جنرل راحیل شریف اور تعلیم۔۔۔۔؟

مناسب تعلیم کا عام ہونا ہی’’ مادر اصلاح و فلاح‘‘ ہے جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ مستقبل میں تعلیم کے لئے منصوبہ بندی کرنا ہو گی ،کیہں نہ کہیں وہ کرن روشن ہے جو آس بندھاتی ہے ،علم کے’’ چراغ جلانے ‘‘کا کام سرکار کرتی ہے لیکن کیا کریں کہ ہمارا معاملہ جدا ہے ،ایک عورت تعلیم پائے گی تو ایک نسل بڑھے گی ،لڑکوں کو تو والدین انگلی پکڑ کر اسکول لے جاتے ہیں ،کمال تو تب ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو بھی لے کر آئیں ۔۔۔میں نے شہروں میں ،قصبوں میں ،گاؤں میں ،بستیوں میں اور ایسے علاقوں میں کمسن بچوں کے اسکول دیکھے ہیں جہاں دور دور تک کھجور کے درختوں کے سوا کچھ نظر نہیں آتا ہے ۔۔۔اسکولوں کی بلڈنگ نہیں ،ٹیچرز نہیں ،پیسے نہیں ملتے ۔۔۔کمرے کم ہیں ،بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں ،مانٹیرنگ کا کوئی نظام نہیں ہے ۔۔۔ٹیچرز گھر بیٹھے تنخوائیں وصول کرتے ہیں ۔۔۔۔؟ اور سب اچھا کی’’ رپورٹ‘‘ ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟اگر غور کیا جائے تو ہمارے ہاں مناسب تعلیم کی کمی کے باعث ہی دہشت گردی کو پذیرائی ملی ہے ،ضعف اعتقاء کے باعث لوگ ڈاکٹرز سے رجوع کرنے کی بجائے عطائی ،ویدوں ،عاملوں ،ڈبہ پیروں کی طرف رجوع کرنے لگے ہیں اور پٹری سے اتر رہے ہیں ،تعلیم عام کرنا بنیادی ضرورت ہے مگر اس کے لئے طے کرنا ضروری ہے کہ کس میعار تعلیم کو ترجیح دی جائے ،آج مہذب ترقی یافتہ ملکوں میں یکساں تعلیم دی جاتی ہے مشال کے طور پر یوکے میں اگر 10بجے الجبرا کا پیریڈ ہے تو پورے ملک کے تعلیمی اداروں میں 10بجے حکومت کا مقرر کردہ کتاب سے ہی الجبرا پڑھایا جائے گا ،جبکہ پاکستان میں ہر کالج اور سکول اپنا اپنا نصاب رائج کئے ہوئے ہے ،جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی ،انتہا پسندی اور شدت پسندی کو بہت قریب سے دیکھا ہے اور یہ نتیجے پر کہ ملک میں تعلیم کے لئے ایک الگ الگ نساب کی بجائے ملک گیر منصوبہ بنانا ہو گا جو ہر لھاظ سے مساوات پر قائم ہو گا ،یہاں تو محمود کسی اور صف میں ہے اور ایاز کسی اور میں۔۔۔۔۔تعلیم کو باقاعدہ تجارت کی شکل اختیار کر چکی ہے ،ٹیوشن اور خلاصہ کلچر بھی ختم کرنا ہو گا ،امتحانات کے نظام کا جائزہ لینا ہو گا ۔۔۔۔مغرب نے زندگی کے بہتر اصول اور علوم فنون مسلمانوں سے سیکھے ،ان کی کتابیں بھی رائج کیں اور آج اچھی تعلیم اور تعلیمی اداروں کی سستی بلکہ مفت فراہمی سے انہوں نے نئی نسل کو درست پٹری پر ڈال دیا ہے ،جنرل راحیل شریف کو بحثیت ایک جنرل کے یہ احساس ہو اہے کہ گولہ بارود سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا اس صورت ممکن ہے کہ معاشرہ بہترین قسم کی تعلیم سے آراستہ ہو ،بہتر نساب ،بہتر معلم ،اور ارازاں حصول تعلیم یہ وہ عناصر ہیں کہ جن کی ترکیب سے ایک اعلی تعلیم یافتہ شخص تیار ہو سکتا ہے ،اس کے لئے حکومت کو اپنے تمام وسائل بروئے کار لانا ہو ں گے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی کا حقیقی صفایا کرنے کے لئے بامقصد تعلیم عام کرنے کو ہی حتمی راستہ سمجھا ہے ،اور ان کی سوچ سے حکومت اور عوام دونوں اتفاق کریں گے ۔۔۔ورنہ یہ ملک اسی طرح اندھیرے راستوں میں بھٹکتا رہے گا۔۔۔۔۔۔۔ خادم اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی تعلیم کے شعبے میں خاصی خدمات ہیں مگر ابھی اور بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ،پنجاب کے دور افتادہ علاقوں میں سکولوں میں نہ چار دیواری ہے ،نہ واش رومز، نہ پینے کا پانی ہے ، اور نہ ہی ٹیچرز جبکہ جو ایک دو کمرے ہیں ان میں علاقے کے چوہدری یا وڈیرے سائیں کے جانور باندھے ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔دانش اسکول کا میعار ان عام سرکاری اسکولولز کو بھی نصیب ہو نا چائیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حکومت کو چائیے کہ طالب علم کو حصول علم آسان بنائے ہمارے ہاں ’’اے گریڈ‘‘ کی دوڑ نے بہت گمبھیر مسائل پیدا کر دئیے ہیں اور کرپشن کے نت نئے راستے کھول دئے ہیں ،ضروری نہیں کہ اے گریڈ لینے والاطالب علم سے بی گریڈ والا طالب علم بھی بہتر کارکردگی دکھا سکتا ہے ،طوطے کی طرح کسی بھی چیز کو رٹ لینا کسی کو آداب زندگی آتے ہیں اور نہ ہی اس کے اندر مشکل حالات سے نبرد آزماہونے کا حوصلہ پایا جاتا ہے ،ہمارے ہاں بہت سے طلبہ ذہین اور جدت پسند ہیں انہیں حصول تعلیم تک عسائی حاحل ہو جائے تو وہ ہر شعبے میں قیادت فراہم کر سکتے ہیں ، دوسری اہم خبر کہ جنرل راحیل شریف نے 9دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے جن میں محمد غوری ،عبدالقیوم ،احسن محبوب ،گجر عبدالروف،شفقت فارقی ،فرحان ،ہاشم اور سلمیان شامل ہیں ۔۔۔۔یہ ملزم روالپنڈی پریڈ لین مسجد اور ملتان میں آئی ایس پی آرکے دفتر پر حملوں میں ملوث ہیں ۔۔۔۔۔۔بے شک اس طرح کی بروقت سزاؤں سے ہی دشمنوں کی کمر توڑی جا سکتی ہے ان کو ان کے انجام تک پہنچانا بہت ضروری ہے ۔۔۔سزائے موت کا عمل بھی اسی نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے جو اس وقت پورے ملک میں زور و شور سے جاری ہے ۔۔بلاشبہ انسداد دہشت گردی فورس کو بڑے چیلنز کا سامنا ہے مذہبی دہشت گردی، انتہا پسندی، اور دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنا ہو گا اور اگر ادھورا چھوڑا گیا تو کاونٹر اٹیکس کی وجہ سے خوفناک ردعمل سامنے آئے گا ،پنجاب اور پورا پاکستان کو کمزرو کرنے والی دہشت گردی کسی صورت اور ملک کے کسی حصے میں بھی قبول نہیں کی جائے گی،۔۔۔۔۔۔ ختم شد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Dr M Abdullah Tabasum
About the Author: Dr M Abdullah Tabasum Read More Articles by Dr M Abdullah Tabasum: 63 Articles with 43893 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.