جدید تحقیق(بندر کل بھی شرابی تھے آج بھی شرابی ہیں)

الحمد ﷲ اﷲ کے عدل و انصاف کی آج ایک اور محکم دلیل انہوں نے بتائی جو اﷲ کو نہیں مانتے لیکن یہ جانتے ہیں کہ دنیا میں کوئی نہ کوئی طاقت ایسی ہے جس کی وجہ سے نظام کائنات چل رہا ہے۔وہ لوگ قرآن کو نہیں مانتے لیکن یہ بات جانتے ہیں آج ہم نے جو کچھ حاصل کیا ہے ، قرآن سے لیا ہے یا رسول ؐ کی احادیث سے لیا ہے۔’’سائنس دانوں کو پہلی بار بندر اور لنگوروں کی الکحل (شراب )سے رغبت کے ثبوت ملے ہیں ۔محققین نے مغرب افریکہ کے ملک ’’گنی‘‘میں لنگوروں کے بام درختوں پر چڑھنے اور وہاں قدرتی طور پر تیار شدہ بام سیب،یا نشہ آور چیزیں پینے کے مناظر ریکارڈ کئے ہیں ان بندروں اور لنگوروں میں سے کچھ بہت دیر تک یہ مشروب پیتے رہے اور شراب کی ایک بوتل جتنا مشروب پینے کے بعد واضح طور پر ان میں اس کے اثرات بھی دیکھائی دئیے ایک بوتل جتنا مشروب پینے کے بعد وہ جلد ہی مدہوش ہو کر سو گئے۔ان شواہد سے محققین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ الکحل کے لئے رغبت صرف انسان میں ہی نہیں بلکہ اس کا دائرہ جانوروں تک پھیلا ہوا ہے۔‘‘

نوٹ:کچھ جانور وہ ہیں جن کو اﷲ نے اُن کے گناہوں کی وجہ سے انسان سے جانور کی شکل میں بنا دیا ہے جن میں ایک ’’بندر‘‘بھی ہے جو ایک گناہ گار قوم تھی،اپنی من مانی کرتی تھی،اﷲ کی اطاعت نہیں کرتی تھی،زنا اور شراب عام تھی، اﷲ نے اُن کو ہفتہ کے دن مچھلی کا شکار کرنے سے منع کیا تھا لیکن وہ جان بوجھ کو یہ کام انجام دیتے تھے اﷲ نے اُن کو مسخ کر دیا اور انسان سے بندر بنا دیا۔جس کا واضح ثبوت قرآن کی آیات میں بھی موجود ہے:
۱)تم ان لوگوں کو بھی جانتے ہو جنہوں نے شنبہ کے معاملے میں زیادتی سے کام لیا تو ہم نے حکم دیا کہ ذلت کے ساتھ بندر بن جائیں ۔
(سورہ بقرہ آیت ۶۵)
۲)’’کیا ہم تم کو خدا کے نزدیک ایک منزل کے اعتبار سے اس سے بدتر غیب کی خبر دیں جس پر خدا نے لعنت اور غضب نازل کیا ہے اور ان میں سے بعض کو بندر اور سور بنا دیا ہے جس نے بھی طاغوت کی عبادت کی وہ جگہ کے اعتبار سے بد ترین اور سیدھے راستے سے انتہائی بہکا ہوا ہے(مائدہ ۶۰)
۳)’’پھر جب دوبارہ ممانعت کے باوجود سرکشی کی تو ہم نے حکم دے دیا کہ ذلت کے ساتھ بندر بن جاؤ(سورہ اعراف آیت ۱۶۶)

ان آیتوں پر غور کریں تو اﷲ کی عدالت کا علم ہوتا ہے کہ اﷲ نے اس قوم کو گناہوں کی وجہ سے مسخ کیا اور بندر بنا دیا کیوں کہ اﷲ جانتا تھا یہ قوم صحیح ہونے والی نہیں یہ گناہ نہیں چھوڑ سکتی، شریعت محمدی ؐ میں شراب پینا ’’حرام‘‘کام ہے اورسائنس دانوں نے آج یہ بات ثابت بھی کر دی کہ بندر وغیرہ آج بھی شراب پی رہے ہیں اور لطف اندوز ہو رہے ہیں جو حرام کام وہ پہلے کرتے تھے وہ آج بھی کر رہے ہیں اگر ان میں ذرا بھی صحیح ہونے کی گنجائش ہوتی تو بے شک اﷲ ان کو موقع دیتا لیکن یہ ٹیڑھی ہڈی کی مانند ہیں جو ٹوٹ تو سکتی ہے لیکن سیدھی نہیں ہو سکتی۔

یہاں پر میں ہر انسان سے صرف یہ کہوں گا کہ ذرا اپنے اعمال کی طرف نگاہ کر لوکہیں کسی ایسی قوم سے ملتے جلتے تو نہیں جن کو اﷲ نے مسخ کر دیا ہے!ذرا فکر کرو۔
 
Shahid Raza
About the Author: Shahid Raza Read More Articles by Shahid Raza: 162 Articles with 256884 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.