بزرگوں کی عزت کا رخصت ہونا معاشرے کی تباہی کا سبب
(Ata Ur Rehman Noori, India)
آنکھوں دیکھا حال بیان کرتی ایک
دل گداز تحریر،پڑھئے اور سر دھنئے
اسلامی تعلیمات مکمل طور پرادب ہی پر مبنی ہیں اور ادب ہی کی تعلیم وتلقین
کرتی ہیں۔اس کارخانۂ قدرت میں جس جس کو جوجونعمتیں ملیں ادب ہی کی بنا
پرملی ہیں اور جوادب سے محروم ہے حقیقتاً ایسا شخص ہر نعمت سے محروم
ہے۔شاید اسی لئے کسی دانش ور نے کہاتھاکہ’’باادب بانصیب اور بے ادب بے
نصیب‘‘۔غرضیکہ ادب ہی ایک ایسی صفت ہے جو انسان کوممتازبناتی ہے۔جس طرح ریت
کے ذروں میں موتی اپنی چمک اوراہمیت نہیں کھوتااسی طرح مؤدب شخص انسانوں کے
جم غفیرمیں اپنی شناخت کوقائم ودائم رکھتاہے۔اسلامی تاریخ کی روشنی میں یہ
بات عیاں ہوتی ہے کہ ادب ہی کی بناپر حضرت جبرئیل علیہ السلام ’’سیدالملائکہ‘‘بنے
اور بے ادبی کی وجہ سے معلم الملائکہ ’’شیطان‘‘بنا۔اس طرح کی کئی روایتیں
اسلامی تاریخ میں دیکھی جاسکتی ہے۔شاعر کہتاہے
ادب ہی سے انسان انسان ہے
ادب نہ ہوتوانسان حیوان ہے
اب آئیے شاہکار دست قدرت مصطفی جان رحمت ﷺ کے فرامین کی روشنی میں
ادب،تعظیم، عزت اور شفقت کے فضائل پرایک طائرانہ نظرڈالیں تاکہ تمحیدی
کلمات کی اہمیت مزید واضح ہو ۔ حضرت عبادہ بن صامت سے روایت ہیکہ پیغمبر
اسلام ﷺ نے ارشاد فرمایا:میری امت سے نہیں جومسلمانوں کے بڑے کی تعظیم اور
چھوٹے پر رحم نہ کرے اور عالم کاحق نہ پہچانے۔(فتاوی رضویہ 296/3) حضرت
عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہما سے روایت ہیکہ رسول اﷲﷺ نے ارشاد
فرمایا:جس نے ہمارے چھوٹوں پر رحم نہیں کیااور بڑوں کی تعظیم نہیں کی وہ ہم
میں سے نہیں۔حضرت ابورافع بیان کرتے ہیکہ رسول گرامی وقارﷺ نے فرمایا:بوڑھے
کی فضیلت اپنے گھر میں ایسی ہے جیسے اﷲ کے نبی کی فضیلت امت میں۔سبحان اﷲ!!قارئین
کرام ان احادیث مبارکہ سے بخوبی اندازہ لگایاجاسکتاہیکہ اسلام میں بڑے
بزرگوں کے مقام ومرتبے کی کتنی اہمیت ہے۔پیغمبر اسلام نے بڑوں کی اہمیت کو
یہاں تک بیان کیاکہ شیخ کی فضیلت اپنے کنبے میں ایسی ہے جیسے پیغمبر کی قوم
میں ۔ (جامع الاحادیث 93/3 ) اﷲ کے پیارے محبوب ﷺایک اور مقام پر ضعیف کی
افضلیت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:بوڑھے مرد مسلم کی تعظیم اﷲ کی
عظمت وجلالت ہی کا اظہار ہے۔ (ابوداؤد و بیہقی)مزیدفرمایا:تین شخصوں کوہلکا
نہ جانے گامگر منافق۔ایک وہ جسے اسلام میں بڑھاپا آیا،عالم دین اور عادل
بادشاہ اسلام۔(طبرانی)حضرت ابوموسیٰ اشعری سے مروی ہے رسول اﷲﷺ کاارشاد
خوشبودار ہے:بے شک اﷲ کی تعظیم سے ہے بوڑھے مسلمان کی عزت کرنااورحافظ قرآن
کی،کہ نہ اس میں حد سے بڑھے اور نہ اس سے دوری کرے اور حاکم عادل کی(فتاوی
رضویہ 311/6 )اﷲ اﷲ! اسلام کتنا پاکیزہ مذہب ہے بوڑھوں کودردر کی ٹھوکریں
کھانے کے لئے چھوڑ نہیں دیابلکہ ان کی تعظیم کو اﷲ کی تعظیم قراردیا۔مگر
افسوس صدافسوس!آج بوڑھے ماں باپ کے ساتھ بچے کیاکچھ کررہے ہیں کسی سے مخفی
نہیں ۔ آج کے بچے والدین کوبات بات پر ڈانٹنے،جھڑکنے اوربلند آواز سے بات
کرنے میں ذرہ برابر بھی شرم محسوس نہیں کرتے۔ماں باپ کسی چیزکودو سے تین
مرتبہ پوچھ لیں تو بھنویں تن جاتی ہے مگر انہی ماں باپ سے بچپن میں یہی بچہ
جب ہکلاتے ہوئے کسی چیز کوباربار پوچھتاتووالدین خوشی خوشی بتاتے۔ماں باپ
کے آگے صرف دووقت کی روٹی رکھ دیناہی سب کچھ نہیں ہے بلکہ موت کی آخری ہچکی
تک ان کا ادب بجالاناانتہائی ضروری ہے۔مگر آج مسجدومدرسوں کی چوکھٹ پرگلی
محلوں میں بھیک مانگتے والدین ہرروز دیکھے جاسکتے ہیں کوئی پیٹ بھرنے کے
لئے ایک وقت کاکھانادے دیتاہے توکوئی جھڑک دیتا ہے ۔
ائے نوجوانو!اسلام میں ایک عام ضعیف کی عزت وعظمت اتنی بلندوبالاہے تو
والدین کامقام ومرتبہ کس قدر بلند ہوگا۔’’ تعلیم الاخلاق‘‘ میں ہے :ایک شخص
نے اپنی ماں کو کندھے پر سوار کرکے سات حج کرائے۔ ساتویں حج پر خیال آیا کہ
شاید میں نے ماں کا حق ادا کر دیا، رات کو خواب میں دیکھا کہ کوئی کہنے
والا کہہ رہاتھا کہ جب تو بچہ تھا اور سردی سخت تھی تو ماں کے پاس سورہا
تھا تو نے پاخا نہ کردیا تیری ماں نے بستر اٹھا کر دھویا۔ غریبی کی وجہ سے
دوسرا بستر نہ تھا تیری ماں اسی گیلے بستر پر کڑکتی سردی میں لیٹ گئی اور
تجھ کو رات بھر اپنے سینے پر لٹا ئے رکھا، تو کہتا ہے حق ادا ہو گیا۔ اے
نادان !ابھی تواس ایک رات کا بھی حق ادا نہیں کر سکا۔(برکات شریعت) اﷲ
اکبر!غور کریں کہ ہم معمولی معمولی خدمت سے خوش فہمی میں مبتلاہوجاتے ہیں
جبکہ سات حج کرانے پر بھی ایک رات کاحق ادا نہیں کیاجاسکتا۔اخبار ھذاکے
قارئین کے ذریعے ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیکہ ہر ضعیف ومعمر شخص کی تعظیم
وتکریم کی جائیں،والدین کی تاوصال خدمات بخوبی انجام دی جائیں اور حسب
مراتب لوگوں کے ساتھ شفقت،محبت اور عزت سے پیش آئیں جیسا کہ حدیث مبارکہ
میں وارد ہے مصطفی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:لوگوں کی حسب مراتب عزت کرو۔(صحیح
مسلم،ابوداؤد)اﷲ پاک ہم سب کو اعمال صالحہ اور نیکیوں کی توفیق عطا
فرمائے۔آمین |
|