ہماری ناکامی کی وجہ
(Tajamal Hussain, Kalar Kahar)
آج کے جدید دور میں ہم عیسائیوں،
یہودیوں اور بے دین لوگوں کے محتاج کیوں ہیں جبکہ ہم الحمد و للہ مسلمان
ہیں اور ہمارا دین دینِ حق ہے اور ہم مانتے ہیں کہ اللہ عزوجل ایک ہے وہ
واحدہ لاشریک ہے اُسی نے کائنات کی تخلیق کی اور ہر ایک شے کی جو اس کائنات
میں موجود ہے چاہے وہ پرانے دور کی کوئی شے ہو یا دورِ جدید کی کیونکہ اللہ
عزوجل نے قران پاک میں ارشاد فرمایا ہے جس کا مفہوم ہے کہ “انسان کو وہی
کچھ ملتا ہے جسکی وہ کوشش کرتا ہے“ یہاں پر لفظ انسان تمام انسانوں کے لیے
ہے اسمیں کوئی تفریق نہیں تو جن لوگوں نے کوشش کی وہ چاہے جس مذہب یا فرقے
سے تعلق رکھتے ہوں اللہ عزوجل نے انہیں اُن کی کوششوں کا صلہ دیا جسکی وجہ
سے آج انسان نے بہت کچھ بنا لیا ہے جسے سائنسی ترقی کہاجاتا ہے چاہے وہ ایک
سوئی ہو یا ایک جہاز سب کا خالق صرف اور صرف اللہ عزوجل ہے۔ انسان تو صرف
مزدور ہے کوئی بھی ایسی چیز نہیں ہے جو کہ انسان نے خلق کی ہو کیونکہ خالق
تو صرف اللہ عزوجل ہے۔ اور انسان ہر ہر موڑ پر اپنے رب کا محتاج ہے اگر
انسان نے گاڑیاں گنیں کمپیوٹرز وغیرہ بنائے ہیں تو جن چیزوں سے بنائے ہیں
(مثلآ لوہا، آگ، مٹی، پانی، یا کوئی بھی دھات) سب اللہ عزوجل کی ہی دی ہوئی
ہیں نہ وہی انسان کو طریقہ سکھاتا ہے کہ ایسے کرو تو یہ چیز بنے گی۔ تو
پیارے دوستوں میرے اس مضمون کا خلاصہ یہ ہے کہ ہم نے کوشش ہی نہیں کی ورنہ
ہم کسی سے کم نہیں لیکین ہم لوگ تو کہتے ہیں کہ بس پیسہ پیسہ اور صرف پیسہ۔
کسی کو آگے نکلنے نہیں دیتے جلتے ہیں اسی وجہ سے ہم بہت پیچھے ہیں ہر چیز
میں اگر صرف معارفت حاصل کر لیں تو پوری دنیا کا تن و تنہا مقابلہ کر سکتے
ہیں پھر کوئی بھی مشکل مشکل نہیں رہتی بلکہ آسانیاں ہی آسانیاں یہاں بھی
اور وہاں بھی جہاں ہم سب نے جانا تو ہے مگر ہماری آنکھ تب کھلے گی جب اس
دنیا سے بند ہو گی تو دوستوں ابھی بھی وقت ہے اپنے رب کی عبادت اور شکر ادا
کرو کہ اُس نے ہمیں مسلمان گھرانے میں پیدا فرمایا۔ اللہ سے ڈرو جیسا کہ
اُس سے ڈرنے کا حق ہے اور اس دنیا کا ڈر دل سے نکال دو کیونکہ اللہ عزوجل
سے تو ڈرنا ہی ڈرنا ہے موت سے پہلے نہیں ڈرے تو موت کے بعد تو ڈر ہی ڈر ہے
تکلیف ہی تکلیف ہے جو کبھی نہ ختم ہونے والی ہے اب اجازت چاہوں گا اس یقین
کے ساتھ کہ شاید کوئی تو اس بات کو سمجھ سکے مجھ سمیت آمین یا رب العالمین |
|