ہماری عوام انڈیا سے بہت متاثر ہے ۔ہمیں
انکی فلمیں ،ڈرامے ،انکے ڈانس ،انکی بیباکی ،حد تو یہ کے ہم انکی فحاشی ،بیہودگی
اور عریانیت تک سے متاثر ہو جاتے ہیں ۔یقین نہ آئے تو آج کل ہونے والے
ایوارڈ شوز کی ہونے والی تقریبات دیکھ لیں ۔ہماری اداکارئیں جس طرح کا لباس
پہنتی ہیں اور ڈرامو میں جو ماحول ہم دکھاتے ہیں وہ پاکستانی معاشرے کی اصل
تصویر تو نہیں ۔
ہم نے انڈین ڈراموں سے بیہودگی اور کم لباسی تو سیکھ لی ہے ،لیکن ان سے حب
الوطنی کا سبق نہیں سیکھا ۔جس طرح سے وہ اپنے مذہب کا پرچار کرتے ہیں سوپ
ہو تو ہر قسط میں روزانہ ایک سین پوجا پارٹ کا ضرور ہوتا ہے ۔انکے ہر ڈرامے
میں ماڈرن سے ماڈرن لڑکا،لڑکی اپنے مذہبی تہوار پوری شان و شوکت اور اہتمام
سے مناتے ہیں ۔بلکے سچ پوچھیں تو کہانی تو برائے نام ہوتی ہے زیادہ تر ہولی
دیوالی نوراتی راکھی اور گنپتی کے تہوار ہی دکھاے جاتے ہیں ۔ اسی طرح ہر
ڈرامے میں بھارت ماتا سے محبت اور ایکتا کا چرچا کرتے ہیں ،صرف چرچا کرتے
ہی نہیں محبت بھی کرتے ہیں .سوا ارب کی آبادی والے اس ملک میں بیشمار قومیں
آباد ہیں.مختلف ذاتیں ہیں.ذات پات کے جھگڑے بھی ہیں .اسکے باوجود وہ اپنے
ڈرامو میں ملک سے محبت کے گن گاتے نظر اتے ہیں .انکے چینلز تعصب کو ہوا
نہیں دیتے .وہ یک جہتی اور اتحاد کا سبق دیتے ہیں .وطن سے محبت کا پرچار
کرتے ہیں .جبکے ہمارے ہاں یہ تعصب بہت کم ہے.لوگ اپس میں مل کر رهتے ہیں .رشتے
کرتے ہیں.لیکن ہمارے چینلز چند ایک متعصب قسم کے بیانات کو نمایاں کر کے
دکھاتے ہیں کوئی مظلومیت کا رونا رویے تو اسکو اسطرح سے پیش کرتے ہیں کے
لگتا ہے ظلم کے پہاڑ ٹوٹ گئے ہیں .خالصتان تحریک میں بھارتی حکومت نے سکھوں
کو کچل کے رکھ دیا تھا انکی مذہبی عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل میں فوج گھس گی
تھی لیکن میڈیا نے انہیں اپنی مظلومیت کا رونے کا موقع فراہم نہیں کیا .جبکے
ہمارے ڈرامو میں پاکستان کا نام لینا قدامت پرستی میں شمار ہوتا ہے .ماڈرن
نیزم کا مطلب ہوتا ہے مذہب اور ملک کی برائیاں کرنا .جبکے بھارت اسکے برعکس
دکھاتا ہے .کاش! لوگ اس چیز کو سمجھ لیں تو اپنے ڈرامو کا ذریے لوگو کی سوچ
بدل لیں . |