گستاخ کارٹونسٹ، فیس بک اور نادان مسلمان

گیارہ مئی ٢٠١٠ کو سویڈن میں ایک یونیورسٹی نے نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے ملعون کارٹونسٹ کو ایک لیکچر کی دعوت دی، یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں سینکڑوں طلبہ و طالبات موجود تھے جن میں مسلمان طلبہ و طالبات بھی تھے۔ اپنے لیکچر کے دوران اس خبیث اور ملعون نے ایک بار پھر اپنی خباثت کا ثبوت دیتے ہوئے نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں ایک نہایت ہی گھٹیا اور گستاخانہ ویڈیو دکھانی شروع کی۔ جس پر مسلمان طلبہ مشتعل ہوگئے اور ایک طالب علم محمد المانی نے اس ملعون پر حملہ کردیا، یونیورسٹی انتظامیہ نے فوراً مداخلت کر کے اس ملعون کو بچایا، اور غیور محمد المانی کی آنکھوں پر مرچوں کا اسپرے کر کے اس کو قابو کیا۔ اس سارے ہنگامے کے دوران ہال میں اللہ اکبر کے نعرے گونجتے رہے اور وہ ملعون کارٹونسٹ جس کا یہ دعویٰ تھا کہ وہ کسی سے نہیں ڈرتا وہ ڈائس کے پیچھے جاکر چھپ گیا جہاں سے وہ سیکورٹی گارڈز کی حفاظت میں باہر نکالا گیا۔اس واقعے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے سخت مؤقف اختیار کیا آئندہ اس کو کسی بھی پروگرام میں نہ بلانے کا اعلان کیا۔ یہ ایک بہت بڑا واقعہ تھا لیکن حسبَ معمول یہ واقعہ بھی ہمارے میڈیا پر جگہ نہ پاسکا، کسی ایک فرد نے بھی اس بات پر کوئی پروگرام یا کوئی مذاکرہ منعقد نہیں کیا کہ کیوں اس ملعون نے یہ گستاخانہ حرکت کی تھی۔ اس سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ہمارا میڈیا دراصل ہمارا میڈیا نہیں ہے بلکہ دراصل یہ ہم پر مسلط کیا گیا جو کہ ہمارے معاشرہ کی برین واشنگ کررہا ہے۔

سویڈن کے اس واقعے کو بنیاد بناتے ہوئے معروف سوشل نیٹ ورک فیس بک نے بھی ایک تصویری مقابلے کا اعلان کیا ہے جس میں دنیا بھر سے لوگوں کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گستاخانہ خاکے بنا کر یہاں بھیجیں اور بیس مئی کو یہ خاکے فیس بک پر شائع کئے جائیں گے۔ اور تقریباً بارہ سو ملعون اس مقابلے کے لئے رجسٹرڈ ہیں جو کہ یہ شیطانی کام سر انجام دیں گے یہاں ایک سوال اور بھی پیدا ہوتا ہے کہ نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات پاک تو اتنی بابرکت اور اتنی پاک صاف ہے کہ اپنے تو اپنے غیر مسلم اور سخت متعصب مؤرخ بھی جب تاریخ اسلام کی بات کرتے ہیں تو نہ چاہتے ہوئے بھی وہ نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کردار کی تعریف کرنے پر مجبور ہوتے ہیں کیونکہ نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات روشنی کا ایک مینار ہے اور اس روشنی کے مینار کو چھپانا یا اس کو گہنانا کسی کے بس میں نہیں ہے۔ تو پھر اس طرح کی حرکت کا کیا مقصد ہے؟ اس کا جواب بہت صاف اور واضح ہے کہ دنیا میں دراصل دو ہی قومیں ہیں ایک رحمانی اور ایک شیطانی، ایک نیکی کا قبیلہ ہے اور بدی کا، ایک خیر کی طاقت ہے اور ایک شر کی طاقت ہے۔ تہذیبیں بھی دراصل دو ہی ہیں مسلم تہذیب اور غیر مسلم تہذیب۔

الکفر ملت واحد کے تحت کفر تو ہی ایجنڈے پر کام کررہا ہے اور وہ ہے اسلام کی بیخ کنی، اور مسلمانوں کی نسل کشی اور مسلمانوں کو دیوار سے لگانا، مسلم اسپین سے مسلمانوں کے زوال سے لیکر برصغیر میں مسلمانوں کی بادشاہت کا خاتمہ، اور اس کے بعد مختلف ممالک میں مسلمانوں کی نسل کشی اس بات کا بین ثبوت ہے۔ چاہے وہ چیچنیا میں مسلمانوں کی نسل کشی ہو، روس میں مسلمانوں کو دیوار سے لگانے کا عمل ہو، فلسطین میں مسلمانوں کو محدود کرنے کی بات ہو، یا افغانستان اور عراق میں مسلمانوں کا قتلِ عام ہو، ہندوستان میں مسلمانوں کی نسل کشی، قتل عام اور ان کا معاشی قتل ہو یا وانا، وزیرستان اور شمالی علاقہ جات میں امریکی ڈرون حملوں میں مسلمانوں کا قتل عام ہو۔ ہر جگہ مسلمان ہی مارے جا رہے ہیں اور ان کو ہی دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ اور ستم ظریفی یہ ہے کہ مسلمانوں کو ہی مجرم اور دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے۔

یہ ساری باتیں زبان حال سے کہہ رہی ہیں کہ کفر تو متحد ہے چاہے وہ عیسائی ہوں، چاہے یہودی ہوں چاہے ہندو ہوں یا نام نہاد سیکولر یہ تمام ہی ایک ایجنڈے پر متفق ہیں لیکن ہم اس بات کو نہیں سمجھ پارہے ہیں۔ ہم ابھی تک روشن خیال مسلمان، انتہا پسند مسلمان کی تفریق میں الجھے ہوئے ہیں ہم کفر کی نظروں میں سرخرو ہونے کے لئے اپنے اپنے دین سے رشتہ کمزور کرتے جارہے ہیں کہ شائد وہ ہم سے راضی ہوجائے لیکن یہ لوگ تو کبھی بھی ہم سے راضی نہ ہونگے تا وقتیکہ کہ ہم اپنا دیین چھوڑ کر ان کے دین میں شامل ہوجائیں اور پھر بھی ہم ان کی نظر میں ناقابل اعتبار ہی ٹھہریں گے۔ کیا ہم لوگوںنے چیچنیا اور سربیا کی تاریخ جو کہ ماضی قریب ہی کی تاریخ ہے اس کو فراموش کردیا ہے۔ روسی قبضے میں جانے کے بعد مسلم ریاستیں چیچنیا، بوسنیا، وغیرہ کے مسلمانوں نے اپنا رہن سہن تبدیل کرلیا، اپنے دین کو چھوڑ دیا، نماز روزے کو ترک کردیا، مساجد کو فراموش کردیا، وہ لوگ مکمل طور ہر سیکولر یا کمیونسٹ ( دہریے) بن گئے ان کے نام بھی روسیوں جیسے ہوگئے۔ جب روس زوال کا شکار ہوا اور اس نے ان ریاستوں کو آزاد کردیا تو پھر اس کے ساتھ آزاد ہونے والی دیگر غیر مسلم ریاستوں نے چیچنیا اور بوسنیا کے لوگوں پر ہلہ بول دیا جب وہاں کے لوگوں نے سوال کیا کہ ہمیں کیوں مارا جارہا ہے تو جواب ملا کہ تم مسلمان ہو؟ کہا گیا کہ اب تو ہم تمہارے ہی رنگ میں رنگ گئے ہیں اب تو ہم تم ہی میں سے ہیں تو جواب ملا کہ ہاں لیکن ہو تو تم مسلمانوں ہی کی نسل سے اور پھر اس بنیاد پر وہاں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔ اسی طرح ترکی کا معاملہ بھی سب کے سامنے ہے کہ وہ بھی ایک عرصے سے یورپی یونین کی رکنیت کے لئے مرا جارہا ہے اس چکر میں وہاں اذان پر پابندی لگائی گئی، وہاں حجاب پر پابندی لگائی گئی، وہاں داڑھی رکھنے پر پابندی لگائی گئی۔ وہاں اسلامی تعلیم ممنوع قرار دی گئی لیکن اس کے باوجود یورپ نے اس کو اپنا حصہ نہ بنایا۔

افسوس کہ مسلمانوں کو اس بات کی سمجھ نہیں آرہی ہے اور اب ان لوگوں کے حوصلے اتنے بڑھ گئے ہیں کہ ان لوگوں نے رحمت اللعالمین حضور نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات پاک کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے اور ہم سو رہے ہیں۔ میں اس مضمون کے توسط سے تمام ہی قارئین سے گزارش کرونگا کہ وہ فیس بک پر جاکر وہاں کی انتظامیہ کو میل کریں کہ وہ اس عمل سے باز رہیں اور نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات پاک کو نشانہ نہ بنائیں اور اربوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔ یاد رکھیں کہ ہماری اس کوشش سے چاہے یہ مقابلے نہ رکے لیکن بروز قیامت جب اللہ ہم سے پوچھے گا کہ میرے محبوب کی شان میں گستاخی ہورہی تھی تو تم نے کیا کِیا اس وقت ہم تو اپنے رب کے حضور کہہ سکتے ہیں کہ یا اللہ جو کہ ہمارے بس میں تھا اس کے مطابق ہم نے اپنی کوشش کی تھی۔ اور اس کے ساتھ ساتھ میں یہ بھی گزارش کرونگا کہ خدارا کفر کے اس پروپگینڈے کے اثر سے نکل آئیں کہ انتہا پسند مسلمان الگ ہیں اور اعتدال پسند مسلمان الگ ہیں کفر کی نظر میں ہم صرف مسلمان ہیں اور بس چاہے ہم مغربی تہذیب میں کتنا ہی رنگ جائیں وہ ہم سے راضی نہیں ہونگے۔

جن بھائیوں کو فیس بک پر رپورٹ کرنے کے لئے مطلوبہ لنک نہ ملے تو وہ اس آئی ڈی پر بیس مئی سے پہلے میل کریں ان کا پیغام فیس بک انتظامیہ تک بھیج دیا جائے گا ۔

[email protected]

جلدی کریں بیس مئی قریب ہے۔
Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 535 Articles with 1520024 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More