شادی کس سے کی جائے؟ (حصہ اول)

موجودہ دور میں ہمارے ہاں طلاق کی شرح بہت بڑھ گئی ہے اس کی کئی وجوہات ہیں جن میں اہم وجوہات مادیت پرستی میں اضافہ اور معاشرتی اقدار اور روایات کا ختم ہونا ہے ہم میں وہ تمام خوبیاں اور اوصاف ختم ہو رہے ہیں جو نہ صرف ایک پر امن اور خوشگوار معا شرے کے لئے بلکہ ازدواجی زندگی کی کامیابی کے لئے اہم اور بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ آج کل اچھا رشتہ ملنا ایک مسئلہ بن گیا ہے خاص کر لڑکیوں کو ایک اچھا رشتہ ملنا نہ صرف لڑکیوں بلکہ ان کے والدین کے لئے بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ اس کے لئے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے

تعلقات بچائیں اور مضبوط کریں

موجودہ دور مادیت پرستی اور مفاد پرستی کا دور ہے ہر کوئی اپنے اپنے مفاد کو تر جیح دیتا ہے، ہر کوئی اپنا اپنا رونا روتا ہے اور ہر کوئی مادیت پرستی میں ڈوبا ہوا ہے۔ آج کل وہ تمام اوصاف اور خوبیاں جو ایک انسان خاص کر مسلمان کے لئے بہت اہم اور بنیادی سمجھے جاتے ہیں جیسے پیار و محبت ، اخوت و بھائی چارہ ، صبر و تحمل ، ایثار و قربانی اور رواداری۔ یہ ایسے اوصاف ہیں جن کی وجہ انسان کی زندگی میں امن و سکون اور خو شحالی تھی لیکن موجودہ دور میں یہ سب اوصاف ختم ہو کر رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے انسان کی زندگی میں مشکلات ، مسائل اور مصائب نے گھر کر لیا ہے اور آج ہر انسان پریشان نظر آتا ہے اس کی زندگی میں امن و سکون ختم ہو کر رہ گیا ہے وہ حقیقی خوشی کے لئے ترس کر رہ گیا ہے اور چھوٹی چھوٹی اور عارضی خوشیوں سے دل کو بہلاتا ہے۔ ان اوصاف اور خوبیوں کے نہ ہونے کی وجہ سے انسانی تعلقات بکھر چکے ہیں آج بھائی کو بھائی سے، اولاد کو والدین سے، دوستوں کو دوستوں سے کوئی سروکار نہیں جہاں بھی کو ئی ذاتی مفاد یا کوئی ذاتی خواہش کو ذک پہنچتی یا نقصان ہوتا نظر آتا ہے وہاں سب رشتہ داریاں، تعلقات اور رابطے نظر انداز کر دیئے جاتے ہیں اور اپنے مفاد اور اپنی خواہشات کو حاصل کرنے کے لئے سب کچھ داؤ پر لگا دیا جاتا ہے نہ کوئی رشتہ دیکھا جاتا ہے اور نہ کوئی تعلق، نہ کوئی خوبی دیکھی جاتی ہے اور نہ کوئی خامی۔ یہ سب کچھ صرف اور صرف مادیت پرستی کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ ہم نے مذہب ، اخلاق ، اوصاف ، کردار اور انسانیت سب کچھ چھوڑ کر صرف اورصرف روپے پیسے اور دولت کو سب کچھ سمجھ لیا ہے اور اسی دولت کی خاطر تمام رشتے، تعلق اور اخلاقی اقدار اور رویات کو پس پشت ڈال دیا ہے۔ بات کچھ دور نکل گئی ہے میرا یہ کالم اصل میں ازدواجی زندگی کے بارے ہے جو آج کل بہت مشکل کا شکار ہے خاص کر عورتوں کے بہت سے مسائل ہیں لڑکیوں کو جہیز کی خاطر رشتہ نہ ملنا، رشتہ ہو جانا تو زندگی اچھی اور خوشگوار نہ گزرنا یا طلاق ہو جانا وغیرہ۔ ازدواجی زندگیوں کی ناکامی کی سب سے بڑی وجہ بھی اوپر بیان کئے گئے اوصاف اور خوبیاں نہ ہونا ہے۔ ہر ماں باپ کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی اولاد کو رشتہ اچھی جگہ ہو اور وہ ہنسی خوشی زندگی بسر کرے اور امن و سکون سے ایک خوشحال زندگی بسر کرے۔

میں اپنے اس کالم میں چند طریقے لکھنا چاہتا ہوں جن کے ذریعے والدین یا لڑکے اور لڑکی کو کچھ نہ کچھ اندازہ ہو جائے گا کہ کس سے شادی کی جائے۔ میں یہ سب صرف اس لئے لکھ رہا ہوں کہ میں چاہتا ہوں کہ اللہ پاک ہر لڑکی کو آباد اور شاد رکھے اور ہر گھر میں پیار و محبت اور امن و سکون ہو۔ یہ سب بالکل درست نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ سب کچھ اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہوتا ہے لیکن اللہ تعالی نے انسان کو سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت سے رکھی ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اپنی عقل سے غور و فکر کر کے فیصلے کرنے چاہیے باقی اللہ تعالی پر چھوڑ دینا چاہیے۔ میں اس کالم میں مختلف طریقے بیان کروں گا جن کی مدد سے کوئی بھی اپنے لئے یا کوئی بھی اپنے کسی دوست یا رشتہ دار یا اولاد کے لئے موضوع اور صحیح رشتہ کا انتخاب کر سکیں گے۔ ( باقی انشا ء اللہ اگلے حصے میں)
kashif imran
About the Author: kashif imran Read More Articles by kashif imran: 122 Articles with 169206 views I live in Piplan District Miawnali... View More