ابتدائے مکافات عمل

دیکھیں اگر آپکا رابطہ، چاہے کام کی ہی وجہ سے ہی سہی مگر ہے تو سہی نا مردوں سے؟ تب تو زیادہ ضرورت آپکو ایک شوہر کی، جو آپکا محافظ بھی ہو، لوگوں کو بھی پتا ہو کہ آپ ایک شادی شدہ ہیں اور پھر ہر کوئی آپ سے ایک حد میں رہ کر ملے گا....نہیں سر مجھے کوئی محافظ نہیں چاہیے ابھی ، میں خود اپنی حفاظت کر سکتی ہوں
سر میں زندگی کو مکمل انجوائے کرنا چاہتی ہوں، اڑنا چاہتی ہوں، آزاد رہنا چاہتی ہوں، مجھے کچھ خاص کرنا ہے زندگی میں، کچھ بننا ہے مگر میرے والدین شادی کرنا چاہتے ہیں، مجھے قید کر دینا چاہتے ہیں، آپ سمجھا دیں نا انکو ان سے مل کر، وہ بھی سیمینار میں آئیں ہیں، میں انکو آپ کی باتیں سنوانے لائی ہوں اور آپ سے ملوانے بھی، پلیز انکو منا دیں نا.. کہ مجھے ابھی شادی نہیں کرنی، مجھے اپنا کیریئر بنانا ہے ابھی......پلیز نا سر..

سیمینار ختم ہوا تو لوگوں سے ملتے ہوے ایک لڑکی نے مجھے ذرا سائیڈ پر ہو کر پرسنل بات بتانے کا کہا، دیکھیں شادی کرنا تو اچھی بات ہے اور کیریئر تو آپ شادی کے بعد بھی بہت اچھے سے بنا سکتی ہیں... میں نے ابھی اتنا ہی کہا تو اس نے میری بات کاٹتے ہوے کہا، نہیں نا سر، تب بالکل نہیں بنا سکتی، میں نے ابھی ڈگری مکمل کر کے ایک میڈیا کمپنی جوائن کی ہے، اپنے کام کی وجہ سے میرا ملنا جلنا بہت سے لڑکوں و مردوں ساتھ رہتا ہے اور یہ بات میرا شوہر کبھی برداشت نہیں کرے گا. اگرچہ میں بہت مضبوط کردار کی مالک ہوں سر، کوئی غلط افئیر نہیں ،صرف اچھے کام پر یقین رکھتی مگر سر یہ سب میرا ہونے والا شوہر نہیں سمجھ پاے گا....

دیکھیں اگر آپکا رابطہ، چاہے کام کی ہی وجہ سے ہی سہی مگر ہے تو سہی نا مردوں سے؟ تب تو زیادہ ضرورت آپکو ایک شوہر کی، جو آپکا محافظ بھی ہو، لوگوں کو بھی پتا ہو کہ آپ ایک شادی شدہ ہیں اور پھر ہر کوئی آپ سے ایک حد میں رہ کر ملے گا....نہیں سر مجھے کوئی محافظ نہیں چاہیے ابھی ، میں خود اپنی حفاظت کر سکتی ہوں، میرے ملنے والے اور سب مرد کولیگ یا کلائنٹ بہت اچھے ہیں، میری عزت کرتے ہیں، ابھی تو میرا کیریئر سٹارٹ ہوا ہے سر، تو سب بہت سپورٹ کرتے ہیں، بس مجھے ابھی شادی نہیں کرنی، پلیز آپ ابو کو سمجھا دیں نا....یہ لڑکی آجکل کے ماڈرن آرائش و زیبائش کے ساتھ موجود تھی اور کچھ اچھا سمجھنے کی بجاے مجھ سے صرف اپنی بات منوانے میں مصروف تھی ، اگرچہ مجھے اچھا نہیں لگ رہا تھا پھر بھی میں نے اسکو ٹالنے کو کہا.... چلیں اچھا ، ملوائیں اپنے ابو سے، میں دیکھتا کیا کر سکتا...

تھوڑی ہی دیر وہ اپنے والد کو ساتھ لے کر آ رہی تھی...اور میں اس والد کو آتا دیکھ کر کہیں ماضی میں چلا گیا...اب تو اس صاحب نے داڑھی رکھ لی تھی اور بڑھاپا بھی آ رہا تھا تبھی ذرا پہچانے نہیں جا رہے تھے،،، مگر میں نہیں بھولا تھا ان کو ...ان صاحب نے مجھے نہیں پہچانا تھا کہ مجھ میں تب اور اب بہت فرق تھا ، اس لئے انہوں نے آتے ہی میری تعریف شروع کر دی... لیکن میں تو کہیں ماضی میں تھا...یہ صاحب گورنمنٹ کے " اچھی کمائی" والے محکمے میں تھے اور رشوت خور مشھور تھے، کوئی بھی بل پاس کروانا ہو اور آگے فائل بڑھانا ہو یو انکو کچھ دیے بغیر ممکن ہی نہیں تھا....

خیر اب سب سمجھ آ رہا تھا مجھے... جب اولاد کی پرورش حرام کی کمائی سے ہو تو پھر بچے ایسے ہی بغاوت کرتے، خود کو آزاد رکھنا چاہتے، مخلوط ماحول اچھا لگتا ہے اور شادی جیسے پاکیزہ رشتے بوجھ لگتے ہیں وغیرہ وغیرہ ..مگر اب میں کیا کر سکتا تھا ....کہ جب رب کا " مکافات عمل" کا قانون حرکت میں آتا ہے تو کوئی اور کچھ نہیں کر سکتا سواے پرسنل " توبہ" کے... اور یہی بات مجھے انکے والد کو سمجھانی تھی، تبھی میں ان صاحب سے " پرسنل" ملنے کا وقت طے کر کے، دونوں باپ بیٹی سے اجازت لیتے اور اپنے ماضی سے باہر نکلتے دوسرے لوگوں کی طرف متوجہ ہو گیا...
Mian Jamshed
About the Author: Mian Jamshed Read More Articles by Mian Jamshed: 111 Articles with 183056 views میاں جمشید مارکیٹنگ کنسلٹنٹ ہیں اور اپنی فیلڈ کے علاوہ مثبت طرزِ زندگی کے موضوعات پر بھی آگاہی و رہنمائی فراہم کرتے ہیں ۔ ان سے فیس بک آئی ڈی Jamshad.. View More