اسکول بچاؤ مہم
(sumaira qureshi, karachi)
سانحہ پشاور کے معصوم بچوں کے
بعد پاکستان کے دیگر شہروں کے چھوٹے معصوم بچے ہیں.اب تک کیاطلات کے مطابق
کراچی،گھوٹکی،حیدرآباد ،کے متعدد اسکولوں میں دھمکی آمیز خطوط اور کفن آنے
آنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے.جس میں مقررہ تاریخوں کا اندراج بھی ہے جب کے
خطوط کے آخر میں تنظں کے نام ، اور الله ہواکبر بھی تحریر ہے،جسکی وجہ سے
اساتذہ،والدین،طلبہ و طالبات میں خوف و ہراس پھل رہا ہے.اس کے باوجود بھی
معصوم بچوں کے حوصلے بلند ہوئے اور یہ بھی دیکھنے میں آر ھا ہے کے قننوں
نافذ کرنے والے ادارے سکولوں کا معائنہ کر کے معلومات لےرہے ہیں اور مبینہ
طور پرلکھے جانے والا خط secuirty اداروں کے اہلکاروں کے حوالے کیا جارہا
ہے مگر پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ قومی ایکشن پلین کے تحت پورے ملک کے
سکولوں کوsecuirty مہیا کرنے کے مربوط اقدامات کیے جائیں اگرچہ سننے میں
آرھا ہے کہ کمشنر کراچی نے سول ڈیفنس پروگرام شروع کیا ہےجس کے تحت دہشت
گردی سے بچاؤ کے اصول،قدرتی آفات سے بچاؤ کے اقدامات،آگ بجھانے کے آلات کے
استعمال،اور فوری طور پر دی جانے والی طبّی امداد بھی شامل ہے ،لیکن سوال
یہ ہی کے کیا یہ تربیت پرائمری سیکشن کے چھوٹے بچے حاصل کر سکیں گن؟جو پنسل
صحیح طرح سے پکڑنے کے لئے اپنی ٹیچرس کے مہتا ج ہوتے ہیں.درحقیقیت اس کے
لئے ٹیچرس کی تربیت بے حد ضروری ہے،کمشنر کراچی کے مطابق اقدامات حکومت
کررہی ہے لیکن بات صرف اقدامات تک نہی رہی اب عمل کرنے تک چلی گئی ہے .اس
کے لئے کراچی کے دس ہزار سکولوں کی لسٹ تیار کی گئی ہے،لیکن اس کے ساتھ
سکولوں میں تمام عملے کے ہر فرد کے شناختی کارڈ کی تفصیل،گھر کا پتا،اور
سکولوں میں استمال ہونے والی پک اینڈ ڈراپ کی وین کے ڈرائیورکے مکمل قوائف
والدین اور سکولوں کے اساتزہ کے پاس ہوناضروری ہیں،صرف چند باتوں پر عمل
کرنے سے بارے دردناک سانحے سے بچا جاسکتا ہے - |
|