کاسہ لیس رہنما۔۔۔!

کاسہ لیسی ۔۔۔چمچہ گیری ۔۔۔اور چاپلوسی۔۔۔ یہ دنیا کی تمام تہذیبوں میں بری نظر سے دیکھی جاتی ہیں ۔۔۔ کیوں کہ اس سے خود داری وانا کو ٹھیس پہنچتی ہے۔۔۔ اگر یہی کاسہ لیسی امت کے وہ افراد جن کا شمار بظاہر شرفاء میں ہوتا ہے وہ اگر حاکم وقت سے کرے تو یہ اور ہی قبیح معلوم ہوتی ہے۔۔۔ ابھی حال ہی میں جس طرح سے نام نہاد مسلم رہنما اور قائدین بی جے پی کی ہاں میں ہاں ملا رہے ہیں کوئی فتویٰ کو ٹھیلے پر بکنے والی سبزی سے تشبیہ دے رہے ہیں ۔۔۔ تو کوئی مودی کے ایک سالہ دور حکومت کو ترقی کا ایجنڈہ قرار دے رہے ہیں۔۔۔ حکومت خواہ بی جے پی کی ہو یا کانگریس کی اتنا تو ہمیں پتہ ہے کہ مسلمانوں کے تئیں کوئی بھی مخلص نہیں ہے۔ پھر ہمارے ان نام نہاد دانشوروں اور علماء کو چاہیے کہ وہ کوئی ایسا لائحہ عمل تیار کرے تا کہ ہندوستانی مسلمانوں کی بگڑی ہوئی معاشی حالت سدھر جائے ان کے نوجوان بچے جو جیلوں میں بے قصور پابند سلاسل کسی ایسے رہنما کے منتظر ہیں جو ان کی دادرسی کرسکیں ۔۔۔ لیکن ان سب سے پڑے ہمارے کاسہ لیس رہنما حکومت کی چاپلوسی میں لگے ہوئے ہیں۔۔۔ کوئی بھاگوت کے ساتھ سیلفی کھنچانے میں لگا ہے تو کوئی یوگا کو اسلام اور قرآن سے ثابت کرنے میں جٹا ہواہے۔۔۔ توکوئی اسرائیل جانے کو بیتاب ہے۔۔۔ یاد رکھیں۔۔۔! زمین میں جب بھی کوئی فساد برپا ہوا ہے تو انہی نام نہاد علماء ودانشوروں سے جنہوں نے قرآن وحدیث کی ایسی ایسی غلط تشریح کرکے امت کو بگاڑنے کا کام کیا ہے جن سے اللہ کی پناہ ۔۔۔ ہندوستان میں بھی اگر ایسے حالات آتے ہیں تو عوام کو جان لینا چاہیے کہ آپ نے جن نام نہاد علماء ودانشوروں پر بھروسہ کیا ہے انہوں نے ہی آپ کی نیا ڈبوئی ہے۔۔۔ ہمیں نہ الیاسی سے بیر ہے او رنہ ہی بخاری سے ۔۔۔اور نہ ہی اعجاز ارشد جیسے قاسمیوں سے لیکن وہ جو کررہے ہیں اور کرنا چاہ رہے ہیں جس سے امت میں انتشار کی فضا قائم ہورہی ہے مسلمان اپنے آپ کو ان کے اعمال کی وجہ سے ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں ۔۔۔ اس سے اختلاف ہے ۔۔۔ آپ مودی کے پاس ہزار بار جائیں ۔۔۔اس کی تعریف میں زمین وآسمان کے قلابے ملائیں وہ آپ کے ضمیر کی آواز ہے ہم اس میں نہ شریک تھے نہ ہوں گے ۔۔۔ لیکن یہ کہہ کر ہندوستانی مسلمانوں کے دلوں پر ضرب لگانا کہ مودی حکومت میں فسادات نہیں ہوئے، مسلمانوں کے لیے بہت بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کیے گئے ۔۔۔ وغیرہ وغیرہ ۔۔ ۔۔اس معاملے پر ہمیں ان سے اختلاف ہے کہ کس طرح آپ اس ایک سالہ دور ظلمت کو روشنی قرار دے رہے ہیں۔ کیا آپ کو یکے بعد دیگرے ان ظالموں کا چھٹنا یاد نہیں آرہا ہے۔۔۔ کس طرح وہ مجرم ہوتے ہوئے ہیں جیلوں سے باہر آرہے ہیں اور کس طرح طارق قاسمی اور دیگر مظلوم مسلمان جیلوں کے پیچھے سڑ رہے ہیں۔۔۔کس طرح عشرت جہاں کے قاتل آزاد گھوم رہے ہیں ۔۔۔ اور کیا آپ کو حالیہ فسادات نہیں یاد آرہے ہیں ۔۔۔ اور یاد بھی کیوں یاد آئیں گے آپ کی ماں بہن اٹالی گاؤں میں تو نہیں تھی نہ ۔۔۔ وہ تو ایسی جگہ سیف ہیں جہاں انہیں سیکوریٹی نصیب ہے۔ ایک بات یاد رکھیں جب میر جعفر نے انگریزوں کے ساتھ ساز باز کرکے سلطان ٹیپو سے غداری کی تھی ان کے اہل وعیال کا انجام کیا ہوا تھا؟ اللہ نہ کرے کہ ویسا ہی انجام ہو لیکن ایسا کام کرتے ہوئے اس انجام کو سوچنا چاہیے تاکہ آپ کا ضمیر بیدار ہوکر کاسہ لیسی سے کنارہ کشی اختیار کرلے۔ وطن عزیز کے حالات کچھ ایسے بنتے نظر آرہے ہیں کہ یہاں اگر بروقت علماء سو اور کاسہ لیس رہنما سے چھٹکارا نہیں حاصل کیاگیا تو پھر وطن عزیز میں عزت وآبرو کے ساتھ رہنا مشکل ترین امر ہوجائے گا۔ ہم یہاں اکابرین امت سے عاجزانہ درخواست کرتے ہیں کہ آپ علماء سوء کے مقابل کھڑے ہوکر عوام میں یہ بات عام کریں کہ جس طرح ہمارے قائد جمعےۃ نے 32ویں اجلاس عام سے ہندوستانی مسلمانوں کو پیغام دیا ہے کہ نہ ڈریں او رنہ ہی مشتعل ہوں ۔۔۔ اسی طرح کے بیانات اور عملی تجربات کرکے عوام میں بیداری لائیں کہ ہندوستان ہمارا ملک ہے ہم اس کے تئیں شروع سے وفادار رہے ہیں اور رہیں گے۔ اور عوام کو چاہیے کہ ان نام نہاد علماء سے دوری اختیار کریں جو کاسہ لیسی میں اتنے منہمک ہوگئے ہیں کہ انہیں ضمیر کی آواز بھی اب نہیں سنائیدیتی ۔
NAZISH HUMA QASMI
About the Author: NAZISH HUMA QASMI Read More Articles by NAZISH HUMA QASMI : 109 Articles with 69104 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.