غصہ اور غصے کا علاج

غصہ آنا ایک فطرتی بات ہے مگر غصہ آنے پر صبر کرنا دانشمندی ہے۔کہتے ہیں غصہ جب بھی آتا ہے تو اکیلا ہی آتا ہے لیکن جب غصہ جاتا ہے تو اپنے ساتھ عزت، وقار،رعب اورعقل بھی ساتھ لے جاتا ہے یہ غصہ ہی ہے جو اچھے بھلے انسان کو اندھا اوربہراکردیتا ہے سیدھی سی بات ہے انسان کو جب غصہ آتا ہے تو اس کو سامنے کچھ نظر نہیں آتا یہنی غصہ کی حالت میں ماں، بہین بھائی اور باپ جیسے عظیم اور انمول رشتے بھی کوئی معنی نہیں رکھتے اور انسان ایسی گھٹیاں حرکات و سکنات کر بیٹھتا ہے۔ جنکو نارمل حالات میں کرنے کا خواب بھی نہیں دیکھتا،شرم و حیا جیسے مقدس زیورات کو بھی غصہ کی حالت میں چکنا چور کر دیتا ہے۔ یہ غصہ ہی ہے جو میاں بیوی کے درمیان نکاح جیسے پاک رشتے کو تار تار کر کے طلاق جیسے حالات پیدا کر دیتا ہے۔اکثر و پیشتر ہم میڈیا پر دیکھتے ہیں سنگ دل بیٹے نے کبھی ماں کبھی باپ کبھی بہین کو قتل کر دیا ہے یہ سچ ہے ایسے جرائم کی وجوہات میں جائیداداور غیرت کے نام شامل ہوتے ہیں مگر بنیادی نقطہ غصہ ہی ہوتا ہے۔اسی لئے غصہ کو حرام کہا جاتا ہے، یہ دنیا کی واحد حرام چیز ہے جس کو پینے کا حکم ہے۔
سردار الانبیاء، خاتم النبیئن جناب رسولِ مقبول ﷺ کا فرمانِ عالی شان ہے
پہلوان وہ نہیں جو میدان میں اپنے مقابل کو گرا د ے بلکہ اصل طاقت ور وہ ہے جو غصہ کے وقت خود کو قابو رکھے
غصہ آنے کی بہت سی وجوہات ہوتیں ہیں جن میں تین قابلِ ذکر ہیں۔
اول بد مزاجی یا غصیلاپن
دوئم بیماری کی وجہ سے غصے کا آنا
سوئم خود ساختہ غصہ
اول قسم میں بد مزاج لوگ مبتلا ہوتے ہیں ۔یہ ایسے لوگ ہوتے ہیں جو جاہل ان پڑھ شرابی بھنگی اور زانی قسم کے ہوتے ہیں، ان میں تکبر غرور گمنڈ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوتا ہے، ان ہی اقسام کے لوگ جھگڑالوں، مرنے اور مارنے پر جلدی اتر ؤنے والے ہوتے ہیں، ایسے لوگ پرائی لڑائی میں جان بوجھ کر شریک ہو جاتے ہیں۔ باتونی اور شک و وہم کے مارے ہوئے ہیں،

دوئم قسم میں ایسے لو گ شامل ہیں، جو ہم تندرستی کی حالت میں ملنساز، شائستہ، اعلیٰ اخلاق و کردار کے حامل اور خوش اخلاقی جنکی پہچان ہوتی ہیں بے چارے جب بیمار ہوتے ہیں تو بیماری ہوش و حواس پر سوار ہو کر انسان کو غصیلا، جھگڑالوں،بد مزاج،روکھاپن میں مبتلا کر کے انسان کو دماغ سے عاری، اخلاقی توازن میں اتار چڑھاؤ پیدا کر کے انسان کو بے مقصد غصے میں مبتلا کر کے بیماری اچھے بھلے آدمی کو دنیا کے لئے تماشابنا دیتی ہے، ان بیماریوں میں نفسیاتی جیسے حسد ، بغض، کینہ۔ غیبت،جھوٹ، شامل ہیں وہاں دماغی بخار،خون کی کمئی،سرسام، مالیخولیا، مرگی، ہسٹیریا اور ہیپاٹاٹیس (کالایرقان)شامل ہیں،

غصہ کی تیسری قسم : خود ساختہ غصہ اس میں ایسا غصہ شامل ہوتا ہے جو فطرت کے قریب ہوتا ہے، ایسے غصے میں انسان کی حرکات و سکنات بے قابو نہیں ہوتی بلکہ غصہ کرنے والے کے کنٹرول میں ہوتیں ہیں، جیسا بیویاں اپننے خاوندوں پر مصنوعی غصہ کا اظہار کر کے اپنی خواہشات منواتیں ہیں، اساتذہ کرام طالب علموں پر مصنوعی غصہ کا اظہار کر کے طلبہ کو اصول علم میں معاونت فراہم کرتے ہیں، ماں بچوں کی تعلم و تربیت کے لئے بچوں کو مار کٹائی کی بجائے غصے کے اظہار سے کام چلاتی ہے، جہادی تنظیمیں جہاد کرنے والے مجاہدوں کے جزبات کو ابھار کر دشمن کے خلاف غصہ دلاتے ہیں، چھوٹے بچے جب دانت نکالیکے زمانے سے گزرتے ہیں ،تو بچوں کی فطرت بھی غصے اور غصیلے پن کا شکار ہو جاتی ہیں، جس سے معصوم پھول پیچش، دست، اسہال، قے متلی اور بخار کے ساتھ ساتھ چڑھ چڑھے یعنی غصے والے ہو جاتے ہیں، حالانکہ مادی اعتبار سے خون اور پانی کی کمی سے چڑھ چڑھاپن پایا جاتا ہیں یہ سچ ہے اس سے انکار نہیں مگر فطرتی طریقہ علاج (ہومیوپیتھی)خون اور پانی کی کمی سے انکار نہیں کرتی مگر اس چڑھ چڑھاپن کو قانون فطرت کے تحت فطرتی عمل قرار دیتی ہے۔

غصہ کا علاج و بچاؤ کا طریقہ ان میں سے کوئی ایک نھی کرنے سے غصہ کنٹرول کرنے میں مدد ملے گئی۔
(اول) پڑیئے اعوذباﷲِ من الشیطن الرجیم
(دوئم)کھڑے ہے تو بیٹھ جائیں، بیٹھے ہیں تو لیٹ جائیں
(سوئم)پانی پی لیں
(چہارم)وضو کر لیں۔اگر وضو ہے تو سجدہ کرلیں
(پنجم)ولا حول ولاقوۃ الِاباﷲ پڑھئے
(ششم)خاموش ہو جائیے، جس پر غصہ آ رہا ہے اس سے دور ہو جائیں
ہومیوپیتھک طریقہ علاج میں غصہ کا علاج
(۱) کیمومیلا ایسے بچے جو دانت نکال رہے ہوں، ضدی، چڑھ چڑھاپن،جس چیز کی بھی طلب کریں دینے پر پھینک دیں، ہر وقت اٹھائے رکھنے کی ضدکریں، بغیر کسی وجہ کے غصہ آنے کی بہترین دوا ہے جو عورتوں،بچوں اور بڑھوں کے لئے مفید ہے
(۲)سٹافیسگیریا ایسے مریض جن کو بہت غصہ آتا ہو، اور سامنے والے دانت میں کھوڑ اور کالے دانت والے غصہ کے مریض
(۳)بیلاڈونا یہ دوا ایسے غصے کے مریضوں پر استعمال کریں جو ہٹے کٹے، موٹے تاذے، غصہ کی حالت میں چہرہ آنکھیں سرخ، مار کٹائی والے لوگ
(۴) نکس و امیکا یہ ان لوگوں کے غصہ مین مفید ہے جو شرابی کبابی اور زانی قسم کے چٹ پٹی مرچ مصالحے والی اشیاء کھانے کے شوقین ہوں،
(۵) سیپیا ایسی خواتین جو دبلی پتلی انتہائی غصے والی ، چہرے پر زردی مائل گول نشان،ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھنے والی خواتین کے غصہ میں انتہائی مفید،

اس سے پہلے کہ میں آپ سے اجازت چاہوں یہ بتا دینا ضروری ہے کہ غصہ انسان کا کھلا دشمن ہے ، غصہ شیطان کا پسندیدہ کھیل ہے، انسان کا پکاارادہ ہی غصے کا علاج ہے، ایک روایت ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ راوی ہے کہ ایک آدمی آپ ﷺ کے پاس آیا کہ مجھے نصیت کیجئے آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا غصہ نہ کیا کر۔۔۔۔ اس آدمی نے کافی بار کہا آپ ﷺ نے ہر بار یہ ہی کہا کہ غصہ نہ کیا کر۔۔
Dr Tasawar Hussain Mirza
About the Author: Dr Tasawar Hussain Mirza Read More Articles by Dr Tasawar Hussain Mirza: 301 Articles with 346943 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.