کیسے ہمارے یہاں جب کسی کے ماں باپ مر جاتے
ہیں یا کوئی عورت بیوہ ہو جاتی ہے تو اس کےارد گرد کتنے خدا پیدا ہو جاتے
ہیں ہر ایک اس کا مالک اور مختار بننا چاھتا ہے ہر کوئی اسے اپنے زیر دست
رکھنا چاہتا ہے ہر شخص اپنی مرضی سے اس کی زندگی کے فیصلے کرنا چاہتا ہے
جیسے سب اسے اپنا غلام بنانا چاہتے ہوں زندگی کتنی تنگ ہو جاتی ہے ایسے میں
۔ نہ آپ اپنی مرضی سے سوچ سکتے ہیں نا اپنی مرضی سے کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں
-
ایسے میں کوئی آئے اور اپ کو ان سب خداؤں سے خرید کر آزاد کر دے وہی تو اصل
مسیحا بے وہی تو ہے کہ انسانیت کو جس کا انتظار رہتا ہے وہی تو ہے کہ اللہ
کے یہاں جس کا بلند مرتبہ ہے -
غلام صرف وہ تو نہیں تھے کہ جنہیں منڈی سے خرید کر لایا جاتا تھا غلام وہ
بھی ھوتے ھیں جنہیں ان کی کمتری یا کمزوری کے باعث ہم ان سے ان کی سوچ، ان
کی مرضی، آن کی فیصلہ کرنے کی صلاحیت چھین لیتے ھیں اور خود ان کی زندگیوں
کی خدا بن جاتے بیں-
وہ سارے لوگ کہ جو صدقہ و خیرات کرنا اور خدا کی تائید و نصرت چاہتے ہیں ان
سے گزارش ہے کہ ایسے غلاموں کو خرید کر آزاد کیا کریں کہ یہ اللہ کے
پسندیدہ اعمال میں سے ایک ہے اور آزاد شخص کی آزادی کی معراج ہے۔ اللہ آپ
کو اس کا اجر دے اور اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو |