علم حاصل کرنے کے لئے سفر کرنا
بُزُرگان دین کی سنت ہے ۔اور وہ نفوس قدسیہ تو اس کٹھن دور میں علم حاصل
کرنے کے لئے سفر کرتے تھے جب سفر اونٹ پر ،گھوڑے پر یا پیدل کیا جاتا
تھا۔اور منزل تک پہنچنے میں کئی روز اور کبھی کبھی کئی ماہ صرف ہو جاتے
تھے۔جبکہ آج کل تو مہینوں کا سفر دنوں میں اور دنوں کا سفر گھنٹوں میں طے
ہو جا تا ہے ۔اُس دور میں اس قدر دشواریاں ہونے کے باوجود لوگوں میں جذبہ
تھا کہ وہ راہِ خدا عَزَّوَجَلَّ میں سفر کرتے تھے ۔ اور سنتوں کے راستے
میں آنے والی ہر تکلیف کو خندہ پیشانی سے برداشت کر لیتے تھے۔ مگر افسوس !
آج حالانکہ سفر کرنا نہایت ہی آسان ہو چکا ہے۔ پھر بھی اِس آسانی سے فائدہ
اٹھانے کے لئے کوئی تیار نہیں۔ہاں !حصول دنیا کیلئے اس آسانی کا پورا پورا
فائدہ اٹھایا جاتا ہے ۔دولت کمانے کے لئے لوگ ہزاروں میلوں کا سفر طے کر کے
نہ جانے کہاں کہاں پہنچ جاتے ہیں۔ مال کمانے کی غرض سے ماں باپ ،بیوی بچوں
سب سے فرقت اور جدائی گوارا کرلیتے ہیں۔ خوب کماتے ہیں،بینک بیلنس بڑھاتے
ہیں، خوب خوش ہو تے ہیں، ہر وقت مال ودولت کے ڈھیر کے سہانے سپنے دیکھتے
رہتے ہیں ،دولت بڑھانے کی نئی نئی ترکیبیں سوچتے رہتے ہیں۔شب وروز مال ہی
کے جال میں پھنسے رہتے ہیں۔آہ! حبِّ مال میں ہر ایک آج سفر کرنے کے لئے
بیقرار اور سر دھڑ کی بازی لگا دینے کے لئے تیار نظر آتاہے۔ اسلام کی سر
بلندی کے لئے نیکی کی دعوت پیش کرنے کے لئے کون اپنے گھر سے نکلے۔آہ!صدآہ!
وہ مردِ مجاہد نظر آتا نہیں مجھ کو
ہو جس کے رگ و پے میں فقط مستیئ کردار
الحمدللہ عَزَّوَجَلَّ !دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافلے قریہ بہ قریہ،گاؤں بہ
گاؤں ،ملک بہ ملک 3دن ، 12دن ،30دن اور 12ماہ کے لئے راہِ خدا عَزَّوَجَلَّ
میں سفر کرتے رہتے ہیں ۔ہمیں چاہے کہ اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح
کی کوشش کے لئے عاشقانِ رسول کے ہمراہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافلوں میں
سفر کو اپنا معمول بنالیں ۔
|