٣:- اگر کسی شخص نے خود کشی کی
اگرچہ خود کشی حرام ہے لیکن اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی (مسلم ،کتاب
الایمان)
٤:- اگر ڈاکو دوران ڈاکہ قتل کیا جائے تو ایسے ڈاکو کی نماز جنازہ نہیں
پڑھی جائے گی اور ایسے ڈاکو کو سولی پر لٹکایا جا ئے گا تاکہ اسے دیکھ کر
لوگ عبرت حاصل کریں (ہدایہ)
اور باغی جو حالت بغاوت میں مر جائے صاحب ہدایہ فرماتے ہیں کہ اس کی نماز
جنازہ بھی جائز نہیں
آج کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کیا طالبان مسلمان نہیں کیا وہ پاکستانی نہیں
بھائی :-ایک انسان ہوتا ہے اس کے اندر دل ہوتا ہے اور مسلمان کبھی اپنے
مسلمان بھائی کو درندگی کا نشانہ نہیں بناتا مسلمان تو مسلمان کا بھائی ہے
اور طالبان کو مسلمان کہنا تو دور کی بات میں کہتا ہوں کہ یہ انسان ہی نہیں
یہ چیرنے پھاڑنے والے درندے ہیں یہ باغی ہیں اور باغی دوران بغاوت تمام
حقوق سے محروم ہوجاتا ہے اور حقوق تو دور کی بات صاحب ہدایہ فرماتے ہیں کہ
اس کی نماز جنازہ بھی نہ پڑھی جائے اور صا حب ہدایہ بطور ثبوت فرماتے ہیں
کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ باغیوں کی نماز جنازہ جائز نہیں اور
آپ نے عملاً باغیوں کی نماز نہیں پڑھی
استاذ العلماء پیر سید جلال الدین شاہ صاحب فرمایا کرتے تھے کہ طالب علم
کبھی چوری نہیں کرتا بلکہ چور طالب علم کا روپ دھار کر چوری کرتے ہیں اسی
طرح یہ ظالمان مسلمان نہیں بلکہ مسلمان کا روپ دھار کر مسلمانوں کا قتل عام
کر رہے ہیں
(جاری ہے) |