ذرا سوچیے

ریسکیو1122پاکستان کا سب سے بہترین ادارہ ہے.جس کی خدمت کو چھوٹے بچوں سے لے کر بزرگوں تک سلام کرتے ہیں اور اس کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں.اس کے آغازسے پہلے پاکستانی عوام کو بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑ تاتھا .مگر اس ادارے کے آغاز کے بعد پاکستانی عوام کو بہت سے فوائدحاصل ہوئے اور بہت سی انسانی زندگیوں کو بچانے میں مدد مل رہی ہے پہلے کسی بھی ایمراجنسی میں فوراً طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے بہت سی انسانی زند گیو ں کو کھو دیتے تھے .مگر اب فوراًطبی امداد ملتی ہے.کال کے بعد فوراًادارے کی ٹیم وہاں ہوتی ہے. کچھ نادان لوگ جھوٹی کال کر کے اس ادارے کا ٹائم ضائع کرتے ہیں.خدا کے لیے ایسا مت کریں.آپکی غلط کال کی وجہ سے ہو سکتا ہے کوئی زندگی کی بازی ہار جائے اللہ نہ کرئے کبھی ایسا ہو...!!پلیز پلیز پلیز اس ادارے کا اک اک پل بہت قیمتی ہے اس کو ضائع مت کریں..اس ادارے کے سب سٹاف کو پاکستان کی عوام سلام پیش کرتے ہیں..اور اس ادارے کوبنانے والے کی عظمت کو سلام پیش کرتی ہے.کاش اس ادارے کی طرح پاکستان کے سب ادارے کام کریں..سوچنے کی بات یہ ہے کہ ادارے بنتے کس سے ہیں؟ہم سب سے تو کیوں نہ ہم خود کو ٹھیک کریں اپنے اندر انسانیت کی خدمت کا جذبہ پیدا کریں اور جب یہ جذبہ پیدا ہو گیا تو انشاء اللہ ہماری دنیا کے ساتھ آ خرت بھی کامیاب ہو جائے گی .زندگی نے اک دن ختم ہو تو جانا ہی ہے نہ جانے کب کس پل زندگی کی شام ہو جائے .خدا کے لیے اس زندگی کی شام ہونے سے پہلے اپنے اندر کے مرے ہوئے ضمیر کو زندہ کرو.آج جو معاشرہ ہم بنارہے ہیں کل کو اس کا حصہ ہماری آنے والی نسل بنے گی تو کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی آنے والی نسل اس معاشرے کا شہری بنے جس میں ہر طرف قاتل وغارت’ خوف ،بھوک،پیاس،پریشانیاں ہیں،کیا آپ نہیں چاہتے کہ آپ اور آپ کی آنے والی نسل ایک خوشحال اور با عزت معاشرے کا حصہ بنے؟؟؟؟ابھی وقت ہے پلیز اپنے مرے ہوئے اندر کے انسان کو زندہ کرو یہ وقت پھر لوٹ کر کبھی نہیں آئے گا..کچھ پل اپنے آپ کو دے کر ذرا سوچنا لازمی اگر میرے چند ٹوٹے پھو ٹے لفظوں سے کسی ایک کا بھی مرا ہوا ضمیر جاگ گیا تو میں سمجھوں گا میری محنت کا مجھے پھل مل گیا.اللہ ہم سب کو انسانیت کی خدمت کرنے کی تو فیق عطا فرمائے آمین.
Riffat khan
About the Author: Riffat khan Read More Articles by Riffat khan : 5 Articles with 7862 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.