زلزلے اور ہم

اس کالم میں سائنس اور مزہب کے حوالے سے زلزلوں کا پس منظر پیش کیا ہے

جانے کب ہوں گے کم!
زلزلے قدرتی آفات ہیں یہ گناہوں کی کثرت سے آتے ہیں جب زلزلہ آۓ تو گناہوں سے توبہ کرو یہ بات بچپن سے لے کر آج تک ہم سنتے آۓ ہیں_ زلزلے کیوں آتے ہیں یہ بات جاننے کی خواہش بھی پہلے دن سے رہی ہے یوں تو انسانی زندگی میں روز ہی ایک نیا زلزلہ کسی نہ کسی صورت میں آیا رہتا ہے مگر سائنسی نقطہ نگاہ سے زلزلہ اس وقت آتا ہے جب زمین کی نچلی سطح کی چار پلیٹس لیئرز جنہیں آپ تہیں بھی کہ سکتے ہیں جو گراریوں کی مانند نظام زمین کے چکر میں مسلسل گھوم رہی ہوتی ہیں ان پلیٹس کے کنارے آپس میں اٹکنے کے بعد پھر سے جب حرکت (موو) کرتے ہیں تو اس پلیٹ میں ایک خوفناک قسم کی تھرتھراہٹ پیدا ہوتی ہے جو اس پلیٹ پر موجود اجناس کو تہ و نابود کر دیتی ہے اسی تھرتھراہٹ کو ہم زلزلہ کہتے ہیں اس تھراہٹ کی شدت سائنسی اصولوں کی رو سے ریکٹر سکیل پہ ناپتے ہیں یا رکارڑ کرتے ہیں_ زمین دو طرح سے گھومتی ہے یک وقت وہ سورج کے گرد اور نچلی سطح پہ چکر مکمل کر رہی ہوتی ہے سورج کے گرد زمین اپنا چکر 24 گھنٹے میں مکمل کرتی ہے جس سے رات اور دن بدلتے ہیں اسی رو کے نظام میں سورج گرہن , چاند گرہن لگتا ہے _نچلی سطح پہ زمین کا چکر سال میں مکمل ہو تا ہے زلزلے زمین کی نچلی رو کے نظام میں وقوع پزیر ہوتے ہیں قرآن حکیم میں چاند ,سورج ,ستاروں کے مقررہ اوقات پہ بدلنے اور زمین آسماں کے نظام کوسمجھنے والوں کے لیۓ واضع طور پہ نشانیاں بتایا گیا ہے _ایسے شاکس زمین کی طرح سمندری تہوں میں بھی مسلسل آتے رہتے ہیں دیکھنے اور سمجھنے والوں کے لیۓ سب کچھ واضع ہےاس پہ مزہبی بحث کرنا فضول کام ہے کوہ ہندوکش میں سب سے زیادہ شدید زلزلہ 28 نومبر 1945 میں 8.1 کی شدت سے بلوچستان میں آیا جس میں 4000 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں_ 8 اکتوبر 2005 کو آنے والا زلزلہ اب تک کا سب سے ہولناک سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان کا سبب بنا, 7.6 سے 7.8 ریکٹر سکیل کی شدت سے آنے والا زلزلے میں اسی ہزار(80000)سے زائد افراد لقمہ اجل بنے جبکہ لاکھوں کی تعداد میں زخمی اور بے گھر ہوۓ اس زلزلے کا مقام بھی کوہ ہندوکش تھا جبکہ شمال مغربی علاقہ جات مظفر آباد ,آزاد کشمیر ,مانسہرہ , ایبٹ آباد میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی_ 29 اکتوبر 2008 کو ایک بار پھر بلوچستان کے مقام پر مرکز کوہ ہندوکش 6.4 ریکٹر سکیل کی شدت سے آنے والے زلزلے میں سیکنڑوں افراد موت کی وادی میں چلے گۓ جبکہ ہزاروں افراد زخمی اور بے گھر ہوۓ 26 اکتوبر 2015 ایک بار پھراکتوبر کے مہینے میں 7.5 ریکٹر سکیل کی شدت سے آنے والے زلزلے نے پاکستان میں پنجاب اور خیبر پختونخواہ کو اپنا نشانہ بنایا جبکہ مرکز افغانستان و کوہ ہندوکش تھا ﮈھلتی دوپہر اور بارش میں آنے والے اس زلزلے میں کافی جانی و مالی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ آفٹر شاکس کا خطرہ بد ستور کئی دنوں تک موجود ہے افواج پاکستان اور قوم پاکستان تمام ﺫاتی, علاقائی ,سیاسی و سماجی اختلافات بھلا کر مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے قوم کے ہر فرد کا فرض ہے وہ اپنے حصے کا دیا جلا کر قومی وانسانی حقوق ادا کرے _

zahid mahmood
About the Author: zahid mahmood Read More Articles by zahid mahmood: 7 Articles with 7944 views I AM ONLY SIMPLE PERSON.. View More