ایک مسلمان بلاتا رہا دوسرا سیلفیاں لیتا رہا

رسول ؐ نے فرمایا:’’مسلمان مسلمان آپس میں بھائی ہیں‘‘یہ حدیث رسول ؐ نے صرف بتائی نہیں بلکہ عمل کر کے دنیا کو دیکھایا اور ہجرت کے بعد تمام مسلمانوں میں مساوات قائم کی ایک دوسرے کا بھائی بنایا تا کہ ایک مسلمان مشکل میں دوسرے مسلمان بھائی کی مدد کرے یہ ہے اﷲ اور رسول ؐ کا حکم۔اب ذرا غور فرمائیں میرے آرٹیکل پڑھنے والے جانتے ہیں میں جو معاشرے میں برائی دیکھتا ہوں اُس پر آرٹیکل لکھ دیتا ہوں ،آج کل Face Book بہت اہمیت اختیار کر چکا ہے جہاں آپ کو تصویر ،ویڈیوز وغیرہ سب مل جاتے ہیں کل رات میں نے ایک ایکسیڈنٹ کی ویڈیو دیکھی جس میں بائک کے دو حادثے دیکھائے گئے تھے ایک میں حادثے کے بعد لڑکے کی ہاتھ کی ہڈی نظر آ رہی تھی اور ایک اور حادثے میں پاؤں کٹ گیا تھا اور وہ لوگوں کو مدد کے لئے بلا رہا تھا میں نے دیکھا سب لوگ وہاں کھڑے ویڈیو بنا رہے ہیں ،کوئی تصاویر بنا رہا ہے لیکن اُن زخمیوں کو اُٹھا کر ہسپتال وغیرہ پہنچانے کے لئے کوئی نہیں آیا سب دور سے کھڑے تماشہ دیکھ رہے تھے اور یہ پہلا موقع نہیں ہے اکثر میں نے دیکھا ہے لوگ صرف تماشہ دیکھتے ہیں مدد کرنے کوئی آگے نہیں آتا ہم کو خوف ہوتا ہے کہیں ہمارے خلاف کوئی بات نہ ہو جائے ،لوگوں کا خوف ہے اﷲ کا خوف نہیں ہے ،اﷲ پر اعتماد کریں اگر آپ صحیح ہیں تو بچانے والی ذات موجود ہے حضرت ہابیل ؑ کو قابیل نے مارا اﷲ نے حضرت ہابیل ؑ کا نام تا قیامت زندہ کر دیا،نمرود نے حضرت ابراھیم ؑ کو آگ میں ڈالا اﷲ نے آگ کو گلزار بنا دیا،فرعون نے حضرت موسی ؑکو پانی میں ڈبونا چاہا اﷲ نے فرعون کو عبرت کا نشان بنا دیا،حضرت یوسف ؑ کے بھائیوں نے حضرت یوسفؑ کوئیں میں دھکا دے دیا بچانے والی ذات نے اُن کو مصر کا عزیز ِ مصر کو بنا دیا ؑکہنے کا مطلب یہ مارنے والا جتنی بھی کوشش کرے مگر آپ اگر حق پر ہیں تو کوئی بھی طاقت آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی،تصاویر لیں ،ویڈیوز بنائیں،سیلفیاں لیں لیکن یہ دیکھ لیں اس وقت اہم یہ کام ہے یا کوئی اور،میں آرٹیکل پڑھنے والوں سے ایک سوال کرتا ہوں جواب آپ اپنے ضمیر سے پوچھیں کہ ’’نماز کا وقت نکل رہا ہے اگر میں نے نماز نہیں پڑھی تو نماز قضا ہو جائے گی اور ایک طرف ایک مسلمان چلا چلا کر مدد کے لئے پکار رہا ہے اب ہمیں کیا کرنا چاہیے نماز پہلے پڑھیں یا اُس مسلمان کی جان پہلے بچائیں‘‘جواب آپ اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا کرنا ہے۔میں اپنے مسلمان بھائیوں سے گذارش کروں گا کہ ذرا سوچیں اگر اُن زخمیوں میں خدا نخواستہ آپ کی والدہ ہوں ،والد ہوں ،اولاد ہو،بہن ہو،تو کیا آپ پھر بھی اسی طرح ویڈیوز بنائیں گے یا فوراً ہسپتال پہنچائیں گے،ہم لوگ دوسروں کی فکر نہیں کرتے اپنی فکر میں لگے رہتے ہیں اگر ہماری بہن کو کوئی دیکھے تو غصہ آتا ہے اور اگر ہم کسی اور کی بہن کو دیکھیں تو خوش ہوتے ہیں آخر کیوں؟آج اگر میری بہن پر ،میری ماں پر،میری بیٹی پر کسی نے بری نظر ڈالی ہے تو کل میں نے بھی کسی کی ماں بہن اور بیٹی پر بری نظر ڈالی ہو گی۔خدارا سمجھیں دوسروں کا درد بھی اپنا درد سمجھیں ،ہم سب آپس میں بھائی ہیں ایک دوسرے کی مدد کی عادت ڈالیں ،اس بات کو سمجھیں اگر کسی کی اولاد روئے تو سر میں درد ہوتا ہے اور اگر ہماری اولاد روئے تو دل میں درد ہوتا ہے آخر کیوں؟کب تک ہم اپنے مسلمان بھائی کی تکلیف پر تماشہ دیکھتے رہیں گے آخر کب ہم کہیں گے کہ ہمارا خدا ایک ہماری کتاب ایک ہمارا دین ایک ہے۔آخر کب ہم اتحاد کی فضا قائم کریں گے۔آخر کب ہمارے دلوں میں خدا کا خوف جاگے گا۔زندگی میں یہ خوف جاگ گیا تو پھر تو صحیح ہے لیکن مرنے کے بعد کسی کی توبہ قبول نہیں ہوتی۔
Shahid Raza
About the Author: Shahid Raza Read More Articles by Shahid Raza: 162 Articles with 238564 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.