انسانیت کا درد

رات کے ایک بجے ہم تین دوست کھوکھے پے بیٹھے چائے پی رہے تھے ۔ سیاست، فلسفہ اور اخلاقیات پے گفتگو ہو رہی تھی۔ ایک چرسی آیا اور ہاتھ پھیلا کر ہم سے سوال کیامیں اور میرے ایک دوست نے نفرت سے منہ دوسری طرف کر لیاجبکہ ہمارا تیسرا دوست شاہد بھائی اس نے جیب میں ہاتھ ڈال کر بیس کا نوٹ نکال کر اسے دے دیا ۔ ہم دونوں دوستوں کو برا تو لگا خیر باتوں کا سلسلہ پھر چل نکلا۔ آدھے گھنٹے کے بعد ایک اور چرسی آیا ہم دونوں کا طرزعمل پہلے سے مختلف نہ تھامگر اس مرتبہ پھر شاہد بھائی نے جیب سے پچاس کا نوٹ نکال کر اسے دے دیا ۔ شاہد بھائی ہمارے نہ اس صرف اچھے دوست ہیں بلکہ ہمارے لئے استاد کی بھی حیثیت رکھتے ہیں۔ زندگی کے بہت سے معاملات میں وہ ہمیں راہنمائی دیتے رہتے ہیں۔زندگی کے متعلق ان کا نقطہ نظر انتہائی اعلیٰ ہے۔ مگر شاہد بھائی کے اس طرز عمل پے ہم دونوں پھٹ پڑے۔ شاہد بھائی نے بڑے تحمل سے ہمیں سناپھر بڑی سادگی سے گویا ہوئے کہ میں نے ان دونوں چرسیوں کے نشے کو پوراکرنے کے لیے یہ پیسے نہیں دئیے بلکہ صرف اس لیے پیسے دئیے ہیں کہ کہی نشہ پورا نہ ہونے پر یہ گھر میں جا کر اپنی بیوی اور بچوں کو نہ پیٹناشروع کر دیں ۔ان کے آرام میں خلل نہ ڈالیں۔ میں نے تو صرف ان کے گھر والوں کو آرام پہنچانے کی غرض سے ان کو پیسے دئیے ہیں۔ شاہد بھائی کی یہ نیت سن کر حقیقت میں ہم دونوں دوست پانی پانی ہو گئے۔

صحیح بات ہے کہ جس شخص میں انسانیت کا درد ہو وہ نیکی کرنے کے وہ وہ طریقے بھی نکال لیتا ہے کہ ہم جیسے حقیقت سے دور ظاہری دنیا میں رہنے والے لوگ بھی دنگ رہ جاتے ہیں۔
Tahir Afaqi
About the Author: Tahir Afaqi Read More Articles by Tahir Afaqi: 24 Articles with 19300 views I am interested to indulge myself for meeting new challenges of life and want to find new solutions for myself and for humanity.. View More