مسلمان پیکٹ میں ؟

ہر انسان دین فطرت پر پیدا ہوتا ہے جب وہ پیدا ہوتا ہے تو اسے سوائے رونے دھونے کے کچھ نہیں آتا ہوتا وہ بلکل صاف دماغ اور ہر قسم کی نفرت و محبت، بغض و حسد اور نفاق و اتفاق سے پاک اک انسان ہوتا ہے اگر یوں کہوں کہ صاف ستھرا اک ورق ہوتا ہے تو غلط نہ ہو گا پھر اس ورق پر کچھ نہ مٹنے والی تحریریں رقم کی جاتی ہیں اور وہ تحریریں اس انسان کو اک خاص نہج پر چلنے اور اس پر اس کی کردار سازی کا باعث بنتی ہیں اور میرے تجربہِ زندگی کے مطابق کوئی بھی انسان پیدائش سے لے کر بیس بائیس سال تک صرف لکھا جاتا ہے اس کے بعد وہ اس لکھے ہوئے نسخہ کے مطابق اپنی سوچ اور فکر کو ڈھال لیتا ہے اور اس کی تحریروں کو رقم کرنے میں انسانی معاشرہ کے دو تین عناصر قلم کا کام کرتے ہیں ۱۔والدین ۲۔استاد ۳۔ محفل(محلے کا معاشرہ) اور آجکل اک نیا عنصر ۴۔ الیکٹرونک میڈیا بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
میں ان چاروں پر تھوڑی روشنی ڈالنا چاہوں گا-

والدین انسان کو اپنا دین دھرم، رشتے ناطے اور اخلاق کی سیڑھی چڑھنا سیکھاتے ہیں جو انسان کو زندگی کے مختلف مراحل میں کام آتے ہیں اور دین تو انسان کو دنیا میں اچھا امتحان دینے اور آخرت میں پاس ہونے کا ضامن ہے اگر میں یہ کہوں کہ انسان کی اصل ہی اس کا دین ہے تو غلط نہ ہو گا کیونکہ اﷲ اور اﷲ کے رسول ﷺ کی خشنودی اور رضا کی خاطر رسول ﷺ کے بتائے ہوئے رستے پر چلنا ہی دین ہے جو ہماری آخرت میں نجات کا ضامن ہے اور باقی اخلاق اور رشتے معاشرے میں انسان کے مقام کا بائث ہیں جو دین سے باہر نہیں ہیں۔

استا د انسان کو دین سیکھانے والے بھی ہوتے ہیں اور دنیا کا علم سیکھانے والے بھی اور دنیا کا علم سیکھانے والے بھی کبھی غلط راہ نہیں لگاتے بیشک استاد جو علم سیکھاتا ہے وہ ملک و قوم کی معاشی ترقی اور انسانی فلاع کا فائدہ دیتا ہے جو اک طریق سے دین کا حصہ ہی ہےمعاشرہ انسان کی ذہن سازی اور کردار سازی کا باعث بنتا ہے اور علاقائی زبان کو بغیر علم ِ گرائمر کے سیکھاتا ہے۔

میں جس کی طرف آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں وہ چوتھا عنصر الیکٹرونک میڈیا ہے جو ان تمام امور پر اکیلا بھاری ہے جو انسان کے اخلاق ،فکر و عمل اور دین پر پہلے تین عناصر سے بڑھ کر اثرانداز ہوتا ہے ہم مسلمان ہیں اور ہمارا اس بات پر اتفاق ہے کہ بنیادی اسلامی عقائد کے بعد کا عمل ہی فائدہ مند ہے اگر بنیادی عقائد ہی غلط ہوجائیں تو مسلمان مسلمان نہیں رہتا عمل کی جزا بعد کی بات ہے۔

گزشتہ کئی دنوں سے میں سوچ رہا تھا کہ کچھ لکھوں کہ یہ غلط ہو رہا ہے مگر مصروفیت کی وجہ سے نہ لکھ سکا کہ مسلمان ملک پاکستان کے الیکٹرونک میڈیا کو ہو کیا گیا ہے کیا ان کو اسلام کا کوئی خیال نہیں اور ہمارے معاشرہ کی تباہی اور سب سے بڑھ کر بنیدی عقائد کا کوئی خیال نہیں کہ ہماری نسلوں کی ذہن سازی کیسی ہوگی اس پر وہ جو نہ مٹنے والی تحریریں رقم کر رہے ہیں کون مٹائے گا ؟ وہ تحریریں جو وہ بند کمرے میں بیٹھے صرف آپ سے لکھوا رہا ہوتا ہے میرا اشارہ (ARY زندگی) کے پروگرام ’ خوف ‘ اور Aplus کے پروگرام ’آہٹ ‘ کی طرف ہے جو انڈین میڈ ہیں جس میں وہ عجیب و غریب قسم کی خوفناک پروگرام دیکھاتے ہیں مسلہ یہ نہیں کہ وہ خوفناک چیز دیکھاتے ہیں خوفناک بات یہ ہے کہ وہ ان پروگرام میں جن عقائد کو پیش کرتے ہیں وہ مسلمان بچوں کے ذہن ہندو عقائد کی تحریروں سے رقم کر رہے ہیں جو مسلمان پیکٹ میں ہندوائزم ڈال کر مسلمان نسل کو خراب کر رہے ہیں-

جیسے پروگرام میں اکثر یہ دیکھایا جاتا ہے کہ انسان کی روح کسی دوسرے انسان میں آجاتی ہے جو لوگوں سے اپنے بدلے لیتی ہے یا اک انسان کی روح کوئی عامل کسی دوسرے انسان میں ڈال دیتا ہے یا کوئی عامل کسی مردے میں روح ڈال دیتا ہے جس کو وہ’ آتماں‘ کے نام سے یاد کرتے ہیں یا اکثر پروگرامز میں کوئی آتماں پچھلے جنم کی اس جنم میں آکر کسی کو تنگ کرتی ہے یعنی انسان کی کئی بار کے جنم کا عقیدہ رکھتے ہیں-

جبکہ ہم مسلمان کسی اک انسان کی روح کاکسی دوسرے انسان میں حلول کر جانے کے خلاف عقیدہ رکھتے ہیں اور انسان میں دوبارہ روح ڈال دینا ممکن نہیں جس پر قرآن و حدیث گواہ ہیں اور بہت ساری اسی طرح کی خرافات جو اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں اور اگر مسلمان پیکٹ میں اسلام اور ہندوازم مکس ہو تو سیکولرزم بن جاتی ہے اور جب پاکی میں پلیدی مل جائے تو سب پلیدی ہی بن جاتی ہے۔

خدا راء مسلمانوں اور اسلام پررحم کریں اسلام اور مسلمان پہلے ہی بہت دگرگوں حالات سے گزر رہے ہیں جس میں عقائد کی وجہ سے کئی کئی فرقے جنم لے چکے ہیں اور اک نئی برائی اور عقیدے کے فساد کا ٹھیکہ آپ نے لے لیا ہے خدا راء صرف اپنا منافع ہی پیشِ نظر نہ رکھیں اسلام کو بھی لازمی پیش ِ نظر رکھیں اور میری درخواست ہے الیکٹرونک میڈیا مالکان سے کہ اس کو فوراً بند کریں نوازش ہوگی اس مسلمان کے پیکٹ میں اک مسلمان کو ہی رہنے دیں تاکہ سب پاک رہے اور خالص رہے اور میری تمام مسلمان بہن بھائیوں سے بھی گزارش ہے کہ وہ بھی اس کی روک تھام کے لئے آوازاٹھائیں اﷲ پاک اپنے پیارے رسولِ مکرم ﷺ کے صدقے ہم سب کو ہدائت عطا فرمائے(آمین)
Fayyaz Hussain
About the Author: Fayyaz Hussain Read More Articles by Fayyaz Hussain: 23 Articles with 17024 views Khak-e-paa aal-e-rasool (a.s) wa ashaab-e-rasool (r.a).. View More