نوجوان اور نظام تعلیم

بسم اﷲ الرحمن الرحیم

کسی بھی قوم کی ترقی اور خوشحالی کا انحصار آمن و آمان کی صورت حال پر منحصر کرتی ہے۔پاکستان پچھلے کئی دہائیوں سے حالت جنگ میں ہے۔جس کی وجہ سے پاکستانی معاشرہ شدید انتشار کا شکار ہے۔ ہر طرف ظلم و بربریت کا بازار کا گرم ہے۔ آئے روز ہماری نوجوان نسل انتہا پسندی کی طرف راغب ہوتے جارہے ہیں۔جسکی وجہ سے ہر عام وخاص پریشانی اور سکتے کے عالم میں ہے ۔جو نوجوان آگے چل کر پاکستان کی قیادت پاکستان کی بھاگ دوڑ سنبھالنے والی تھی آج وہ غاصبوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور اسکی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم نے بابائے قوم اور علامہ اقبال کا دیا ہوا سبق بھلا دیا ۔ آج ہمارے حکمران پاکستان کے حالات سدھارنے کے بجائے صرف اور صرف اپنے ذات تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں اور پاکستان کا ہر فرد اجتماعیت کے بجائے صرف انفرادیت ہی کو ترجیح دے رہا ہے۔جہاں پر اپنے محسنوں کے بتائے ہوئے راستوں کو ترک کیا جاتا ہے وہاں پر اچھائی کی اُمید کرنا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے۔ کوئی بھی معاشرہ تب تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک وہاں عدل و انصاف نہ ہو۔ پاکستان کے ان حالات کی سب سے بڑی وجہ عدل و انصاف کا نہ ہونا ہے۔ اور دوسری طرف نظام تعلیم کی اگر بات کی جائے تو ہمارے سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت زار کسی کچراہ دان سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتا اور کیوں رکھے کہ جس مُلک مین تعلیم بھی اونچھ نیچ کی بنیاد پر دی جائے وہاں کے تعلیمی ادارے ایسے ہی ہوں گے۔ میں بذات خود ایک سٹودنٹ ہونے کے ناتے ایک چھوٹی سی مگر ایک جامع مشورہ دوں گا تعلیمی نظام کی بہتری کے حوالے سے۔ جب تک پاکستان مین یہ قانون نہیں لایا جاتا کہ حکومتی عہدوں پر فائز وزیر اعظم سے لیکر چپڑاسی تک جس میں بیوروکریسی،سٹیبلشمنٹ کے سارے لوگ آتے ہیں کے بچے سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کریں گے اگر کوئی بھی سرکاری ملازم یا عہدیدار ایسا کرنے سے قاصر رہا تو وہ نا اہل ہو جائے گا جب پاکستان مین یہ قانون لاگو کر دیا جائے گا یقین جانئے پاکستان کچھ سالوں میں دنیا کے عظیم قوموں میں شامل ہو جائے گا ۔کیوں کہ ایسا کرنے سے سب سے بڑا فائدہ پاکستان کے عام عوام کو پہنچے گا کیونکہ تب ہر سرکاری عہدیدار منسٹر بیوروکریٹ سرکاری اداروں کو سنوارنے میں دن رات ایک کرے گا۔ اور سرف ایسا کرنے سے عام عوام کی احساس محرومی دور ہو گی اور جس کی وجہ سے نوجوان نسل دہشت گردی اور انتہا پسندی کی طرف مائل ہونے کے بجائے پاکستان کی بہتری کے لیے کام کرے گی۔
Jahangir Khan Kakar
About the Author: Jahangir Khan Kakar Read More Articles by Jahangir Khan Kakar: 3 Articles with 2880 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.