میرا وطن پاکستان

قارئین! میں اکثر صحت اور اسلامی مضامین تحریر کرتا آیا ہوں لیکن آج میں نے اپنے وطن سے متعلق چند معلومات آپ سے شیئر کروں گا۔امید کرتا ہوں کہ آپ اسے پسند کریں گے۔میں آپ کو بتاؤں گا کہ میرا ملک کتنا مضبوط اور خوشحال ہے لیکن اچھے حکمران نہ ملنے کی وجہ سے ملک دن بدن خوشحال ہونے کی بجائے ترقی پذیر ملک ہی رہا۔جب سے پاکستان بنا ہے تب سے ہمارے حالات کچھ بہتر نہ ہو سکے۔عوام پہلے بھی حکمرانوں سے نالاں تھی اور آج بھی اپنے حالات کا رونا رو رہی ہے۔

اﷲ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہم نے ایک آزاد ملک میں آنکھ کھولی۔اور انشااﷲ ہم قیامت تک اس وطن کی آزادی کے لئے قربان ہوتے رہیں گے۔دوستو !آج میں آپ کو اس ملک کے بارے میں چند معلومات دوں گا۔یقینا بہت سے قارئین اس سے واقف ہوں گے لیکن بہت سارے ان میں سے زیادہ معلومات نہیں رکھتے ہوں گے۔چلیں دیکھتے ہیں کہ یہ ملک کیسا ہے۔

سب جانتے ہیں کہ ہمارا ملک ایک ایٹمی طاقت کا حامل ملک ہے اور یہ اسلامی ممالک میں یہ اعزاز صرف پاکستان کو حاصل ہے۔ایٹمی طاقت ہونے کی وجہ سے بھارت اب حملہ کرنے سے پہلے سو بار سوچے گا۔ اور آپ کو یہ بات بھی بتاتا چلوں کہ جناب ہماری آرمی دینا کی چھٹی بڑی آ رمی ہے اور آلہہ کے فضل سے ایک مضبوظ آرمی کے طور پر دنیا بھر میں جانی جاتی ہے ہمیں اس پر بھی فخر ہونا چایئے۔آج ہمارا ملہک صرف اس آرمی کی وجہ سے محفوظ ہے۔اس کے علاوہ ہمارے پاس دوسری بڑی طاقت نوجوانوں کی ہے اور یی کسی ملک کے لئے بہت بڑا سرمایہ ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے حکمران اس سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور یوں اس ملک میں ایک بہت بڑی تعداد نوجوانوں کی بے روز گار ہے۔موجودہ حکومت ایک قدم بڑھایا ہے کہ نوجوانوں کے لئے ہنر فری کورس کا اجراء کیا ہے یہ ایک خوش ائیند بات ہے ان کورسوں کو ملک کے پڑے لکھے نوجوان بھی سیکھ سکتے ہیں اور بیرون ملک ان کی بہت ڈیمانڈ ہے جو کہ بے روز گاری سے بہتر ہے۔

اس کے علاوہ ہمارے ملک میں سب سے زیادہ زر مبادلہ غیر ممالک سے آتا ہے جو وہاں مقیم پاکستانی اپنے ملک بیھجتے ہیں۔اور اس طرح ملک کے اخراجات پورے کیے جاتے ہیں۔یہ خطے میں بھیجے جانے والے زر مبادلہ کے مقابلہ میں سب سے زیادہ ہے۔یوں میرا وطن اس میں بھی بازی لے گیا۔اس کے لئے میں اپنے ان تمام بہن بھائیوں کا شکر گذار ہوں جو غیر ممالک میں رہ کر اپنی محنت سے اس ملک کی ترقی مین اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

قارئین کیا آپ جانتے ہیں کہ تربیلا ڈیم دنیا کا دوسرا بڑا قدرتی ڈیم ہے جی ہاں یہ اعزاز بھی ہمارے پیارے وطن کو ہی حاصل ہے۔اس کے علاوہ دنیا کی دوسری بڑی نمک کی کان بھی پاکستان میں کھیوڑہ جو کہ جہلم کے قریب ہے موجود ہے۔زرعی پیداوار میں دنیا کا دسواں بڑا ملک ہے لیکن ہمیں اس میں مزید ترقی کرنی چاہئے اس کے لئے حکومت کا فرض ہے کہ کسانوں کے لئے آسان قرضے،مشینری کی فراہمی،کھاد اور آبپائشی کا بندوبست کرے تاکہ ملک میں کسان بھی خوشحال ہو اور ملک بھی ترقی کر سکے۔اس کے لئے حکومت کو سنجیدہ فیصلے کرنے ہوں گے۔

قارئین ابھی حال ہی میں چنیوٹ کے علاقے رجوعہ سادات میں سونے اور تانبے کے ذخائر ملے ہیں جن کا تخمینہ 50 کروڑ ٹن لگایا گیا ہے جس کی مالیت اربوں ڈالر میں بنتی ہے ۔اگر اس پر سنجیدگی اور ایمانداری سے کام کیا گیا تو پھر ہمارا ملک بھی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں آ سکتا ہے۔اس کے علاہ ریکوڈک میں سونے کے پہاڑ دریافت ہوئے ہیں لیکن ابھی تک بد قسمتی سے اس پر کام نہیں کیا جا سکا۔

ہمارے لئے ایک خوشی کی خبر یہ بھی ہے کہ ہمارے ملک میں ایدھی ایمولینس دنیا مین سب سے بڑا ایمبولینس نیٹ ورک ہے۔ملک میں کہیں بھی کوئی حادثہ ہو جائے تو یہ ایمبولینس چند منٹوں میں وہاں پہنچ جاتی ہے۔میری دعا ہے کہ اس کا اجر اﷲ تعالیٰ ایدھی صاحب کو دے۔آمین۔

قارئین ! آپ کو یہ جان کر بھی خوشی ہو گی کہ پوری دنیا میں سب سے گہرا سمندر گوادر ہے اور اب موجودہ حکومت نے چین کے ساتھ مل کر اس پر کام شروع کر دیا ہے اگر اس پر کام مکمل کر لیا جاتا ہے تو پھر بڑے بڑے جہاز یہاں لنگر انداز ہو سکیں گے اس طرح ملک میں تجارت کے لئے نئے راستے کھل جائیں گے۔امید ہے کہ اس پر جلد کام مکمل کر لیا جائے گا ۔

دوستو! دنیا کے سب سے کم عمر بچے جو کہ مائکرو سوفٹ ایکسپرٹ ہیں وہ بھی ہمارے ملک سے ہی ہیں۔جن میں عافیہ کریم مرحومہ اور بابر اقبال ہیں۔اگر بچوں کی صحیح راہنمائی کی جائے تو کچھ شک نہیں کہ اس ملک کے بچے دنیا میں اپنا نام پیدا نہ کر سکیں۔

شمسی توانائی پر بھی کام جاری ہے امید کرتے ہیں کہ ملک کی تمام ضرویات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس پر کام تیزی سے مکمل کر لیا جائے گا۔ انشاﷲ یہ ملک ایک روز پانے پاؤں پر کھڑا ہو گا اور ایک ترقی یافتہ ملک ضرور بنے گا۔آکر میں میری دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ میرے ملک کو قائم و دائم رکھے اور یہ دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کرے آمین۔اب میں اقبال کے ایک شعر کے ساتھ اپنے مضمون کا اختتام کروں گا۔
نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1909023 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More