قیامت کا ہولناک منظر

ہم لو گ کس طرف جا رہے ہیں کس راہ پر چل پڑھے ہیں اور کیو ں چل رہے ہیں کیا اسلا م کے پیرو کار ہیں ایک خدا ایک نبی ﷺ اور ایک کتاب قرآ ن کے پڑھنے اور ما ننے والے ہیں ہمیں دین کی تعلیم دینے والا کوئی نہیں یا ہم دین سے بہت دور جا چکے ہیں اﷲ تعالیٰ اور دین کے پیر و کاروں کی تعلیمات اور ان کی پیروی سے دور جا چکے ہیں اور اﷲ کہتا ہے اے بندوں میری بند گئی میں آ جا ؤ تمہا را رب سو یا نہیں ہے دیکھ رہا ہے تہجد پڑھنے والے کو بھی دیکھ رہا ہے نا چ گانے والوں کو بھی دیکھ رہا ہے ہو ٹلو ں کی محفلیں بھی اس کے سامنے جا ئے نما ز پر سجدہ ریز ہو نے والوں کی آہوں و سسکیوں کی بھی سنتا ہے مظلو م کی آ ہیں اور آ نسو بھی اس کے سامنے قرآ ن کی تلاوت بھی سنتا ہے اور گانے لیں بھی سنتا ہے قرآ ن کی تلاوت کرتے بہتے ہو ئے آ نسو بھی دیکھتا ہے اور نا چ گا نوں کو بھی دیکھ رہاہے دو ستو وہ وقت دور نہیں جب وہ اعلان کرے گا اے مجرموں اور ظالموں آ ج الگ ہو جا ؤ جرم کی انتہا کا نام قیامت ہے جب زمین کپکپائے گی آ سمان تھر تھرائے گا پہا ڑ ریزا ریزا ہو جا ئیں گے پانی سمندر وں ،دریاؤں ،بحیرہ عرب وعجم، بحیرہ او قیانو س ،سب نام نہیاد گنگا و جمنا میں آ گ لگ جا ئے گی جاندار بھی مر جا ئیں گے آ سمان پھٹ جا ئے گا ستارے ٹو ٹ جائیں گے،پہا ڑ ریز ہ ریزہ ہو جا ئینگے، سمندر ابل پڑیں گے سمندروں میں آ گ لگ جا ئے گی زمین سکڑ جا ئے گی زمین اپنے اندر کی چیزیں باہر پھینک دے گئی انسان بو لے گیا اس کو کیا ہو گیا ہے کا پہا ڑ روئی کے گالوں کی طرح اڑنے لگیں گے اﷲ کے حکم سے ساری کائنات کو مو ت دے دی جا ئے گی قیامت کے وقت فطرت کا نظام ایساہی ہو گا سورج چاند ستارے رات دن اسی طرح کام کر رہے ہوں گے بچے اپنے بستروں سے نکلیں گے مائیں چو لہا گرم کر رہی ہوں گی لو گ کارو بار زندگی میں مصروف کار ہو ں گے کا شتکار زمینوں میں حل چلا رہے ہو ں گے گندم کپاس کا جو بھی موسم ہو گا اس کا بیج کا شت کیا جا رہا ہو گاغرض ایک دم سے ایک بھیانک آ واز آ ئے گی اور آ فت مچ جا ئے گی بازار کپڑا فروش کپڑا کھولے میٹر یا گز کے ساتھ ناپ رہے ہو گے دوسرا گاہک جیب سے پیسے نکال کر اسے گن رہا ہو گا وہ پیسے گن کر دوکاندار کو دینے کے لئے ہاتھ بڑھائے گا تو ایک دم ایک دھماکہ ہو گا دوکاندار کے ہاتھ سے کھینچی گر جا ئے گی پیسے اڑ جا ئیں گے مائیں بچوں کو نا شتہ کر وا رہی ہو ں گی تو نوالہ ہا تھ سے چھوٹ جا ئے گا منہ میں جا نے کی بجائے زمین پر گرے گا بچیاں سکول جا نے کے لئے بستر سے اٹھ رہی ہوں گی بستے بکھر جا ئیں گے آ نچل اڑ جا ئیں گے مائیں نا آ شنا ہو جا ئیں گی والد ین اپنی اولاد کو پہچاننے سے انکار کر دیں گے ہر انسان بھاگے گا بھائی بھائی سے بہن، بہنوں سے بیٹا باپ سے خا وند بیوی سے دوست دوست کا نہ ہو گا یہاں تک کہ سنگ مر مر ،عالی شان کو ٹھیا ں،ما ل ،زر ،زمین ،طلا ئی زیورات،کروڑوں روپے کی گاڑیاں اس دن بم پروف گاڑیاں بھی اور ما ل زر ،زن زمین ،دہن دولت بھی کا م نہ آ سکے گئی سب کچھ چھوڑ کر بھاگ نکلیں گے چونکہ مکا نوں کی چھتیں اوپر آ رہی ہو ں گی ،زمین پھٹ جا ئے گئی شیر دھاڑنا بھول جا ئیں گے ہا تھی چنگاڑنا بھول جا ئیں گے ،ما ئیں اپنے بچوں دودھ دینا چھوڑ دئینگی، بھیڑیے غر غرانا بھول جا ئیں گے سانپ پھنکارنا بھول جا ئیں گے پو شیدہ مخلوق سامنے آ جا ئے گئی جنات آ جو ج ،ما جو ج جو سمندر کے پا نی ایک گھو نٹ میں پی جا ئینگے وہ مخلوق سامنے آ جائیں گے جو ابھی نظر نہیں آ تے موت کا بے رحم پنجہ بے رحم وار کوئی ادھر گرے گا کو ئی ادھر گرے گا گھر ٹو ٹے آ گ لگی پہاڑ ریزا ریزا ایک حکم کے ساتھ ساری انسانیت ختم ہو جا ئے گی رونے والا کو ئی نہ ہو گا دفن کرنے والا کو ئی نہ ہو گا زمین کی دڑاڑوں میں غا ئب ہو تے چلے جا ئیں گے پہلا آ سمان مو ت کے دھماکے سے اڑ جا ئے گاجب سا ری کا ئنات ختم ہو جا ئے گی پھر اﷲ پو چھے گا کو ن باقی ہے تو کپکپاتی ٹا نگو لڑ کھڑاتی زبان کے ساتھ ملک الموت کہے گئی اوپر اور نیچے یہ تیرا غلام باقی تو اﷲ کہے گا الموت مر جا مر جا تو بھی مو ت کا مزہ چکھ لے ایک چیخ کے سا تھ ملک الموت مر جا ئے گا یہ ا س دنیا کا انجام ہے پھر اﷲ تعالیٰ ساری کائنات کو موت دے کر کہے گا کوئی ہے میرے مقابل تو آ ؤ کوئی شریک لا ؤ پھر دوسری دفعہ پھر تیسری دفعہ پھر زمین اور آ سمان کو جھٹکا دے کر کہے گا میں ہو ں باد شاہ پھر کہے گا بادشاہ کہاں ہیں ظالم کہاں ہیں ایڑھی مار کر چلنے والے مال دولت والے کہاں چلے گئے آ ج کس کی باد شاہی ہے اے میرے بندوں بندیاں تم کچھ نہ تھے میں نے تمیں بنایا اور تمیں ختم کر دیا میں تمیں دوبارہ زندہ کروں گا اب ایک کو جنت میں جانا ہے اور ایک کو آ گ کے شعلوں میں جلنا ہے نہ آ گ میں جا نے والے مر سکتے ہیں نہ جنت میں جا نے والے اس وقت کا انتظار کرو پھر وہ وقت آ جا ئے گا پھر کیا ہو گا ایک آ واز آ ئے گی پھر سارے زمین سے نکل آ ئیں گے پھر کیا ہو گا سب کو میدان محشر کی طرف کھینچا جا ئے گا تین طرح کے لو گ ہو ں گے ایک وہ ہو ں گے جو سواریوں پر چل کر جا رہے ہو ں گے ایک وہ ہوں گے جو پیدل چل کر جا رہے ہو ں گے جو سر کے بل چل کر جا رہے ہو ں گے ملک شام ہے روز محشر کا یہاں شام کوئی 2000کلو میٹر کا فا صلہ ہے کہ پا ؤں کے بل چل کے جا ؤ تو چھالے پڑ جا ئیں گے جو سر کے بل چل کے جا ئیں تو کیا ہوگا صحا بہ نے عرض کیا کے یا رسول اﷲ کہ وہ سر کے بل کیسے چل کے جا ئیں گے تو آ پنے فر مایا جس اﷲ نے ان کو پا ؤ ں پر چلایا وہی ان کو سر پر چلائے گا قبریں پھٹ جا ئیں گی کچھ لو گ قبروں سے نکلیں گے ان کے چہرے کالی رات کی طرح تاریک ہو ں گے اور کچھ لو گ قبروں سے نکلیں گے ان کے چہرے ترو تازہ حسین چمکتے ہو ئے ہنستے ہو ئے یہ قبر سے نکلنے کا منظر ہے آ گے چلو تو اﷲ تعالی ٰ کسی کے دا ئیں ہا تھ میں کتاب دے گا جس کا پیپر سیدھے ہاتھ میں آ ئے گا یہ کامیابی کی علامت تو آ ؤ میرا پیپر پڑھو تو کسی کے الٹے ہا تھ میں آ ئے گا وہ کہے گا ہا ئے میں مر گیا میرے ہا تھ میں یہ پیپر کیوں آ گیا مو ت آ جا مجھے ختم کر د ے مو ت مر گئی مو ت آ نہیں سکتی جس کے سیدھے ہا تھ میں ہے وہ نعرے لگا رہا ہے لو گوں لو گوں آ جا ؤ دیکھو میں پا س ہو گیا مجھے ڈگری مل گئی جنت کی نوید مل گئی کامیابی مل گئی لو گ اسے کہیں گے تو کیسے کا میاب ہو گیا تو وہ کہے گا مجھے یقین تھا میرا اﷲ مجھ سے حساب لے گا میں اپنے پیپر کی تیاری کرتا رہا اوپر سے اﷲ تعالی ٰ فر ما ئیں گے میرے بندے کو پاک زندگی مبارک ہو خو بصورت زندگی مبارک ہو میرے عزیزوں وہ بھی کو ئی زندگی ہے جہاں لو گ مر جا تے ہو ں وہ بھی کو ئی جوانی ہے جسے بڑھاپا کھا جا تا ہو اور وہ بھی کوئی خو شیاں ہے جو غموں کی نذر ہو جا ئیں اور وہ بھی کوئی گھر ہیں جنہیں لو گ چھوڑ کر مٹی کی چادر اوڑ کر زیر زمین منوں مٹی تلے جا کے سو جا ئیں یہ سب کچھ ایسے ہی نظر کا فریب ہے سمجھ دار عقل مند بچہ بچی مرد عورت وہ ہے جو اپنے اﷲ کو راضی کر نے و آ خرت کے لئے تیاری کرے اﷲ ہم سب کو معاف فر مائے آ مین۔
Imtiaz Ali
About the Author: Imtiaz Ali Read More Articles by Imtiaz Ali: 37 Articles with 36042 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.