والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو

کسی کتاب یا رسالے میں ایک بار یہ تحریر پڑھی تھی جس میں ایک نوجوان نے اپنی والدہ کے انتقال کے بعد بہت ہی افسوس کے ساتھ اپنا ایک واقعہ لکھا تھا کہ
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ میں جوانی کی مستی میں اپنی ماں سے چیخ کر بولا،
وہ میرے حال سے رنجیدہ دل ہوگئی اور گھر کے ایک کونے میں جا بیٹھی۔
وہ اکیلے میں بیٹھی رو رہی تھی،
ساتھ وہ کہ رہی تھی "بیٹے شائد تو اپنا بچپن بھول گیا ہے کہ تو مجھ سے سختی سے پیش آرہا ہے" ۔
بیٹے اب تُو چیتے کو بھی گرا سکتا ہے اور تیری جسامت ہاتھی جیسی ہو گئی ہے ۔
اگر تجھے اپنا بچپن یاد آتا جب تُو میری گود میں مجبور تھا تو آج تُو مجھ پر خفا نہ ہوتا،
ظلم نہ کر اس لیے کہ اب تو تُو شیر مرد ہے اور میں مجبور ہوں ۔
آج میری وہ مجبور ماں قبر میں اتر گئی ہے اور میں تپتی دوپہر میں کھڑا ہو گیا ہوں ۔
میرے سر پر میری ماں کے انچل کا سایہ نہیں ۔ گھنٹوں ماں کی قبر کے سامنے پاؤں کی طرف بیٹھا رہتا ہوں کہ شاید ماں اپنے پاؤں باہر نکالے اور میں اس کے تھکے ہوئے پاؤں کو دبا لوں لیکن دس برس گذر گئے ہیں ۔ ماں کے پاؤں نہیں ملتے ۔
و بالوالدین احسانا ۔
والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو ۔
Muhammad Arslan Ilyas
About the Author: Muhammad Arslan Ilyas Read More Articles by Muhammad Arslan Ilyas: 82 Articles with 77563 views Muhammad Arslan Ilyas was born on 28th August 1995. He comes from a humble family of 4 brother and 1 sister. Muhammad Arslan Ilyas is the youngest of .. View More