قوم کے معماروں کی محنت

توجہ دو اپنی پڑھائی پر
نہ پڑو عشق کے عذابوں میں
عُمر کٹتی ہے ان کی کانٹوں میں
جو رکھتے ہیں پھول کتابوں میں
ڈاکٹر صاحب جو بھی کہہ گُذرے ہوں لگتا یوں ہے جیسے وہ سب بھی اُن کے ساتھ نہ سہی مگر آھستہ آھستہ ہمارے درمیان سے گذر چکا ہے جبھی ہمارے شاگردوہ جو بہت شوخ ہوتے ہیں ہر کام میں آگے بڑھ کرحصہ لیتے ہیں وہ بھی جو کچھ نہیں کرتے اور اساتذہ سے نکمے ہونے کا خطاب پاتے ہیں اور بھی جودرمیانے درجے کے ہوتے ہیں تقریباً سبھی ایک کام بے حد لگن اور جوش و ولولے کے ساتھ کرتے ہیں وہ ہے محنت کے ساتھ کی جانے والی محبت۔

سوال یقیناً یہ ہوگا کہ محبت محنت کے ساتھ کیسے ہو سکتی ہے یہ تو لافانی جذبہ ہےقدرت کے اشارے سے دلوں میں اُتر کردلوں کو اپنے سحر میں جکڑ کر دنیا و مافیا سے بے خبر کر دیتا ہے تو جناب بلکل بجا سوچا آپ نے اس محبت کے لئیے تو محنت کی ضرورت نہیں ہوتی اور جس محبت کے لیئے محنت کی ضرورت ہوتی ہے یہ وہی محبت ہوتی ہے جو ہمارے شاگرد کرتے ہیں۔ جی ہاں ہمارے شاگردوں کا پسندیدہ مشغلہ محبوبائیں جمع کرنا ہوتا ہے یقیناً یہ کوئی آسان کام نہیں ایڈوانچر کے شوقین شاگرد بھی ذیادہ تر یہی کام کرتے ہیں۔اور ایسے ایسے پینترے آزماتے ہیں کہ پکی عمر کے لوگ بھی دنگ رہ جائیں انکی اداکاری کہیئے یا محنت قابلِ تعریف ہوتی ہے جو انکی ہم عمروں کو پل میں اپنے سحر میں جکڑ لیتی ہے انہی شاگردوں میں سے ایک کی کی جانے والی محبتوں کی تعداد سترہ ہے جو خود ان گنہگار آنکھوں نے بھی ملاحضہ کی۔ پندرہ سولہ سال میں سترہ محبتیں بگھتا لینا یقیناً اپنے آپ میں ایک عظیم کارنامہ ہے اور یہ محبتیں نہ صرف کی جاتی ہیں بلکہ شرط لگا کر کی جاتی ہیں نہ صرف کی جاتی ہیں بلکہ ثبوت کے ساتھ کیجاتی ہیں ہمارے قوم کے معماروں کے سر یہ سہرا بھی جاتا ہے کہ یہ اپنا دل ہر لڑکی کے لئیے ڈھڑکتا ہوا پاتے ہیں۔اتنی محبتیں کرنا یقیناً پاکستان کے معماروں کا قابلِ تحسین کارنامہ ہے اور جو اتنی محبتیں پھیلاتے ہیں یقیناً وہ نوبل پرائزپانے کا بھی حق رکھتے ہونگے، اور یہ خوش آئند بات ہوگی کہ پاکستان کے نوجوانوں کی اکثریت صاحبِ نوبل پرائز ہے جو عالمی شہرت کا بھی باعث بنے گی۔

کبھی خیال آتا تھا کہ نصاب میں ہمارے شاگردوں کے لیئے مضمونِِ محبت بھی ہونا چاہیئے تاکہ دلچسپی رکھنے والے شاگردوں کے لیئے بھی پڑھائی میں کچھ دلچسپی کا مواد نکل آئے مگر دیکھتے ہی دیکھتے اس خیال نے اپنے قدم مزید مظبوطی سے جما لیئے ہیں کہ نصاب میں مضمون کی جگہ ایک عدد ڈیپارٹمنٹ ہونا چاھئیے تاکہ اچھی محبت کرنے والے شاگردوں کو محنت سے کی جانے والی محبت کا صلہ مل سکے انکی محبت رایئگا نہ جائے۔ میرا کام تھا آپ سبھی کو مطلع کرنا ، اب اسکے لیئے کون سا قانون ہو کون سی پیشکشیں ہوں جو ہمارے شاگردوں کے اس فن کو مزید نکھار بخشے وہ سوچنے کا کام آپ سبھی کے لیئے۔
Kosar Naz
About the Author: Kosar Naz Read More Articles by Kosar Naz: 18 Articles with 14906 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.