پتا نہیں اکثر ہماری وہی دعائیں
ہی کیوں پوری ہوتی ہیں جو ہم کر کے بھول چکے ہوتے ہیں اور پھر ایسی خوشی
ہوتی ہے جسے پرانی قمیض میں سے یا کتاب میں رکھے پرانے اور بھولے ہوے پیسے
ملنے پر ہوتی ہے. کوئی بھی اچھا کام یا واقعہ جو اچانک ہوتا ہے اس پر ہمیں
بہت عجیب سے خوشی ہوتی ہے . دل کے اندر سے شکر اور حیرانی کے جذبات ہوتے
ہیں. بندہ کئی لمحے تو اسی سوچ میں گزار دیتا ہے کہ کیا واقعی ایسا ہوا ہے.
اگر ہم اپنی زندگی پر نظر دوہرائیں، کچھ لمحے اکیلے بیٹھ کر اور اپنے آپ سے
باتیں کر کے دیکھیں تو احساس ہوتا کہ سچی خوشی اور سچی ہنسی بہت کم ہوتی جا
رہی ہے . ہم بہت مصنوَی مسکراہٹ ، جذبات اور احساسات رکھتے سارا دن، چاہے
گھر پر مہمانوں کے ساتھ یا کام پر اپنے ساتھیوں کے ساتھ.ہم ایک لگی بندھی
سے زندگی گزار رہے ہیں. پتا نہیں کیوں ہم جو پاس رکھتے اسکو بھول کر اور
ادھوری خواہش اپنے پاس ہر وقت رکھ کر اداس رہتے ہیں. ایسے موقوں پر اگر
کوئی اچانک ادھوری خواہش پوری ہو جائے ، کوئی نہ ہوتا کام اچانک بن جائے تو
پھر وہ حقیقی لمحے آتے جس میں ہم دل سے ہنستے اور خوش ہوتے.
یقین مانیں حقیقی خوشی کے لمحات کو ہم لمبے عرصے کے لئے محسوس کر سکتے اگر
ہم صرف مثبت سوچیں اور اپنی خوشیاں دوسروں کے ساتھ بانٹیں. جب ہم اپنی
خوشیوں میں دوسروں کو بھی شریک کرتے ہیں تو پھر ایک چین بن جاتی ہے اور آپ
سے جڑے سب لوگ خوش رہتے . یہ بہت آسان ہے یارو، آپ کو صرف ایک کام کرنا ہے
کہ جب آپ کو اچانک خوشی ملے تو آپ نے شکر ادا کرتے یہ سوچنا ہے کہ اب میں
کیسے دوسروں کو خوشی دے سکتا ہوں. یاد رکھیے کہ اچانک خوشی کا سبب بھی آس
پاس کے لوگ ہی بنتے ہیں. اگر آپ کا کوئی کام اچانک ہوا ہے ، تنخواہ بڑھی ہے
، ترقی ہوئی ہے یا کوئی بانڈ ہی نکل آیا ہے تو سب کا وسیلہ رب کسی انسان کی
صورت میں ہی بناتا ہے.
ایک دفعہ مجھے اچانک خوشی ملی تو میں نے اپنے دفتر میں موجود ساتھیوں کو
بھی شریک کرنے کا سوچا. میں نے خود جانے کی بجاے اپنے آفس بواۓ سے مٹھائی
منگوائی اور اس کو کچھ اضافی روپے مٹھائی لانے کی محنت کے دیے. اچانک ٹپ
ملنے پر وہ بہت خوش ہوا اور بتایا کہ اسکو پیسوں کی ضرورت تھی گھر فون کرنا
تھا اور بیلنس دلوانے کو پسے نہیں تھے. میں نے اسکو ایسی دکان پر بیجھا تھا
جو اچھی تھی لیکن زیادہ چلتی نہیں تھی. مجھے آفس بواۓ نے آ کر بتایا کہ
دکاندار بہت خوش تھا کہ پانچ کلو اچانک سے مٹھائی کا آرڈر آ گیا. اس کے بعد
جب یہ مٹھائی دفتر میں تقسیم کی تو سب حیران ہو گے کہ اچانک میٹھا کھانے کو
ملا اور وہ کھاتے ہوے آپس میں گپ شپ کرتے ہنسے مسکراے. میرے چیئرمین صاحب
کو بہت اچھا لگا اور انہوں نے بھی فورا اپنی طرف سے بوتلیں پلوانے کا کہا ،
ایک اور ساتھی نے کہا کہ میری ترقی کی وجہ سے بریانی انکی طرف سے. یقین
مانیں پورے دفتر میں عجیب سا خوشی کا سامان بن گیا. سب سے زیادہ خوشی مجھے
تب ہوئی جب میرے ایک دوست نے فون کر کے کہا یار بہت شکریہ میں آج صبح ناشتہ
نہیں کر کے آیا تھا بہت بھوک تھی اور آپ کی وجہ سے مجھے کھانا مٹھائی بوتل
سب کچھ مل گیا. اسی طرح دفتر کے دوسرے چھوٹے ملازمین بھی بہت خوش تھے.
یقین مانے میں آپ کو لفظوں میں بتا نہیں سکتا کہ اس دن میں کتنا خوش تھا.
صرف ایک چھوٹے سے قدم سے کتنے لوگ اچانک خوش ہوے، ہنسے اور حیران ہوے آفس
بواۓ، دکاندار ، مرے ساتھی اور پھر کیسے دوسرے لوگ بھی شامل ہو گے میرے
ساتھ . قسم سے آجکل کے مصروف دور میں یہ چھوٹی چھوٹی اچانک ملنے والی
خوشیاں ہی زندگی کو خوبصورت بناتی ہیں. یاد رکھیں یارو ، خوشی چھوٹی یا بڑی
نہیں ہوتی ، خوشی خوشی ہوتی ہے. یہ آپ پر ہوتا کے آپ کس طرح خوشی کو بڑا کر
سکتے اور پھیلا سکتے ہیں. بس آپ اپنی خوشیوں میں دوسروں کو اچانک خوش کریں
پھر دیکھیں کہ آپکی بھولی بسری دعائیں کیسے قبول ہوتی اور پھر آپ بھی کہہ
اٹھیں گے کہ الله جی آپ بھی نہ بس کیسے کیسے سرپرائز دیتے ہیں.
|