ناخواندگی
(Naveed Bashir Baloch, Turbat Balochistan)
پاکستان میں ناخواندگی کی تصویر ..... |
|
(نویدبشیربلوچ،تربت بلوچستان)
پاکستان میں ناخواندگی کی تصویر بہت سنگین ہے۔ ریاست کی نایلی کی وجہ سے اس
وقت پاکستان ناخواندگی میں دنیا کے دوسرے نمبر پر ہے۔ پاکستان میں5.5
million بچحے تعلیم سے محروم ہیں۔اگر دیکھا جائے تو تعلیمی سطع پر بنگلہ
دہش پاکستان کافی آگے ہے۔حالانکہ بنگلہ دہش پاکستان کے بعد آزاد ہوا ہے
اور اسکے باوجود پاکستان تعلیمی سطع پر بنگلہ د ہش سے پیچھے ہے۔UNESCO کے
مطابق17.6 فیصد بچے کام کر رہے ہیں،اپنے گھر اور فیملی کو چلا رہے ہیں۔ان
بچوں کے والدین کے پاس اتنے بھی پیسے نہیں ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم دے
سکیں۔ تعلیم کو جمہوری بنانے اور ہر ایک کو تعلیم کے مساویانہ مواقع دینے
کی ذمہ داری ریاست کی ہونی چاہیئے۔ کیا ریاست کے پاس اتنی بھی رقم موجود
نہیں کہ ملک کے نوجوانو تک تعلیم پہنچا سکے۔؟ یہ بچے جو اپنے گھر چلارہے
ہیں کیا ان کو پڑھنے کا حق نہیں ہے۔؟
غربت بڑھتی جا رہی ہے پر ہر کوئی تعلیم چھوڑ کر کام کرنا شروع گیاہے۔ آج
5.5میلین بچے تعلیم سے محروم ہیں،کچھ سال بعد 5.5 سے 10.10 میلین تک پہنچ
جائے گا،۔کیا یہ ناخواندگی اسی طرح بڑھتی جائے گی۔ہماری آنے والی نسل بھی
تعلیم سے محروم رہے گی۔ تعلیم حاصل کرنا تو ہر ایک کا حق ہے۔انسانی حقوق کے
عالمی اعلان نامہ کی شق نمبر ۲۶ میں لکھا ہے،بنیادی تعلیم رسائی ہر فرد کا
حق ہے۔ تعلیم پر ہر ایک کا حق ہے۔ کیا اب بچے بھی سڑکوں پر اتر آئیں گے
اپنے اس حق کا دعویٰ کرنے کے لئے؟ اب بچے تو اس قابل نہیں ہوتا کہ وہ اپنے
اس حق کا دعویٰ کرسکے۔(ارشدمحمود) کے مطابق، ہر بچہ مستقبل کا شہری ہے۔ کل
کو اپنے معاشرے کے بالغ ارکان میں شامل ہونا ہے۔ اسے کل کو ووٹ ڈالنے اور
سیاسی سرگرمیوں میں شریک ہونے کا حو ہوگا۔اپنے ان حقوق کو استعمال کرنے اور
اپنےفرائض کی بجاآوری کے لیےکم ازکم سطع تعلیم کاحصول ضروری شرط ہے۔ جب
آپ کی اکثریتی آبادی ناخواندہ ہوگی تو آپ ان سے کس طرح توقع کر سکتے ہیں
کہ یہ لوگ معاشرے کو آگے لے جانے میں فعال کردار اداکرسکیں گے۔ تعلیم کے
بغیر کوئی معاشرہ جمہوری نہیں بن سکتا اور عوام کے سیاسی حقوقی ایک فریب کے
سوا کچھ نہیں ہوئے اور ضروری سطع تعلیم کی ہقینی فراہمی کے بغیرادائیگی
فرائض کی توقع عبث ہے، چناچہ حق تعلیم کی فراہمی کے بغیر وسیع تر سیاسی اور
سول حقوق اپنے معنی اورقدر کھو دیتے ہیں۔ ہر ایک کے لئے تعلیم میہا کرنے کا
حق ایسے ہی ہے جیسے ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے کا حق۔ اگر وہ خود
بندوبست نہیں کرسکتا تو سرکار کا کام ہے کہ اسے قانونی امدادفراہم کرے۔ کسی
ایک فرد کے پڑھنے سے پورامعاشرہ فائدہ اٹھاتاہے۔ اس لئے ہر ایک کے لیے
تعلیم کا حصول ممکن بنانا ہم وطنوں کا بشترکہ فریضہ ہے۔ اگر ریاست تعلیم کی
رسائی ممکن بنائے تو ہقینن ہر شخص تعلیم یافتہ ہوسکتا ہے۔۔ |
|