک لیتی ہے اور گھر کی صفائی ستھرائی میں
لگ جاتی ہے۔ کیا بات ہے بہو! بہت چہل پہل ہے؟ ایک پڑوسن آکر پوچھتی ہے۔ ہاں
آج خوشی کادن ہے۔ آپ بھی آیئے گا میرے یہاں۔ ہاں ہاں چچی ماں، آپ ضرور آیئے
گا۔
امی یہ دیکھو! ہم نے بہت ساری چیزیں پاپا سے خریدوائی ہیں۔ دونوں بچے بازار
سے آدھمکتے ہیں۔ امی! میں اپنے فرینڈ دانش کو فون پہ دعوت دے دوں؟ ہاں ٹھیک
ہے۔ ماں اجازت دیتے ہوئے اپنے کاموں میں مشغول ہوجاتی ہے۔ ٹنکی ․․․۔ امی!
میں بھی؟ ٹھیک ہے تم بھی اپنی سہیلی کودعوت دے دو۔ ماں نے ٹنکی کو بھی
اجازت دے دی۔
ٹرن ٹرن، ٹرن ٹرن، ٹرن ٹرن․․․ اف، ہیلو، کون؟ ہیلو دانش! میں منٹو ہوں۔ کہو
یار خیریت تو ہے، کیا کوئی خاص بات ہے، بہت سویرے سویرے فون؟ ہاں یار، آج
میرے یہاں فنکشن ہے، تمہاری دعوت ہے، آجاؤ۔ فنکشن․․․! اچھا، اُو، بارہ وفات
ہے۔ وہ تو میں بھی تیاری میں لگا ہوں۔ ہاں ٹھیک، میں بھی آؤں گا۔ خوب جمے
گا، ہم بچوں کی ٹولی رہے گی، کھائیں گے اور خوشیاں منائیں گے۔
ٹرن ٹرن، ٹرن ٹرن، ٹرن ٹرن۔ ہیلو بشریٰ! کیا بات ہے دیر سے رِنگ ہورہی تھی،
تم کہاں گئی ہوئی تھی؟ ٹنکی اپنی سہیلی سے پوچھتی ہے۔ در اصل میں کلام پاک
پڑھ رہی تھی نا، اس لیے دیر ہوگئی۔ اچھا کہو خیریت ہے؟ ہاں ٹھیک ہے۔ لیکن
تم یہ بتاؤ کہ رمضان کا مہینہ تو ہے نہیں، پھر کلام پاک کیوں پڑھ رہی ہو؟
ٹنکی تمھیں معلوم نہیں! آج بارہ وفات ہے۔ آج ہی کے دن ہمارے نبیﷺ کی وفات
ہوئی تھی۔ اس لیے میری ممی نے قرآن پاک پڑھنے کو کہا۔ بشریٰ نے جواب دیا۔
لیکن بشریٰ! میرے یہاں تو اچھے اچھے پکوان بنے ہیں۔ گھروں کو جھنڈیوں سے
سجایا گیا ہے۔ امی، پاپا، بھیا اور میں سبھی لوگ نئے نئے کپڑے پہنے ہیں۔
اور ہم لوگ بہت خوشیاں منا رہے ہیں۔ اس لیے تم بھی میرے یہاں آؤ۔ نہیں
ٹنکی! آج خوشیاں نہیں، غم منانے کا دن ہے۔ آج کے دن ہمارے نبیﷺ کا انتقال
ہوا تھا۔ ہمارے خاندان میں کوئی مر جاتا ہے تو ہم روتے ہیں اور نبی ؐکی
وفات پر خوشیاں منائیں؟ یہ اچھا نہیں۔ میری ممی کہہ رہی تھیں کہ خوشیاں
منانے کے بجائے آج کا دن عبادت میں گزارنا چاہیے ،تاکہ رضائے الہٰی حاصل
ہو۔ اس لیے تم بھی یہ کام چھوڑ دو اور نبی ﷺ پر درود بھیجو۔ کلام پاک کی
تلاوت کرو۔ کلمہ طیبہ پڑھو۔ تو پھر اﷲ پاک بھی خوش ہوں گے اور ہمارے نبی
ؐبھی ہما ری بھلائی کے لیے دعا کریں گے۔ |