نکاح: نفسانی برائیوں کے تدارک کا خدائی قانون
(Ata Ur Rehman Noori, India)
کارخانہ قدرت میں رب قدیر
نے تین قسم کی مخلوق پیدا فرمائی ہے۔ اول وہ جسے دماغ عطا کیا گیا مگر نفس
سے مبرا رکھا ،دوم وہ جسے نفس بھی دیا اور دماغ بھی مگر سوچنے سمجھنے کی
صلاحیت ،اچھے برے کی تمیز ،حلال وحرام کے امتیاز سے محروم رکھا اور تیسرے
وہ جسے نفس بھی عطا کیا اور دماغ کو تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ عطا فرمایا۔
اول الذ کر فرشتے ہیں دوسرے جانور اور تیسرے انسان۔ اسی لئے صوفیائے کرام
فرماتے ہیں کہ جس نے اپنے نفس کو محکوم بنالیا، وہ فرشتوں سے برتر ہے اور
جو نفس کا محکوم بن گیا وہ جانوروں سے زیادہ بدتر ہے۔انسانی نفس کو بے راہ
روی سے بچانے کے لئے ’’نکاح‘‘ جیسا عظیم خدائی قانون اسلام میں موجود
ہے۔جسے اﷲ کے حبیب ﷺنے اپنی سنت قرار دیا اور اسباب ووسائل کے باوجودبھی
نکاح نہ کرنے والے کو اپنی جماعت سے خارج فرمایا۔
آج انسانوں کی اکثریت فطرت سے بغاوت کرکے زناکاری ،بدکاری اور عیاشی میں
مبتلا ہورہی ہے۔ اس عریا نیت بھرے معاشرے میں نکاح کی اہمیت اظہر من الشمس
واجلی من القمر ہے ۔مصطفےٰ جان رحمت ﷺ نے حضرت علی کرم اﷲ وجہہ الکریم سے
ارشاد فرمایا کہ اے علی! تین کاموں میں جلدی کیا کرو۔ جب نماز کا وقت
ہوجائے سب کاروبار بند کر کے نمازمیں مشغول ہوجاؤ، جب میت ہوجائے جلد تدفین
کی جائے اور جب بچہ بالغ ہوجائے فوراً اس کانکاح کردیا جائے۔ اگر آج اس
حدیث رسول پر عمل کیا جاتا تو یقینا معاشرہ گناہوں سے پاک وصاف
ہوتا۔مگرافسوس!آج اس سنّت کی ادائیگی میں تاخیر کی جارہی ہے جس کی ادائیگی
پر نصف ایمان کے تکمیل کی بشارتہے۔ آقا علیہ السلام کا یہ فرمان بھی چشم
کور سے پڑھنے کے قابل ہے کہ اس شادی میں برکت ہوتی ہے جو سادگی کے ساتھ کی
جائے اور اس شادی میں برکت نہیں ہوتی جس میں اخراجات زیادہ ہو اور فضول
خرچی کی جائے۔ مگر مقام افسوس! آج آن بان شان کا اظہار کرنے والوں نے نکاح
جیسی آسان سنت کو ہزاروں خرافات سے انتہائی مشکل بنادیاہے۔آج بیٹی کے شادی
کے تصور ہی سے ایک غریب باپ کی روح لرز جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عصر حاضر
میں بیٹیوں سے محبت کم ہوتی جارہی ہیں۔ بچی کی ولادت ہی پر باپ کو اٹھارہ
سال بعد کا زمانہ یاد آجاتا ہے کہ اس کے نکاح کے اخراجات ناقابل برداشت ہوں
گے اور باطل رسموں کی ادائیگی نہ ہونے پر میں زمانے بھر میں رسواہوجاؤں گا۔
وہ بیٹی جو آنکھ کا تارہ بننے والی تھی اس دل دہلادینے والے تصور ہی سے
آنکھ کا کنکر بن جاتی ہے جبکہ بیٹی کی پرورش پر حدیث پاک میں جنت کی بشارت
موجود ہے۔ شاہکار دست قدرت مصطفےٰ جان رحمت ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ نکاح
کو اتنا آسان بنادو کہ زنا کرنا مشکل ہوجائے۔
اخبار ہذاکے ذریعے اہلیان شہر سے ہم اپیل کرتے ہیکہ اپنے گھر ،گردوپیش اور
سوسائٹی میں ہونے والے خرافات کا خاتمہ کریں، سنت رسول پر عمل سنت کے مطابق
کریں اورسادگی اختیار کریں تاکہ نکاح میں خیرو برکت کا نزول ہو۔ |
|