عیدالاضحیٰ کا پیغام

عید کے پر مسرت موقع پر بہت سی چیزوں کا خیال رکھنا از حد لازم ہے پہلی بات جو اس ضمن میں ہے وہ یہ کہ قربانی صرف اﷲ کی رضا کیلئے ہونی چاہیے دکھلاوے ،مقابلہ بازی،اپنی دولت ظاہر کرنے کیلئے نہیں ہونی چاہیے-
عیدالاضحیٰ کا دن آگیا ہر مسلمان کی خواہش ہے کہ وہ سنت ابراہیمی کو زندہ کرے ۔منڈیاں خریداروں اور فروخت کاروں سے بھری پڑی ہیں بہت سے لوگ اﷲ کے راستے میں قربانی کرنے کیلئے جانور خرید چکے ہیں باقی آج یا کل خرید لیں گے قربانی کے جانوروں کونوجوان بچے سیر کرواتے نظر آرہے ہیں بچوں کی خوشی دیدنی ہے ۔اس بار بھی عید ایسے حالا ت میں آرہی ہے کہ بد امنی ،خودکش حملوں،قتل وغارت گری کا دور دورہ ہے عسکریت پسندی کی سوچ ختم نہیں ہو سکی ۔ان حالات میں قوم کا سنت ابراہیمی ؑ کی ادائیگی کیلئے بلا خوف خطر نکلنا قابل ستائش ہے ۔ ہمارے مشرقی معاشرے میں اسلام سے محبت کا عنصر بہت زیادہ پایاجاتا ہے اسی لئے لوگ حالات کو خاطر میں نہیں لاتے ۔عید کے پر مسرت موقع پر بہت سی چیزوں کا خیال رکھنا از حد لازم ہے پہلی بات جو اس ضمن میں ہے وہ یہ کہ قربانی صرف اﷲ کی رضا کیلئے ہونی چاہیے دکھلاوے ،مقابلہ بازی،اپنی دولت ظاہر کرنے کیلئے نہیں ہونی چاہیے اگر کسی کے دل میں یہ خیال آگیا اور قربانی تک قائم رہا تو اس کی قربانی کا مقصد ختم ہوجائے گا لہٰذا اگر کسی کے دل میں یہ خیال ہو توقربانی کے عمل سے پہلے اس خیال باطل کوترک کردینا چاہیے کیونکہ یہ قربانی کا عمل مسلمانوں کو اﷲ کی محبت کا درس دیتا ہے اﷲ کے لئے سب کچھ قربان کردینا اس محبت کا خاصا ہے ،دوسری بات یہ کہ اپنی خوشیوں میں ان مسلمان بھائیوں کو بھی لازمی طور پر شریک کریں جن کو قربانی کرنے کی ہمت وطاقت اﷲ تعالیٰ نے نہیں دی ۔دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ قربانی کا گوشت صرف اپنے دوست ،رشتہ داروں میں ہی تقسیم کرتے ہیں ،گلی محلے میں موجود غریبوں کا مکمل خیال نہیں رکھا جاتا ۔ہمیں یہ یاد رکھنا ہو گا کہ یہ عید عید ایثار ہے اپنی خوشیوں میں سے تھوڑی سی خوشیاں غریبوں میں تقسیم کرکے ان کو خوشیاں دے دو گے تو اﷲ کے رسول ﷺکی سنت زندہ ہو جائے گی ہمیں رسول اﷲﷺ ؐ کی عیدوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اﷲ کے رسول عید کے موقعہ پر یتیموں غریبوں کو خصوصی پروٹوکول دیتے تھے ایک عید پر اﷲ کے رسولؐ عید کی نماز کیلئے جا رہے ہیں تو راستے میں دو بچے ملتے ہیں آقائے دوجہاں ؐ فرماتے ہیں کہ بچو!آپ نے عید پر نئے کپڑے کیوں نہیں پہنے؟ تو ان بچوں نے کریم آقاؐ سے عرض کیا یا رسول اﷲ ﷺہم یتیم ہیں اﷲ کے رسول کی آنکھیں یہ سن کر نم ہوگئیں آپ ﷺان بچوں کو ساتھ لیکرگھر واپس آئے اور فرمایا اے عائشہؓ! یہ دو یتیم بچے لایا ہوں آج کے بعد میں محمدؐ ان کا باپ اور تو ان کی ماں ہے ۔۔۔ انھیں نئے پکڑے پہناؤ ان کو ساتھ لیکر عید گاہ جانا ہے۔ اے مال ودولت کے حامل لوگو!تم نے اپنے بچوں کے کپڑے تو خرید لئے ہوں گے مگر یہ دیکھو کہ تمہارے پڑوس میں غریبوں کے بچوں کے تن پر کپڑے ہیں یا نہیں اگر نہیں تو اپنے نبی ؐ کی سنت کو زندہ کرو ۔۔۔ تم بھی عید کی نماز پڑھتے جاتے وقت دیکھنا کہیں کوئی یتیم ،غریب بچہ ایسا تمہیں نظر تو نہیں آرہا جس کے تن پر کپڑے نہیں ۔۔اگر تمہیں نظر آئے تو انھیں گھر لیجا کر کپڑے پہنانا ،نئے جوتے لے کر دینا اس سے تمہارے آقا ؐ کی سنت زندہ ہوجائے گی تمہیں سو شہیدوں کا ثواب ملے گااسلام کا حقیقی پیغام معاشرے میں پھیلے گا اسلام کا روشن چہرہ مزید روشن ہوگا محبت والفت بڑھے گی۔ یاد رکھنا تمہاری دولت میں ان غریبوں کا بھی حق ہے جن کو اﷲ کے حکم سے دولت نہیں ملی اگر تم نے ان کا حق ادا نہ کیا توتمہیں اﷲ ورسول ﷺکو جواب دینا ہوگا۔

عید کا ایک پیغام یہ بھی ہے کہ اے مسلمانو!آؤ جھوٹ،دھوکا،فراڈ،ملاوٹ،کرپشن ،سینہ زوری،ظلم ،دھونس دھاندلی،ناانصافی،اقرباپروری، خودنمائی،خوشنودی،کبروتکبر،گالم گلوچ،کمزور پر ظلم ،عزتوں کی اپنے ہاتھوں سے پامالی،اپنے ہاتھوں سے اپنوں کے قتل عام،زنا سے توبہ کرکے آئندہ نہ کرنے کا عزم کریں اسلامی اخلاقیات کو زندہ کریں۔آپس کے معمولی گلے شکوؤں کو دفن کرکے ایک دوسرے کے بغل گیر ہوجائیں ۔حقوق العباد ادا کرنے کا تہیہ کرلیں تو عید کا پیغام کافی حد تک آپ سمجھ جائیں گے۔

عید ایثار کا حقیقی پیغام یہ ہے کہ اے اﷲ ورسولؐﷺکا کلمہ پڑھنے والے مسلمانو! تمہیں اس زمین پر قرآن وسنت کا غالب کرنے اﷲ کا نظام خلافت قائم کرنے ،بندوں کے نظام سے بغاوت کرنے، اس ظالمانہ نظام سے لاتعلق رہنے کیلئے پید اکیا تھا کیا تم نے میرے آئین قرآن وسنت،میرے احکامات کو اپنے اوپر اسی طرح نافذ کیا جس طرح میرے خلیل سیدنا ابراہیم ؑ ،اسماعیلؑ،میرے محبوب سیدنا محمدعربی ،آقا ﷺؐ کے خلفائے راشدینؓ اور صحابہ کرامؓ نے نافذ کیا؟ اگر تم نے ایسا نہیں کیا تو تم نے عید کا حقیقی پیغام مکمل طورپر نہیں سمجھا اگر سمجھا ہے تو اس پر عمل نہیں کیا اگر عمل نہیں کیا تو تم نے اپنے مقصد تخلیق سے انحراف کیا ۔جس کا نتیجہ ذلت ورسوائی،مغلوبیت ومحکومی کی صورت میں دیکھ رہے ہو اگر عزت چاہتے ہو تو آؤ میرے محبوب بندوں کے نقش قدم پر چلو میرے نبی مکرم ؐﷺاوردین اسلام سے وفا کرو میں تمہارے ساتھ کھڑا ہو جاؤں گا پھر تمہیں کوئی شکست نہیں دے سکے گا اور اگر اسی طرح غلام رہو گے تمہارا کوئی حامی ومددگار نہیں ہوگا۔عید الاضحی ٰ کا پیغام ہے اہل بصیرت ،دنیا سے کامیاب جانے والوں کے نام کہ اگر صرف جانور قربان کردئیے مگر جذبہ ٔ ابراہیمی پیدا نہیں ہو اتو بے سود آؤ جذبۂ ابراہیمی کی شمع اپنے اندر پیدا کریں ۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 245600 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.