ہم تبدیلی چاہتے ہیں۔ (The Change ! We Need)
(Muhammad Ajmal Khan, Karachi)
تبدیل ہونا اللہ کی نعمتوں میں
سے ایک بڑی نعمت ہے۔اللہ تعالیٰ بھی چاہتے ہیں کہ اس کے بندے تبدیل ہوں،
قومیں تبدیل ہوں،پھلےپھولے اور ترقی کریں۔
إِنَّ اللَّـهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُوا مَا
بِأَنفُسِهِمْ ( سورۃ الرعد ۱۱)
" بے شک الله کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ
بدلے "
عاقل و بالغ اور حساس انسان ہی تبدیل ہوتے ہیں، تبدیلی لاتے ہیں ۔۔۔ ملک
معاشرہ اور قوم کی تقدیر بدلتے ہیں۔عقل سے عاری بے حس انسان کبھی تبدیل
نہیں ہوتے اور نہ ہی تبدیلی لاتے ہیں ۔
انسان کا احساس اور اُس کی سونچ و سمجھ ہی اُسے بدلنے میں کلیدی کردار ادا
کرتی ہے۔
احساس اور سونچ و سمجھ کے مطابق عمل ہی اخلاق و کردار کا آئینہ دار ہے۔
جب احساس، سونچ ا ورسمجھ کا محور ’اَطِيْعُوْا اللّٰهَ وَاَطِيْعُوْا
الرَّسُوْلَ‘ہوگا تو عمل بھی اس کے مطابق ہوگا اور اخلاق و کردار بھی بدل
جائے گا۔
ہم گفتار کے غازی اللہ اور رسول کی باتیں تو بہت کہتے اور لکھتے ہیں‘ لیکن
کردار کے غازی بننے کی کوشش نہیں کرتے۔
ہمارا کردار نہیں بدلتا‘ ہمارا اخلاق نہیں بدلتا۔
اور ہم مسلمان پوری دنیا کو بدلنا چاہتے ہیں۔
ہم تبدیلی تو لاناچاہتے ہیں لیکن اپنے آپ کو بدلے بغیر۔
اور پھر جو تبدیلی آتی ہے اُس میں شر ہی شر اور فساد ہی فساد ہوتا ہے،
مسلمان مسلمان کا گلا کاٹ رہا ہوتا ہے، ملک کو افراتفری، بے سکونی، غربت،
بے حیائی و دہشت گردی کے بھینٹ چڑھا دیا جاتا ہے اور ملک کے ہر گلی میں
شیطان ناچ رہا ہوتا ہے۔
عراق، لیبیا، یمن، الجزائر، تیونس، مصر وغیرہ میں جو تبدیلی آ ئی، وہ ہمارے
سامنے ہے۔
خود کو بدلے بغیر آج وطنِ عزیز میں بھی اسی طرح کی تبدیلی کے خواب دیکھے جا
رہے ہیں ۔
میں تبدیلی کے خلاف نہیں لیکن ایسی تبدیلی سے اللہ پناہ چاہتا ہوں۔ |
|