جدید سائنس اور غریب غرباء

جدید سائنسی ترقی کی وجہ سے کافی آسانیاں اور آسائشیں تو بلا شبہ آئیں ہیں لیکن مضر اثرات بھی سامنے آئے ہیں جدید سائنسی ترقی سے انسان کی فلاح و بہبود کے علاوہ انسان کی تباہی اور بربادی بھی آسا ن کر دی ہے اور آئے روز جدید سے جدید تر ہتھیار ایجاد ہو رہے اور انسان خود اپنی تباہی کا سامان کر رہا ہے اسی طرح جدید کھادیں، ادویات اور نئی سے نئی ٹیکنالوجی کی وجہ سے نت نئی بیماریاں سامنے آرہی ہیں۔ کھادوں کے استعمال سے تمام فصلوں خاص کر گندم ،اسی طرح تمام سبزیوں اور پھلوں میں نہ وہ غذائیت رہی ہے اور نہ وہ ذائقہ۔ ان کی طاقت ، افادیت اور اہمیت کم سے کم ہوتی جارہی ہے اور اسی کی وجہ زیادہ پیداوار کو حصول ہے۔

میں آج جس چیز پر لکھنا چاہتا ہوں وہ جدید سائنسی آلات اور غریب لوگ ہیں کیونکہ آج کل گندم کی کٹائی کا کام زوروں پر ہے۔ کچھ عرصہ پہلے گندم کی کٹائی لوگ ہاتھوں سے کرتے تھے دور دور سے لوگ ریڑھیوں ، ٹرکوں اور لاریوں پر اپنا بوریا بستر اٹھائے مختلف گاؤں اور قصبوں میں پڑاؤ ڈالتے تھے اور گندم کی کٹائی کر کے اپنے لئے سال بھر کے دانے یعنی گندم اکٹھی کر لیتے تھے۔ آج کل جدید مشینوں کے ذریعے کٹائی کی جارہی ہے اور لوگ در در پھر رہے ہیں اور بڑی مشکل سے انھیں گندم کی کٹائی کا کام مل رہا ہے۔ گندم کی کٹائی کی جدید مشینیں چند ہی امیر لوگوں کے پاس ہیں کیونکہ اس پر کافی خرچہ آتا ہے یا پھر بڑے ذمینداروں کے پاس ہیں جن کی کافی زمین ہوتی ہے پھر اس سے وہ دوسروں کی گندم کاٹ کر آمدنی بھی حا صل کرتے ہیں۔

زیادہ تر لوگ آج کل مشینوں سے ہی گندم کٹوا رہے ہیں کیونکہ اس سے گندم تیزی سے، کم وقت میں اور کم معاوضہ پر کآٹی جارہی ہے۔ لیکن ہمیں ان غریب لوگوں کا بھی خیال رکھنا چاہیئے جو ساراسال اس موسم کا انتظار کرتے ہیں اور گندم کاٹ کر اپنے لئے سال بھر کی گندم اکٹھی کرتے ہیں۔ ہمارے علاقے میں چند سال پہلے کافی جھونپڑیاں اور ٹینٹ وغیرہ ان لوگوں کے لگے ہوتے تھے لیکن اس سال وہ بیچارے ساز و سامان ، بوریا بستر اپنے ساتھ لئے گاؤں گاؤں اور قصبوں قصبوں گھوم پھر رہے ہیں لیکن ان کو کام نہیں مل رہا ہے اور ان کا اخراجات جو آنے جانے میں لگتے ہیں وہ بھی پورے ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں۔ ہمیں جن لوگوں کی زمینیں کافی ہیں یا ٹھیکہ پر لی ہیں ان کو چاہیئے کہ وہ ان لوگوں کا خیال رکھیں اور ان سے گندم کٹوائیں اس طرح ان کا کام بھی ہوگا اور آپ کا بھی ہاں اس میں دیر لگے گی لیکن اللہ پاک ی خوشنودی اور رضا حاصل ہوگی۔

اللہ پاک ہم سب کو ایک دوسرے کاخیال رکھنے کی توفیق عطا کرے۔ آمین
 

kashif imran
About the Author: kashif imran Read More Articles by kashif imran: 122 Articles with 169028 views I live in Piplan District Miawnali... View More