زندگی کی نصف سنچری مکمل ہونے کو ہے۔ بے شمار لوگوں سے
فیض کے لیے حاضری دینے کی خاطر استفادہ کیا۔تدریسی عمل بھی گزشتہ تین
دہاؤئیوں سے سے جاری ہے۔ دینی وسماجی حوالے سے عشقِ مصطفے ﷺ کی سرُخیل
تنظیم انجمن طلبہ ء اسلام کے ساتھ وابستگی پر فخر ہے۔وکالت کا شعبہ ہی
زندگی کا اوڑھنا بچھونا ہے ۔زندگی کی سب سے بڑی حقیقت جس طرح موت ہے اِسی
طرح ایمان کی صداقت کا سب سے بڑا معیار نبی پاکﷺ کی عزت و توقیر اور آپ ﷺ
سے عشق ہے۔اقبال اور، حضرت امام احمد رضا خانؒ نے نبی پاکﷺ کی محبت کے
حوالے سے جو پیغام جنوبی ایشیا ء کے مسلمانوں کو دیا او پھر اِسی پیغام نے
عالمگیریت حاصل کی ۔دنیا کے تمام خطوں میں رہنے والے مسلمانوں کے درمیان
کلمہ توحید کے ساتھ جو وابستگی ہے اُس وابستگی کو قائم رکھنے کا جو معیار
ہے وہ صرف اور صرف عشق رسولﷺ ہے۔چند سال پیشتر میرئے ایک بچپن کے دوست مجھ
سے ناراض ہوگئے تو پھر جب اُن سے بات ہوئی تو اُنھوں نے جو بات کہی اُس نے
قلب میں آگ لگا دی اُنھوں نے فرمایا کہ میرا اور آپ کا جو تعلق ہے اُسکی
وجہ نبی ﷺ کی محبت کامشن ہے جس کے لیے ہم نے اب تک تگ و تاز کی ہے۔ اﷲ پاک
میرئے اُس محترم دوست کو شاد رکھے کہ کس طرح اُنھوں نے اپنی عقیدت کا اظہار
نبی پاک ﷺ کی ہستی کے متعلق کیا۔راقم کی زندگی کا عہد طفولیت سے لے کر
جوانی تک کا دور یعنی تقریبا پچیس سال اپنے ماموں جان قبلہ حکیم محمد عنائت
خان نوشاہیؒ کے ہاں گزرئے وہاں سے جو ملا وہ یہ ہی تھا کہ بس پاکستان سے
محبت۔نبی پاکﷺ سے محبت۔ اور پھر کیا رہ جاتا ہے ۔ جب نبی پاکﷺ کی محبت حاصل
ہوجائے تو دنیا بھر کی چاہتیں اُس کے سامنے کیا اہمیت رکھتی ہیں۔اِسی طرح
راقم نے اپنی زندگی میں ڈاکٹر ظفر اقبال نوری جو کہ سابق مرکزی صدر انجمن
طلبہ ء اسلام ہیں۔جب وہ راولپنڈی میدیکل کالج کے طالب علم تھے اُس وقت سے
اُن کے ساتھ تعلق کی وجہ عشق مصطفے کریمﷺ ہے۔ اِسی طرح برادر غلام مرتضیٰ
سعیدی سابق مرکزی صدر انجمن طلبہ ء اسلام و مصطفائی تحریک جب گورنمنٹ کالج
سرگودہا میں گریجویشن کے طالب علم تھے اُن سے عقیدت محبت خلوص اور دوستی کے
تعلق کی وجہ اُس کی بنیاد بھی عشق رسولﷺ ہے۔میرئے بچپن کے دوست اور کلاس
ہفتم میں میرئے کلاس فیلو جناب ملک جاوید اعوان ڈایریکٹر الزہرا کالج
سرگودہا سے بھی دوستی کا تعلق صرف اور صرف یادنبیﷺ عشقِ نبی ﷺ ہے۔مجھے
جاوید اقبال اعوان پر ہمیشہ فخر ہے کہ اِس درویش منش نے کبھی بھی مادیت کو
معیار دوستی نہیں سمجھا۔ جاوید ملک اور راقم دونوں ہی محبت ِ رسولﷺ کے داعی
ہیں۔ سرگودہا کی سرزمین نے ایک اور نامور سپوت جسے دنیا ڈاکٹر تنویر احمد
کے نام سے جانتی ہے اُن کی زندگی میں بھی عشق رسولﷺ نے انقلاب بپا کیا اور
راقم کو جناب ڈاکٹر صاحب کے ساتھ وابستگی پر فخر ہے ڈاکٹر تنویر چوہدری اور
راقم کا تعلق1983 ہے۔ راقم کی تربیت میں جہاں قبلہ حکیم عنایت قادری
نوشاہیؒ کا ہاتھ ہے وہیں جناب ڈاکٹر تنویر احمد چوہدری نے بھی راقم کی ہر
قدم پر راہنمائی فرمائی ہے۔ دور حاضر کے ممتاز شاعر دانشور ہوسٹن امریکہ
میں مقیم جناب الطاف بخاری کے ساتھ عقیدت کے تعلق کی بنیاد بھی شاہ جی کا
سرکار نبی کریم ﷺ سے بے انتہا عشق ہے۔ جب ہم شان رسالت کی بات کرتے ہیں تو
اقبال ؒ کا نام نہ لینا بہت بڑی زیادتی ہوگی۔اقبالؒ جب بھی شان رسالتﷺ بیان
کرتے ہیں تو اُن کا کہا جانے والا ایک ایک لفظ دل کا ترجمان لگتا ہے۔اقبالؒ
نے تسخیر کائنات کے لیے حضور اکرمﷺ کی اطاعت و پیروی کو ضروری قرار
دیا۔ایسی تسخیر جو انسان کے لیے خوشی کا باعث ہو۔اِسی لیے اقبالؒ نے خود
مولائے کائنات کی زبانی اطاعت نبیﷺ کی اِس طرح ترغیب دی ہے َ
کی محمدﷺ سے وفا تو نے تو ہم تیرئے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کے لوح و قلم تیرئے ہیں
اور پھر اقبالؒ بے خودی میں فرماتے ہیں
شوق ترا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب
یہ وہ بات ہے جوپانچویں صدی ہجری کے مشہور بزرگ حضرت امام غزالی ؒ نے احیاٗ
العلوم میں تحریر فرمایا ہے۔ آپ فرماتے ہیں واحضر قلبک النبی صلی اﷲ علیہ
واسلم و شخصہ الکریم قل سلام علیک ایھا النبی (صلی اﷲ علیہ وسلم ورحمتہ اﷲ
و برکاتیہ۔
ترجمہ: (التحیات پڑھتے وقت ) پہلے نبیﷺ اور آپ ﷺ کی صورت پاک کو دل میں
حاضر کرو اور پھر کہو۔ ائے نبی ﷺ محترم: آپﷺ پر سلام،اﷲ کی رحمتیں اور
برکتیں ہوں ـ․راقم کا تعلق وکالت کے پیشے سے ہے۔ہمارئے محترم ممبران لاہور
ہائی کورٹ بار جناب جمیل فیضی، جناب راؤ شکیل، جناب چوہدری عبدالروف جناب
نعمان یحییٰ ،جناب احسان الحق رندھاوا، جناب حبیب الھی، جناب جسٹس نذیر
غازی ، جناب شاہد میر ایڈووکیٹس عشق رسولﷺ کو اپنی انفراری و اجتماعی
زندگیوں کا مرکز و محور بنائے ہوئے ہیں
بقول اقبال:
بمصطفیٰ برساں خویش را کہ دیں ہمہ اوست
اگر با و نرسیدی تمام بولہبی است
قران کریم نے بار بار نبی پاکﷺ کی سیرت مبارکہ کی طرف متوجہ کیا ہے۔ارشا د
ہوتا ہے
لقد کان لکم فی رسول اﷲ اسوت حسنہ۔
ـَ |