برباد گلستاں کرنے کو بس ایک ہی
اُلو کافی تھا
ہر شاخ پہ اُلو بیٹھا ہے انجامِ گلستاں کیا ہو گا ؟
قومی ٹیم کی عالمی کپ 2015ء میں پے در پے دوسری کراری ہار کے متعلق میرا یہ
ماننا ہے کہ ٹیم کا کوئی قصور نہیں سارا قصور نظام کا ہے اور انتہائی افسوس
سے لکھ رہا ہوں کہ تقریباً ہر نظام اللہ کے آسرے پہ چل رہا ہے۔ نطام عمومی
طور پر عوامی شعور کا عکس ہوتاہے اور ہمارا عوامی شعور و شعار پستیوں میں
مست ہے تو ایسے میں ہر میدان میں شکست و ریخت نا ملے تو اور کیا ہو۔۔؟
بیشتر قومی اداروں میں بد عقلی و بد نظمی جڑوں کو کھوکھلا کر رہی ہے۔ کرکٹ
بورڈ بھی انھی میں سے ایک ہے۔
ایسے میں مجھے صرف ایک ہی حل نظر آتا ہے۔
نیت اور سوچ، اپروچ کو بدلنا ہو گا۔ ورنہ سوتے رہیں، کھوتے رہیں اور روتے
ہیں۔ |