کہاں ہیں خواتین کے حقوق کے علمبردار ؟
(Mian Muhammad Ashraf Asmi, Lahore)
قانون کی بالا دستی کے اخبارات میں اشتہار
تو بہت دئیے جارہے ہیں ۔ تحفظِ حقوق نسواں کے قوانین بھی بنوائے جارہے ہیں
لیکن وہ پولیس جس نے قانون کی پاسداری پر عمل درآمد کروانا ہے وہ خادم اعلیٰ
کے کنٹرول میں نہیں آسکی۔ خادم اعلیٰ نے بہت سے شعبوں میں بہت زیادہ محنت
سے کام کیا اور یقینی طور پر وہ بہت ہی باہمت وزیراعلیٰ ہیں ۔ لیکن پولیس
کو قانون کا پابند نہیں بنوا سکے۔حالیہ ایک روپورٹ بیش خدمت ہے جس کا میں
چشم دید گوا ہ ہوں۔ تحفظ حقوق نسواں کی دعویدار حکومت مظلوم خواتین کے تحفظ
میں بری طرح ناکام۔ منڈی بہاؤالدین کے تھانہ کھٹیالہ شیخاں میں بنت حوا سے
گن پوائنٹ پر زبردستی نکاح ، تشدد انسانی حقوق کی تذلیل پولیس ملزمان کی
طرف دار بن گئی۔ متاثرہ خو اتین دارالامان لاہور میں داد رسی کی منتظر۔
انسانی حقوق کے علمبردار صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ کی طرف سے
عدالت عالیہ میں رٹ پٹیشن۔ پولیس منڈی بہاؤالدین متاثرہ خواتین کی حسب
ضابطہ داد رسی کرے عدالت عالیہ ۔قانون دان مصطفائی جسٹس فورم کے چیئرمین
میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ ہیومن رائٹس پروٹیکشن فاؤنڈیشن کے چیئرمین
محمد یوسف بدر نے پریس کلب لاہور میں اپنی مشترکہ پریس کانفرنس میں صحافیوں
کو آگاہ کیا کہ منڈی بہاؤالدین کے تھانہ کھٹیالہ شیخاں میں بنت حوا اور
اسکی والدہ کو کم و بیش 16مسلح افراد نے گھر سے اغواء کیا ۔سخت ترین تشدد
کا نشانہ بنایا ۔ دوران تشدد بے ہوش ہونے پر گندی نالی کا پانی پلایا گیا۔
گن پوائنٹ پر زبردستی نکاح کیا گیا ۔موقع پا کر ماں بیٹی دارالامان لاہور
پہنچ گئیں ۔ دارالامان لاہور سے منڈی بہاؤالدین کے مقامی اخبار مالکان کی
تنظیم ایڈیٹر کونسل منڈی بہاؤالدین کے جنرل سیکرٹری اور ہیومن رائٹس
فاؤنڈیشن کے چیئرمین یوسف بدر کو تحریری خط ارسال کیا اور اپنی صورتحال سے
آگاہ کیا۔ اس پر مقامی میڈیا منڈی بہاؤالدین میں بھرپور آواز اٹھائی گئی جس
پر DPOمنڈی بہاؤالدین راجہ بشارت محمود نے SHOکھٹیالہ شیخاں کو حسب ضابطہ
کارروائی کا حکم دیا ۔لیکن اس پر SHO متعلقہ نے حسب ضابطہ کارروائی کی
بجائے بااثر ملزمان کی طرف داری شروع کردی ۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پولیس
تھانہ کھٹیالہ شیخاں کا ایک ذمہ دار آفیسر دارالامان لاہور پہنچ کر متاثرہ
خواتین کے بیانات بھی قلمبند کرچکا ہے ۔ پولیس کی طرف داری اور متاثرہ
خواتین کی بے بسی پر یوسف بدر نے مصطفائی جسٹس فورم کے چیئرمین میاں محمد
اشرف عاصمی ایڈووکیٹ کو متاثر خواتین کی مدد کیلئے درخواست کی ۔ اس پر میاں
محمد اشرف عاصمی نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ
میں پٹیشن دائر کی جس پر عدالت عالیہ نے DPOمنڈی بہاؤالدین کو متاثرہ
خواتین کی دادرسی کا حسب ضابطہ حکم دیا ہے ۔ میاں محمد اشرف عاصمی اور یوسف
بدر نے اپنے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ منڈی بہاؤالدین میں خواتین کے
تحفظ کے دعویدار حکومت کے دور میں خواتین پر ظلم و جبر اور متعلقہ اداروں
کی بے حسی، متاثرہ خواتین کی بے بسی ،حکومت وقت کے دوہرے کردار کی واضح
عکاسی کرتا ہے ۔ متاثرہ خواتین اپنی داد رسی اور تحفظ کیلئے دوہائی دے رہی
ہیں کوئی انکا پرسان حال نہیں ۔ ان کی زندگیوں کو سنگین ترین خطرات لاحق
ہیں ۔ لیکن متعلقہ پولیس تحفظ فراہم کرنے کی بجائے ملزمان کی آلہ کار بنی
ہوئی ہے ۔ دارالامان لاہور میں انصاف داد رسی کیلئے فریادی خواتین کی چیخ و
پکار ، تحفظ حقوق نسواں کا واویلا کرنے والی حکومت کے چہرے پر زناٹے دار
تھپڑ ہے ۔ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ اور محمد یوسف بدر نے آخر میں کہا
کہ متاثرہ خواتین کی داد رسی اور تحفظ کیلئے ہر فورم پر بھرپور انداز میں
آواز اٹھائی جائیگی ۔ یاد رہے کہ پریس کانفرنس کے دوران متاثرہ خواتین کا
بیٹا اور بھائی ساجد محمود بھی موجود تھے ۔ بوڑھی عورت اپنی بیٹی کے ساتھ
لاہور دارالامان میں پناہ لینے پر مجبور ہے اور پولیس ہے کہ با اثر افراد
کی حاشیہ بردار بنی ہوئی ہے اور مظلوم خاندان در بدر ہورہا ہے۔ کہاں ہیں
حکمران ۔ کہاں ہیں خواتین کے حقوق کے علمبردار ؟ |
|