اصل گلوبٹ ہم عوام
(Aqsa Aziz, BahawalNagar)
آج کل ہم سب کا زیر غور مسئلہ
حکمران ہیں . نواز شریف ایسے ، زرداری صاحب ویسے ، نثار صاحب حکومت چور ہیں
، خادم اعلی نوٹنکی ، مولوی نا اہل ، عمران خان جذباتی ، الطاف بھائی ٹیلی
فون انکل ، ایجنسیاں باہر کی . جہاں دیکھو یہی بحث چل رہی ہے . جس کو دیکھو
اپنا زاتی غصہ گورنمنٹ پر نکال رہا ہوتا ہے فیس بک یو ٹیوب ، ای میل ایس
ایم ایس ان سب کو تو ہم نے انصاف کی زنجیر سمجھ لیا ہے .
کسی كے نمبر میٹرک میں کم آجائیں تو بورڈ آفس کرپٹ ہے ، انٹر میں کمپیوٹر
سائنس رکھی ہو ، پری انجینیئرنگ رکھی ہو یا پری میڈیکل یا پِھر کامرس . اگر
کسی میں بھی کوئی سپلی آجائے تو کورس بے تکا نظام کرپٹ . رہی ہماری بات
مطلب صنف نازک تو نمبر کم آنے پر ہی لو بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کا شکار ہو
جاتی ہیں ، کبھی کوئی کہتا ہے پڑھایا سہی نہیں گیا ، کبھی کوئی لوڈ شیڈنگ
کو الزام دیتا ہے .
مانا كہ یہ سب مسئلے کافی زیادہ ہیں پر ہر چھوٹا بڑا الزام حکمرانوں پر
لگانا کتنا آسان لگتا ہے یہ کہنا کے سارا قصور تو حکومت کا ہے . ہم آپ اور
ہمارا متوسط طبقہ تو بہت شریف ایماندار ہے معصوم ہیں ہم سب .
پر کیا سچ میں ایسا ہے ؟ یہ جو بغیر کسی لسٹ كے ہمارے ہاں کھانے پینے کی
چیزیں مہنگی ہوجاتی ہیں ، بسوں كے کرائے بڑھ جاتے ہیں . پیٹرول کی قیمت
بڑھنے پر بولتے ہیں پر جب پیٹرول کی قیمت کم ہو تب کرائے اتنے ہی رہتے ہیں
کم نہیں ہوتے ، دس روپے کا سموسہ رمضان میں بیس روپے کا ہو جاتا ہے . فروٹ
سفید كے ہاتھ سے نکل جاتے ہیں ، خود کی شاد یوں میں فائرنگ اپنے دکھاوے کے
لیے کرتے ہیں اور پِھر حکومت ذمہ دار ان سب کی ؟ سوچیں یہ کون کرتا ہے ؟
عوام ، حکمران یا کوئی گلو بٹ ؟ اور جس دن پتہ لگ جائے گا اس دن کرپٹ نظام
ٹھیک ہو جائے گا . |
|