یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ
گذشتہ کافی عرصہ سے اس ملک میں بسنے والی تمام قوموں کیخلاف منظم سازشیں
جاری ہیں جن میں ان کی ثقافت کو خصوصی طورپر نشانہ بنایا جارہاہے اور بعض
قوتوں نے توپشتون ثقافت کو بدنام اورتباہ کرنے کا تو جیسے ٹھیکہ لے رکھا ہے
یہ قوتیں سی ڈی ڈراموں اورٹیلی فلموں کے ذریعے اس قوم کی ثقافت کا جنازہ
نکالنے میں مصروف عمل ہیں ،پشتوکی یہ فلمیں اورڈرامے اب ایسے نہیں رہیں جس
کے بارے میں تفصیل سے لکھا جائے کیونکہ آج ہر گھر،ہرہوٹل،ہرگاڑی ،ہرحجرہ
اوربیٹھک میں کیبل اورسی ڈی پلائرپر یہی ڈرامے چل رہے ہیں جن میں
ماردھاڑ،شراپ،فحاشی،عریانی،نیم برہنہ ڈانس گانوں اورغیرمہذب مکالموں کے
علاوہ کچھ ہوتاہی نہیں،پشتوکی ثقافت کو بدنام کرنے اوراس مہذب قوم کو
دنیاکے سامنے غیرمہذب،بدمعاش اورایک بدنام ترین قوم کی شکل میں پیش کیا
جارہاہے اوراس عمل میں ان ٹیلی فلموں کے مصنف،ہدایتکار،اداکار،رقاصائیں
اورپس منظرمیں کام کرنے والے سب برابر کے شریک ہیں،کچھ عرصہ قبل راقم نے
انہیں صفحات پر بڑی تفصیل کیساتھ مضون لکھاتھا اس امید پر کہ حکومت
اوردیگرذمہ دارحکام پشتوثقافت کو مزیدبتاہی سے بچانے کیلئے حرکت میں آجائیں
گے مگر کئی ماہ گزرنے کے باوجود بھی اس طرف سے مکمل خاموشی چھائی ہوئی ہے
اوراسی خاموشی نے راقم کو ایک بار پھر اس موضوع پر قلم اٹھانے پر
مجبورکردیا ۔
اس وقت ہمارے ملک میں کئی مذہبی جماعتیں موجود ہیں جن میں کئی جماعتیں
اقتدارمیں رہ چکی ہیں اوربعض جماعتیں ہردورمیں کسی نہ کسی شکل میں اقتدارکا
حصہ ہوتی ہیں ،یہ مذہبی جماعتیں وقتاََ فوقتاََ غیر اسلامی اورغیر شرعی
کاموں کے خلاف بھرپوراندازمیں آوازبھی اٹھارہی ہیں اورساتھ ساتھ احتجاجی
مظاہرے بھی کررہی ہیں وہ قدم اگر حکومت کی جانب سے کیوں نہ اٹھایا گیا
ہومگر ہمارے علماء کرام تمام تر غیر اسلامی اقدامات کیخلاف ہر فورم پر
آوازاٹھارہے ہیں جس میں اہل وطن مسلمان ہونے کے ناطے اس طرح کے مظاہروں میں
علماء کرام کا بھرپوراندازمیں ساتھ دے رہے ہیں اورایسا ہونا بھی چاہئے
کیونکہ بحیثیت مسلمان ہم ہراس اقدام کی مخالفت کرتے ہیں جو ہمارے مذہب کے
خلاف اٹھتا،مگر سوال یہ ہے کہ کیاان مذہبی جماعتوں کو آج کل کے پشتوسی ڈی
ڈراموں اورٹیلی فلموں کے بارے کوئی علم نہیں؟اگر ان کا جواب نہیں میں ہے تو
اس حوالے سے سامنے آنے والے مضامین ،آرٹیکل اورکالم ان کی نظروں سے کبھی
نہیں گزرے ۔۔؟
ہم ملک میں موجود تمام مذہبی جماعتوں کو قدراوراحترام کی نگاہ سے دیکھتے
ہیں کیونکہ ان جماعتوں میں بڑے عالم ،فاضل اورجیدعلماء بھی شامل ہیں
جومختلف معاملات میں وقتاََ فوقتاََ قوم کی راہنمائی کررہے ہیں ،یہاں اس
بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ اس ملک میں بسنے والی تمام قومیں ہمارے لئے
قابل احترام ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہونے کیساتھ کیساتھ پاکستانی بھی ہیں
اورجس طرح ہم پشتوکی ثقافت کی بربادی پر غمزدہ ہیں اسی طرح پاکستان میں
بسنے والی دیگراقوام کی ثقافت کی تباہی پر بھی دکھ ہوتا ہے مگر یہاں پر صر
ف پشتوثقافت کا تذکرہ اس لئے کیا جارہاہے کہ آج کل اسی ثقافت کیخلاف ایک
منظم سازش جاری ہے جس کے تحت اس ثقافت کو تباہ کیا جارہاہے ۔
پشتوثقافت کی بدنامی اوربتاہی کا سبب بننے والی ٹیلی فلمیں اورڈرامے صوبے
کے تمام تر بازاروں اورمارکیٹوں میں بآسانی مل جاتے ہیں جو ہماری ثقافت کی
تباہی کیساتھ ساتھ نئی نسل کے مستقبل کو تباہ کرنے کا بھی سبب بن رہے ہیں ،اس
کے علاوہ پشتوسٹیج ڈرامے ہیں جو بڑی آسانی کیساتھ رہی سہی کسرپور ی کررہے
ہیں،ان ٹیلی فلموں،ڈراموں اورسٹیج شومیں وہی ہوتا ہے جس کا تذکرہ زیرنظر
تحریرمیں کیا گیا ہے یعنی عریاں ناچ گانے ،فحاشی ،ماردھاڑ،کھلے عام شراب
نوشی،کلاشنکوف کلچرسمیت غیر مہذب مکالمے جو نہ صرف غیر مہذب بلکہ غیرشرعی
بھی ہیں جو معاشرہ میں بگاڑ پیداکرنے کا سبب بن رہے ہیں مگر مقام افسوس ہے
کہ حکومت نے یہ سلسلہ بند کرانے کیلئے ابھی تک کوئی اقدام نہیں اٹھایالہٰذہ
ہم بڑے ادب کیساتھ مذہبی جماعتوں اورعلماء کرام سے اپیل کرتے ہیں وہ پشتوسی
ڈی ڈراموں ،ٹیلی فلموں اورسٹیج شوبنانے والوں کیخلاف عوام میں شعوراجاگر
کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں تاکہ پشتوثقافت اورنئی نسل مزید تباہی سے بچ
سکیں۔ |