خود کو بدلو نا پاپا...پلیز

کسی نے بہت ٹھیک کہا ہے کہ غریب پیدا ہونے میں آپکا قصور نہیں لیکن غریبی کی حالت میں مرنے میں آپکا ہی قصور ہے. اس دنیا میں امیر ہونے کا ، آگے بڑھنے کا اور اپنے خاندان کو بہترین سہولیات دینے کا موقع رب ہر کسی کو دیتا ہے. یہ سوچ رکھنا کہ ہمارے غریب ہونے میں ، کم تنخواہ ہونے میں یا کوئی اچھا روزگار نہ ہونے میں الله کی مرضی ہے تو ایسی سوچ بلکل غلط ہے. اس کائنات کا مالک ایسا ہرگز نہیں ہے جو آپ کو پریشانیوں میں ہمیشہ رکھے اور ایک غریب آدمی کو ہمیشہ غریب ہی رکھے.

یہ دنیا ایک آزمائش ہے اور ہر کسی کو اسکی محنت اور کوشش کے حساب سے ملتا ہے . یہ وہ بات ہے جسکو ہر کوئی جانتا ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ مانتا صرف کوئی کوئی ہے. ہر وہ آدمی جو غریب ہے اگر وہ سچے دل کے ساتھ اپنی زندگی کا تجزیہ کرے تو وہ جانے گا کہ اسکو رب نے کتنی دفعہ اپنے حالات بدلنے کے موقع فراہم کیے ہیں لیکن صرف اپنی سستی کی وجہ سے پیچھے رہ گیا.

یاد رکھیے کہ ہمارا رب بہت انصاف والا ہے. یہ کبھی نہیں ہوتا کہ ایک شخص بہت محنت کرے ، قربانیاں دے ، لوگوں کی منفی باتوں کو برداشت کرتے ہوے آگے بڑھتا جائے اور الله اسکو نہ نوازے اور اسکو دے جو گھر بیٹھا صرف خواب ہی دیکھتا ہو اور محنت سے اسکی جان جاتی ہو.اگر آپ زمین میں صرف بیج بو کر اسکے درخت بننے کا انتظار کریں گے تو یہ کبھی نہیں ہو گا. پانی ، کھاد اور اسکی حفاظت بھی آپ کو کرنی ہی پڑتی ہے. کوسش صرف اچھا سوچنے کا نام نہیں ہے . اپنی سوچوں اور خوابوں کو عمل دینے کا نام ہے. وہ لوگ جو ہمت کر کے سینہ تان کر اپنے حالات بدلنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں تو یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ وہ امیر نہ ہو سکیں.

یقین کریں کہ ایک ہی کام کو سالوں ایک ہی طرح کر کے آپ کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتے. تھوڑا بدلاؤ لائیں اور پہلے اپنی سوچ کو بدلیں. رزق صرف روپے پیسہ نہیں ہے. اگر آپکا دماغ ٹھیک کام کرتا تو اچھی سوچ بھی آپکا رزق ہے. اگر آپ کے پاس آنکھیں ہیں تو ان سے دیکھنا بھی رزق ہے. اگر آپکے ہاتھ اور پاؤں ہیں تو اسکو استعمال کرنا بھی رزق ہے. ذرا غور تو کریں کہ ہم یہ سب رزق کہاں استعمال کرتے ہیں. اگر کوئی صرف ہاتھ سے کما رہا ہے تو وہ سوچے کہ اپنے دماغ کو کیسے کام میں لا سکتا ہے. کوئی ایسا آئیڈیا جو آپکو امیری کی طرف لے کر جائے. جہاں آپ اس قابل ہو سکیں دوسروں کو طرف دیکھنے کی بجاے انکو دینا شروع کر دیں.

تو میرے پیارے دوستو اٹھیں، چھوڑ دیں سستی ، فضول کے بہانے اور کام چوری. قربانی دینا اور محنت کرنا سیکھیں. ہمیشہ غریب یا مڈل کلاس ہی رہنا کہیں نہیں لکھا ہوا ہے . صرف بچت کیے جانے سے امیری نہیں آتی ہے یا پھر امیر ہونے کے لئے دو نمبری، فراڈ ، رشوت خور یا کوئی بھی اور غلط کام کا کرنا یا ہونا ضروری نہیں ہے. دیانت اور امانت داری سے ذرا محنت کر کے تو دیکھیں امیری کے ساتھ ساتھ رب آپکو کیسے عزت دیتا ہے آپ کو خود حیرانی ہو گی. اپنے بچوں کو اور خاندان کو اور نہ ترسایے انکی جائز خواھشات کو ہنس کر ہمت سے پورا کریں. اپنے بچوں کے اچھے والے پاپا بنیے کہ وہ آپکو اپنا ہیرو سمجھیں اور فخر کریں.
Mian Jamshed
About the Author: Mian Jamshed Read More Articles by Mian Jamshed: 111 Articles with 183198 views میاں جمشید مارکیٹنگ کنسلٹنٹ ہیں اور اپنی فیلڈ کے علاوہ مثبت طرزِ زندگی کے موضوعات پر بھی آگاہی و رہنمائی فراہم کرتے ہیں ۔ ان سے فیس بک آئی ڈی Jamshad.. View More