مسلمانوں کی حالت زار

مسلمانوں کی موجودہ صورت حال دیکھ کر ہر صاحب دل شخص پریشان ھے ،کون کون سے مظالم کا رونا رویا جائے ،کیا برما کیا شام ،کیا عراق اور کیا افغانستان ،امت مسلمہ کا جسم زخموں سے چور چور ھے ،اس جسم کے چار اطراف سے خون رس رھا ھے،ایسے میں میری اور آپکی ذمہ داری کیا ھے کیا مسلمانوں کی تڑپتی لاشوں کی تصاویر شیئر کرکے بہنوں کی بے آبرو کیے جانے کی ویڈیو اپلوڈ کرکے بتاو تو سہی کیا تمھارا فرض ادا ھوگیا؟؟ حالات کا بھاڑنے والا حالات کا سوارنے والا صرف ایک اللہ ھے اگر میرے مھربان اللہ مجھ سے اور آپ سے راضی ھوتا تو ھرگز ایسا وقت ھم پر نہ آتا ،میری اور آپکی کیا ذمہ داری ھے ؟ یہ بات یاد رکھوں کہ اگر اللہ راضی ھو تو تلوار سے کٹنا بموں سے جسم کے ٹکرے ٹکڑے کروالینا بھت بڑی سعادت ھے لیکن اللہ ھم سے ناراض ھوں اور وہ ھم پر دشمنوں کو مسلط کردے تو کون ھے جو ھماری مدد کرے گا ،کیا اتنی نازک صورت حال میں ھے کوئی ایسا جس نے اپنی گناھوں بھری زندگی سے توبہ کی ھو؟ جس نے رب تعالی کی ناراضگی والے اعمال ترک کردئے ھوں؟ اگر ھم نے ایسا نھیں کیا تو ھم کس منہ سے اللہ سے رحم مانگ رھے ھیں ،اب وقت نھیں کہ ھم اسی طرح غفلت میں پڑے رھیں حالات اتنی تیزی سے بدل رھے ھیں کہ پتہ نھیں اگلہ خنجر ھماری شہ رگوں کے لیے نہ ھو ،اس وقت ھمیں صرف اللہ کی طرف متوجہ ھونا ھے اسباب کچھ نھیں صرف خالق الاسباب ھی ھماری مدد کر سکتا ھے ،اسی سے مانگے اسی کو اپنی عاجزی دیکھایئں اسی کے سامنے اسکے حبیب کی امت کا رونا روئیں ،اور انشاءاللہ وہ اللہ مدد کو آئے گا-
مولوی سید وجاھت وجھی
About the Author: مولوی سید وجاھت وجھی Read More Articles by مولوی سید وجاھت وجھی: 6 Articles with 10994 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.