کون سمجھے،کون کرے ؟ قسط 2
(Mohammad Owais Sherazi, Lahore)
5 سال تک بچے کی بہترین
تربیت اس کی ماں کے ھر لمحہ ساتھ رھنے اور ماں کے جان مارنے سے ھوتی ھے،
پھر باپ کا گہرا اثر اور گھر کے دوسرے افراد کی صحبت کا اثر بھی کچھ اثر
ھوتا ھے۔ اگر والدین بچوں کے سامنے آپس میں لڑیں گے اور تو تکار کریں گے تو
بچہ اس کا بھی اثر لے گا۔ بچے کے ساتھ بیٹھ کر انڈین فلمیں ،ڈرامے دیکھیں
گے تو بچہ بھی اثر لے گا اور تباہ کن اثر لے گا۔ اچھی تربیت ایک سمجھدار
ماں اور باپ سے ممکن ھے ورنہ اونٹ رے اونٹ تیری کون سی کل سیدھی کے مطابق
تربیت ھو گی اور اوٹ پٹانگ ھو گی جس میں اچھائی کا پہلو تو ظاھر ھے، نہیں
ھو سکتا۔
جیسے ایک بچے کو تمام بچپن کھڑا کروا کر پیشاب کروایا گیا اور بعد میں کبھی
طہارت بھی نہیں کروائی گئی،محض اپنی آسانی کیلئے کیونکہ اسطرح ماں کو محنت
نہیں کرنی پڑتی، تو بڑے ھو کر وہ اسی طرح پیشاب کرنے میں زیادہ ذھنی آسانی
محسوس کرے گا۔ ایک بچے نے ماں باپ کو لڑتے دیکھا،کارٹون فلموں میں لڑائی
دیکھی،تھوڑا بڑا ھوا تو انڈین فلمیں ، ایکشن فلمیں دیکھیں اس بچے سے نرم
گفتار اور عقلمندی کی توقع کیونکر کی جا سکتی ھے اور یہ جو بچوں کو اپنے
دودھ کی بجائے بغیر کسی طبی وجہ کے مکمل طور پر ڈبوں کا دودھ دینے کا رواج
چل نکلا ھے ، میڈیکل سائنس کے مطابق ماں کا دودھ جان بوجھ کر نہ پلانے کے
بچے کی صحت پر برے اثرات پڑتے ھیں۔ یہ بھی بچوں کے ساتھ ایک بہت بڑا ظلم ھے
جو ان کی مہربان مائیں ان کے ساتھ کرتی ھیں۔
ماں کی ھر وقت بچے پر نظر اور تحمل سے اس کے بھولے سوالوں کا اچھا جواب
دینا، پیار سے اس کے ساتھ اچھی باتیں کرنا ، بچے کی بہترین تربیت کا ایک
اھم عنصرھے۔ آج کی سائنس اس بات کی تصدیق کر رھی ھے کہ بچہ ماں کے پیٹ ھی
سے ماں کے کھانے پینے،ماں کی عادات و اطوار کا اثر اپنا رھا ھوتا ھے۔ ماں
کو بچے کے حوالے سے کیسا ھونا چاھئے، اس کی تفصیل اسلامی لٹریچر میں موجود
ھے، لیکن اگر کوئی استفادہ کرنا چاھے ۔
اچھی مائیں---------اچھی اولاد---------اچھا معاشرہ
اسلام میں تلقین کی گئی کہ شادی کرو تو دیندار عورت سے۔ اس ھدایت کی تشریح
میں سے بچوں کے حوالے سے ایک مطلب یہ بھی ھے ایک اچھی اور سمجھدار
عورت،اچھے کردار والی۔ جو عورت اعلی کردار کی مالک ھو گی۔ اس کا فائدہ اس
کے خاوند کو ذاتی طور پر تو جو ھو گا سو ھو گا لیکن اس عورت کا اعلی کردار
بچے کے لاشعور اور لاشعور سے بچے کے شعور میں منتقل ھو جائے گا۔
عام طور پر فاحشہ عورت کی بیٹی فاحشہ اور شریف عورت کی بیٹی شریف ھی ھوتی
ھے۔
اچھی مائوں کے اچھے بچے جب بڑے ھو کر معاشرے کے افراد بنیں گے تو ایک بہتر
اور اچھا معاشرہ تشکیل پا سکے گا۔
جاری ھے، |
|