بوم بوم آفریدی میں تمھارے ساتھ ہوں

خدا خدا کرکے بالآخر پاکستانی ٹیم ٹی 20کرکٹ کے عالمی مقابلے میں شرکت کے لیے بھارت کے شہر کولکتہ پہنچ گئی۔ اصولی طور پر تو پاکستان کو ان مقابلوں سے کا مقاطعہ Boycottکرنا چاہیے ۔ اگر دیکھا جائے تو اس وقت ٹیم شدید خطرات کی زد میں ہے۔ وہاں کسی بھی قسم کا غیر ذمہ دارانہ بیان کھلاڑیوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس وجہ سے آفریدی نے ماحول کو سازگار اور دوستانہ بنانے کے لیے یہ بات کہی کہ ہمیں انڈیا میں اتنا پیار ملا جتنا پاکستان میں نہیں ملتا۔
خدا خدا کرکے بالآخر پاکستانی ٹیم ٹی 20کرکٹ کے عالمی مقابلے میں شرکت کے لیے بھارت کے شہر کولکتہ پہنچ گئی۔ اصولی طور پر تو پاکستان کو ان مقابلوں سے کا مقاطعہ Boycottکرنا چاہیے ۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیوں کرنا چاہیے؟ وجہ صاف ظاہر ہے کہ پاکستانی ٹیم کو ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی ہیں، کھلم کھلا کہا جارہا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو کھیلنے نہیں دیا جائے گا۔ جہاں میچ ہوگا وہاں کی پچ اکھاڑ دی جائے گی۔

کولکتہ سے پہلے پاکستانی ٹیم کو ہماچل پردیش کے شہر دھرم شالہ میں جانا تھا لیکن انتہا پسندوں کی دھمکیوں اور ہما چل پردیش کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے انتہا پسندوں کی حمایت کے باعث پاکستانی ٹیم کو دھرم شالہ کے بجائے کولکتہ بھیجا گیا۔لیکن یہاں بھی صورتحال وہی ہے کہ انتہا پسندوں نے کسی بھی صورت میں میچ نہ ہونے کی دھمکی دی ہے۔

بھارتی حکومت اور کرکٹ بورڈ پاکستانی کھلاڑیوں کے تحفظ کے لیے کسی قسم کی تحریری یقین دہانی کے لیے تیار نہیں ہے، الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق بھارتی بورڈ نے پاکستان کو ہی دھمکی دی کہ اگر پاکستانی ٹیم مقابلوں میں شرکت نہیں کرے گی تو اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔اس تمام صورتحال میں ضرورت اس بات کی تھی کہ پاکستانی ٹیم ان مقابلوں کا مقاطعہ کرتی ۔ لیکن نجم سیٹھی جیسی بھارت نواز لوگ ، نواز شریف جیسے کاروباری افراد اور جیو گروپ جیسے مفاد پرست میڈیا کے ذمہ داران جو کہ ہر حال میں بھارت کے آگے جھکنے کو تیار ہیں، جن کے لیے قومی غیرت اور کھلاڑیوں کی جان و مال اور عزت کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ ان کے نزدیک یہ ضروری ہے کہ پاکستان لازماً ان مقابلوں میں شرکت کرے ۔

اس سارے دباؤ کے باعث کسی بھی قسم کی تحریری یقین دہانی کے بغیر پاکستانی ٹیم کو بھارت بھیج دیا گیا۔ وہاں پہنچ کر پاکستانی ٹیم کے کپتان شاہد خان آفریدی نے جو گفتگو کی ، بحیثیت ایک ذمہ دار فرد وہ بالکل ٹھیک تھی۔ شاہد آفریدی نے کیا غلط بات کہی ہے؟ اس نے یہی کہا نا کہ ہمیں انڈیا میں اتنا پیار ملا جتنا پاکستان میں نہیں ملتا۔ دیکھیں اگر میں صرف جذباتی ہوکر سوچوں تو مجھے اس بات سے بہت تکلیف ہوگی کہ ہماری ٹیم کے کپتان نے دشمن ملک جاکر ایسی بات کہی، یقیناً ہر محب وطن فرد کا دل اس بات سے دُکھا ہوگا۔

لیکن دوستو ! ہم ان حالات اور عوامل پر بھی ذرا نظر ڈالیں جن کے پس منظر میں بوم بوم آفریدی نے یہ بات کہی۔ انتہائی نامساعد حالات اور غیر یقینی صورتحال میں ہماری ٹیم وہاں پہنچی ہے۔ اگر دیکھا جائے تو اس وقت ٹیم شدید خطرات کی زد میں ہے۔ وہاں کسی بھی قسم کا غیر ذمہ دارانہ بیان کھلاڑیوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس وجہ سے آفریدی نے ماحول کو سازگار اور دوستانہ بنانے کے لیے یہ بات کہی۔یہ مت بھولیے کہ شاہد آفریدی کوئی سیاست دان نہیں ہے جو الفاظ کے الٹ پھیر سے لوگوں کو گھما دے۔ وہ ایک کھلاڑی ہے، اس نے جو بات مناسب سمجھی وہ کہی ۔ حیرت ہے کہ ہماری حکومت، ہمارے ادارے ، پی سی بی تو بھارت کے آگے سرینڈر کردے ،ٹیم کو موت کے منہ میں دھکیل دے اور ہم چاہتے ہیں کہ بیچارہ آفریدی وہاں جاکر انتہا پسندوں سے پنگا لے ۔ اس لیے براہ مہربانی آفریدی کے بیان پر تنقید کے ٹوکرے برسانے کے بجائے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان کی حوصلہ افزائی کریں، ان کو یہ احساس دلائیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔

لیکن افسوس کہ میڈیا نے اس بات کو منفی انداز میں لیا، شاہد آفریدی کے بیان پر تنقید شروع کردی گئی۔ ایک چینل پر ایک’’ بد بخت‘‘ جو کہ اپنے دور میں کسی قابل ذکر کاکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکے، اب یہاں مبصربن کر شاہد آفریدی کے خلاف محاذ کھولے بیٹھے ہیں، ان کے خیال میں یہ ملک کے عزت و قار کا معاملہ ہے، حالانکہ یہی صاحبان اور جس چینل پر یہ بیٹھے ہیں وہی چینل ہر کرکٹ سیریز کے موقع پر بھارتی کھلاڑیوں کے ساتھ ٹاکرے کے نام پر انہیں پاکستانی ٹیم اور کھلاڑیوں کے خلاف کھل کر بات کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ محترم مبصر صاحب نے یہ نہیں دیکھا کہ جس چینل پر بیٹھ کر وہ ملکی وقار کی بات کررہے ہیں ، اسی چینل نے کم و بیش د ومنٹ تک بھارتی اداکار عامر خان کی فلموں کے ٹوٹے دکھانے کے بعد اسے سالگرہ کی مبارک باد پیش کی ہے۔

کہنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ ذاتی مقاصد کے لیے شاہد آفریدی کی ذات کو نشانہ نہ بنائیں بلکہ اس کے بیان کو تما م سیاق و سباق اور حالات کے پس منظر میں دیکھیں۔میں تو کہتا ہوں کہ بوم بوم آفریدی میں تمہارے ساتھ ہوں۔کیا آپ بھی میری بات سے متفق ہیں؟
Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 535 Articles with 1520108 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More