پیسے نہیں ، جانور قربان کریں

ہمارے ہاں عجیب سے ریت چل پڑی ہے کہ بہت سے نام نہاد پڑھے لکھے لوگ اپنی عقل کو ہر جگہ پر استعمال کرنا اپنا حق سمجھتے ہیں وہ بھی ایسا حق کہ اگر ان کی بات کو نہ مانا جائے تو آپ اور میرے جیسے فورا بیوقوف ٹھہراتے جاتے ہیں. ہمیں سمجھنا ہو گا کہ ہماری عقل بہت محدود ہے اور محتاج ہے کہ پہلے اسکو بتایا جائے پھر ہی یہ خود سے کام کرنے کے قابل ہوتی ہے. اگر ایک ڈاکٹر اپنے کام میں عقل سے کام لیتا ہے تو اس سے پہلے اسے نے بہت پڑھا ہو گا ، تجربات کیے ہوں گے. یہ نہیں کہ گھر بیٹھے ایک دو کتب پڑھ کر ڈاکٹر بن جائے.

کتنے افسوس کی بات ہے کہ ہم کتابوں میں لکھا ان لوگوں کا کہا آنکھیں بند کر کے سچ مان لیتے ہے جن کو ہم نے دیکھا تک نہیں ہوتا. ہم اپنی تعلیم میں کتنے مصنفین کی کتب یا روزانہ کتنے اقوال ایسے لوگوں کے پڑھ کر واہ واہ کرتے ہوۓ عمل کرتے ہیں جن کو ہم نہ ملے ہوتے نہ اکثر دیکھا ہوتا ہے. لیکن صرف ایک اعتماد کی بنا پر ہم انکے کہے کو سچ مان کر عمل کر لیتے ہیں.

ہم مسلمان ہیں اور الله پر یقین کرتے ہیں. اسکی اتاری ہوئی کتاب کو چوم چوم کر اٹھاتے ہیں، پڑھتے ہیں اور اس میں لکھی ایک ایک بات کو ماننے کا اقرار کرتے ہیں. لیکن آجکل کے کچھ لوگ مسلمان تو ہیں لیکن قرآن کی باتوں کو اپنی عقل کے حساب سے سمجھ کر معانی نکالتے ہیں. ٹھیک ہیں آپ ایسا کریں آپ کا حق ہیں . آپ جو چاہیں مرضی سوچیں اور عمل کریں لیکن خدارا اپنی سوچ کو دوسروں پے مسلط کرنے کی کوشش نہ کیا کریں.

قرآن کو عملی طور پر اپنی زندگی میں لانے کے کے الله نے بہت پیارا نبی ہمیں عطا کیا ہے. جس نے قرآن کا ایک ایک لفظ عملی طور پر سمجھا دیا ہے اور ہم جیسے عام مسلمانوں کے لئے یہی کافی ہے. جب قرآن میں بیان کی گئی عید پر قربانی بذریہ جانور کرنے کا حکم مل چکا ہے تو پھر آنکھ بند کر کے صرف اور صرف جانور ہی قربان کریں. اپنی عقل کو مہربانی فرما کر اس معاملے میں سویا ہی رہنے دیں تو بہتر ہو گا. آپ چند نام نہاد لوگوں کا یہ فرمانا کہ آجکل کے حساب سے جانور کی قربانی کے پسے کسی ضرورت مند کو دے دینا چاہیں تو اچھا ہے ، غریبوں کو گوشت دینے کی بجاے پسے دے کر قربانی کا ثواب لیں ووغیرہ ووغیرہ ، تو براہ مہربانی اپنی تشریح اور تفسیر اپنے پاس ہی رکھیں ہمیں نہیں چاہیے-

انگریزی مصنفین کی کتابیں پڑھ کر، دوسرے مذاھب، دوسرے ممالک کی روایات دیکھ کر اور اپنا کر اپنے دماغ کو اتنا زیادہ تیز نہ کریں کا آپ ان باتوں پے بولنا شروع کر دیں جن کے آگے صرف دل چلایا جاتا ہے دماغ نہیں.

قرآن ہم مسلمانوں کے لئے ایک ایسی کتاب ہے جس پر آنکھ بند کر کے عمل کرنا ہی بنتا ہے. بڑی عید کے تینوں دن صرف اور صرف حلال جانور کی قربانی کی کرنی ہے بس. چاہے آپ کروڑوں خرچ کر دیں اور جانور قربان نہ کریں آپکی قربانی نہیں ہو گی. دوستو پورے سال میں جتنا مرضی غریب کی پیسوں سے مدد کریں لیکن صرف ان تین دنوں میں اپنے رب کے حکم پر صرف جانور ہی قربان کرنا. یقین کریں کا الله کے ہر حکم پر آنکھ بند کر کے عمل کرنے سے رب ملتا ہے اور جب رب ملتا ہے تو پھر سب ملتا ہے.
Mian Jamshed
About the Author: Mian Jamshed Read More Articles by Mian Jamshed: 111 Articles with 183092 views میاں جمشید مارکیٹنگ کنسلٹنٹ ہیں اور اپنی فیلڈ کے علاوہ مثبت طرزِ زندگی کے موضوعات پر بھی آگاہی و رہنمائی فراہم کرتے ہیں ۔ ان سے فیس بک آئی ڈی Jamshad.. View More